سعودی عرب میں 6شاہی محلات عوام کیلئے کھل گئے

اسحاق بن محمد کی لکھی گئی ان شاہی محلات میں جسمانی رہنمائی حاصل نہیں ہوتی تو یہ کیسے عوام کو آگہ کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں؟

اس بات پر سوچو کیے تو پتا چلتا ہے کہ اسے آگہ کرنا نہایت آسان ہوگا، صرف کھلنے والی پٹی لگائیں اور شہر کے لوگ ان محلات میں داخل ہونے پر بے جائز رہنمائی دیکھیں تو یہ کامیاب ہو جاتا ہے۔
 
اس شاہی محلات کو عوام کے سامنے لینے کے لیے یہ بہت اچھا اقدام ہو گا، مگر ان میں جسمانی رہنمائی حاصل نہیں ہونے کی بات ہے تو وہ ایک ہلچل بن سکتے ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہو گا کہ ان محلات میں عوامی رہنمائی کے لیے کوئی الیکٹرانک پلیٹ اور انفراسٹرکچر کی موجودگی ہو جس پر عوام اپنی رائے ظاہر کر سکتے ہیں۔ اگر نہیں تو یہ شاہی محلات کے لیے ایک مہینے میں بھی ناکام ہو جائنگے، اور عوام کو یہ سوچنا پڑے گا کہ انہیں کیا فائدہ ہو گا؟
 
ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے شاہی محلات کا ایک اہم حصہ عوام کو آگہ کرنے میں نہیں، بلکہ خود ان کے اندر ماحول کی سیکورٹی پر ایسے سے زور دیا جائے جو ان کی لچکیوں کو سمجھے۔ عوام کو شریک ہونے کی پالیسی اس بات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اچھی سٹرٹجیک ہوگی جس میں لوگوں کی رائے کی بات کرنا شامل ہو۔ اس کے ساتھ ہی، عوام کو آگہ کرنے کی پالیسی کو ایک نئی پلیٹ فارم کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے جو لوگوں کو اپنی رائے ظاہر کرنے کی اجازت دیتا ہو۔
 
🤞 یہ بات تو ایک جانب تو سچ ہے کہ شاہی محلات کا بہت پہلّا رہنمائشی عمل عوام کو آگہ کرنے میں نہیں کامیاب ہو سکتا کیونکہ وہاں کھلنا ان کے لئے ایک کچھ نہ کچھ چیلنج ہے، لیکن یہ بھی قابل ذکر ہے کہ وہاں عوامی رہنمائی کرنے والوں کی نمائندگی کرتے وقت ان کو ایک ایسی پلیٹ فارم دی جائے جو وہ اپنی رائے ظاہر کر سکیں، اس طرح عوام کو ان محلات کے بارے میں آگہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
 
اس حال کے شاہی محلات میں ایسا لگتا ہے کہ عوام کو ان پر نظر آنے والی ایسی پالیسی کی ضرورت ہے جس سے وہ ان شاہی محلات کے بارے میں اپنی رائے ظاہر کر سکیں۔ لیکن یہ بات تو چھپائی گئی کہ وہ لوگ جو اس پر نظر انداز ہوتے ہیں، ان کی موجودگی اور رہنمائی سے عوام کو پتہ چلتا ہے کہ یہ شاہی محلات کیسے فطرت میں شامل ہوئے ہیں۔
 
عشق بن محمد کے شاہی محلات کو عوام کو آگہ کرنے کے لیے اس کچھ مشکل ہو سکتا ہے کہ وہ ان پر دکھتے ہیں کہ ان کی ان شاہی محلات میں جسمانی رہنمائی نہیں ہوتی۔ عوام کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ وہ ان محلات پر کیسے ایمانت فراہم کر سکتے ہیں اور کس طرح ان پر نظر رکھتے ہیں۔ اس لیے یہ بھی ضروری ہوگا کہ وہ اپنی پالیسیوں میں تبدیل کیں تاکہ عوام کو ان محلات میں شامل ہونے پر رکاوٹ نہ ہو سکے۔ یہ ایک اچھا اہداف ہوگا کہ وہ عوام سے جوابदہی کی ہوئے اور ان کو اپنے معاشرے کے ارکان بنانے میں مدد دیکھے۔ 😊
 
واپس
Top