سعودی عرب نے حج 2026 کے خواہش مند عازمین کیلیے بڑا اعلان کردیا | Express News

جیلی فش

Active member
سعودی عرب نے حج کے لیے مسلم اقلیتی ممالک کے خواہش مند عازمین کو ایک بڑا اعلان دیا ہے۔ وزیراعظم حج اور عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ مسلم اقلیتی ممالک کے لوگ حج 2026 کے لیے نسک ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا ہے کہ یہ پلیٹ فارم حج کے براہِ راست پروگرام کے تحت واحد سرکاری اور مجاز نظام ہے، جس کے ذریعے عازمین کو رجسٹریشن سے لے کر پیکج کے انتخاب، ادائیگی، رہائش اور حرمین شریفین کے درمیان ٹرانسپورٹیشن تک تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

رجسٹریشن کا طریقہ بھی یہ ہوگا کہ عازمین Hajj.nusuk.sa ویب سائٹ پر اپنی رہائش کے ملک، رابطہ تفصیلات اور شناختی دستاویزات درج کر کے اندراج مکمل کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ اپنے 7 خاندانی افراد کو بھی رجسٹریشن میں شامل کرسکتے ہیں۔

درخواست جمع کرنے کے بعد امیدوار سسٹم میں لاگ ان کر کے اپنی درخواست کی حیثیت دیکھ سکتے ہیں، لیکن صرف رجسٹریشن محفوظ کرائی جا سکتی ہے جبکہ پیکجز کی بکنگ اور دیگر مراحل بعد میں جاری کیے جائیں گے۔

وزیراعظم نے بتایا ہے کہ جو افراد حج گائیڈ یا خدمات فراہم کرنے والے عملے کے طور پر رجسٹریشن کرنا چاہتے ہیں وہ بھی نسک پلیٹ فارم کے ذریعے ہی درخواست دیں گے۔
 
اس نئے سिसٹم سے حج کے لیے رجسٹریشن کرنے والوں کو بھلائی ہوگی۔ پہلی بار میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ حج کی قلت اور لین دین سے متعلق مسائل... لیکن اب یہ نئا سسٹم Hajj.nusuk.sa کے نام سے شروع ہونے والا ہے۔ اس سے پہلے بھی نئیں سوچ کر کام کیا گیا تھا، لیکن اب یہ سسٹم صاف اور منظم ہوگا۔
 
یہ ایک بہت عجیب بات ہے کہ سعودی عرب نے مسلم اقلیتی ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو حج کی اجازت دی۔ یہ معاملہ کچھ عرصہ پہلے ہی مشقت میں آ رہا تھا، لیکن اب یہ اعلان ہوا ہے کہ ان لوگوں کو نسل ایپ کے ذریعےRegistration کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

اس نئی پلیٹ فارم کا مقصد Hajj میں شامل ہونے والوں کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنا ہے، جیسے package selection, payment, accommodation اور Transportation. یہ ایک بہت بڑی مہارت ہے جو حج کی سفر میں آپ کو کچھ تیندہ کرتے ہوں۔
 
یہ ایک نئی پلیٹ فارم ہے جو حج کے لیے مسلم اقلیتی ممالک سے عازمین کو بھی رجسٹریشن کرنے کی اجازت دیتی ہے، لیکن یہ سسٹم کچھ بڑا ہوگا؟ اور ان لوگوں کو بھی اس سسٹم میں شامل ہونے کے لئے کیسے پہنچایا جائے گا؟

مثلاً ان لوگوں کو حج کے لیے یہ سسٹم تک پہنچانے کے لئے کیوں ایک نئی ویب سائٹ بھی بنائی گئی ہے، اور انکوائرنج کا طریقہ کیسے ہوگا؟ اور ان لوگوڹوں کو بھی اس سسٹم میں شامل ہونے کے لئے کیسے جaga jaaiga؟

یہ سسٹم صرف رجسٹریشن کی گھریلو مرحلے پر ف Ocus کر رہا ہے، اور پاکستان میں بھی یہ سسٹم تک پہنچانے کا ساسسٹم کیوں نہیں بنایا گیا تھا؟
 
😊 اس نئے سسٹم کی بات آ رہی ہے جس سے حج کے لیے مسلم اقلیتی ممالک کے لوگ رجسٹریشن کر سکتے ہیں... وہ یہ تو ایک اچھا قدم ہے کیونکہ earlier یہ نہیں تھا کہ انہیں حج کے لیے رجسٹریشن کرنے کی اجازت تھی... لیکن اب کہ اس نئے سسٹم کے تحت وہ اپنی رہائش کے ملک اور رابطہ تفصیلات درج کر کے رجسٹریشن کیا سکتے ہیں... یہ ایک ایسی پلیٹ فارم ہے جس میں انہیں تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی... لیکن میرا خیال ہے کہ اس سسٹم میں کچھ لگن اور موڑ ہوسکتا ہے...
 
اس نئے نظام کا منصوبہ تو ٹھیک ہوگا نا، چاہے وہ سارے لوگ سسٹم میں لاگ ان کریں یا نہیں پچیس لاکھ کے علاوہ تمام ملکوں میں بھی یہ ٹرانزپورٹیشن ہوگی تو چاہے سسٹم کی مینٹن کی گئی ہو یا نہیں، کچھ لوگ اپنی رہائش کے ملک سے باہر رہتے ہیں اور اس نئے نظام میں ان کو بھی شامل کرنا پڑے گا تو یہ کتنا مہنگا ہوگا؟
 
ایسے سے، میں سوچتا ہوں کہ میرا باپ ایک طالبان دھوپیلا بنانے والا ہے جس پر وہ سالوں سے لگبھرتا ہے اور اس کو ابھی سے تیز کر رہا ہے
 
عمرہ اور حج کی منصوبہ بندی میں سعودی عرب نے ایک اہم قدم بھی Diya hai. نسک ایپ کا استعمال حج کے لیے رجسٹریشن کرنے والوں کے لئے ایک آسان منصوبہ بن رہا ہے۔ اب لوگ حج کے لیے رجسٹریشن کرتےSamne app kaa bhi NamaaMum hai, jisse unki safar karo ko aur bhi aasan hota hai.
 
واپس
Top