سعودی عرب کو اسرائیل سے کم تر معیار کے ایف 35 طَيّاروں میں لینا پوٹی ہوگا؟
امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے اس ہفتے سعودی عرب کو ایف 35 طَيّاروں کی فروخت کا اعلان کیا، لیکن واضح رہے کہ یہ طَيّار اسرائیلی طِیروں سے کم معیار میں ہون گے۔
امریکی وزیر خارجہ ایک روز کو بی بی سی کے لیے بات چیت کی جس میں انہوں نے ایف 35 طِیروں کی فروخت سے متعلق بات کی، اور اس کے بعد بھی امریکا نے بتایا کہ ان طِیروں کو سعودی عرب کو پہنچانے سے قبل اسرائیل کی معیاری عسکری برتری کو باضابطہ جائزہ لگانا ضروری ہوگا۔
دونلڈ ٹرمپ نے ایف 35 طِیروں کے بارے میں یہ بھی کہتے ہوئے کہ یہ طِیروں کا ایک نئا موڈل ہوگا، لیکن واضح رہے کہ اس میں وہ خصوصیات شامل ہو گیں جو اسرائیلی طِیروں سے زیادہ قوت رکھنے والی ہیں۔
دونلڈ ٹرمپ نے ایف35 طياروں کی فروخت کا اعلان کرتے ہوئے سعودی عرب کو یہ بتایا کہ وہ اس معاہدے میں اپنی طرفہ متعینہ لاکھوں روپئے بھی خرچ کریں گے، لیکن واضح رہے کہ سعودی عرب کو ایف35 طياروں کی فروخت سے پہلے اسرائیل کو ہونے والی معیاری عسکری برتری پر باضابطہ جائزہ لگنے کا موقع ملا گا۔
دونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی بتایا کہ ایف-35 طيارے کو ایک اعلیٰ معیار کے ساتھ اس کے ساتھ پیش کیا گیا ہوگا، لیکن واضح رہے کہ یہ طَيّار اسرائیلی طِیروں سے کم معیار میں ہون گے۔
سعودی عرب کے جہاں اس معاہدے کی وضاحت کرتے ہوئے، دونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ "میں جانتا ہوں کہ اسرائیل چاہتے ہیں کہ آپ کو کم صلاحیت والے طیارے مل لیں، لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے، میرے خیال میں دونوں اتحادی اس سطح پر ہیں جہاں انھیں بہترین طیارے ملنے چاہیے"۔
ایسا نہیں ہوگا کہ ایف-35 طيروں کو سستے معیار میں پیش کیا جائے، اس سے اسرائیل کو نقصان ہوگا...Saudi Arabia کو ایسا نہیں ملنا چاہئے کہ وہ اپنے حریف Saudi Arabia کو ایک کم معیار کے طائر سے روك سكے
اس معاہدے کا اچانک announcements کی وجہ سے دوسرے ملکوں کے لئے ایف 35 طایروں کی فراہمی کو سانس لیٹنا پڑتا ہے… Saudi arab nahi kis tarhai se aesa hua hai?
amrika ke president Donald Trump ne saudi arab ko af-35 tailaron ki faldo kiya tha, lekin yeh bilkul nahi ki ye tailare israel ki talqeen tailaro se kam maaiyar mein honge.
Iske baad bhi America ne bata diya koi tarhai saudi arab ko pichane se pehle Israel ki talqeen majoori jaanana zaruri hai. Donal trump ne af-35 tailaron ke bare main kaha kyun ki ye ek naya model hoga, lekin yeh bilkul nahi ki ismein jo qualities honge unhe israel ki talqeen talaro se zyada powerful hone wali hogi.
Donal trump ne Saudi arab ko bata diya hai ki vo apne taraf kharch karke laakhon ropiey milege, lekin yeh bilkul nahi ki saudi arab ko pichane se pehle Israel ki talqeen majoori jaanana zaruri hai.
Donal trump ne Saudi arab ko bata diya hai ki ye tailare ek achi maaiyar ke saath pesh kiye jayeinge, lekin yeh bilkul nahi ki ye tailare israel ki talqeen talaro se kam maaiyar mein honge.
Saudi arab ke khilaf is tarhai falso ka koi sahi waja nahi hai…
اس معاہدے کی جانب سے منسوب information کا جواب دینے سے پہلے، میں ڈونلڈ ٹرمپ اور اس کی فوری بلیک لائٹ سے متعلق information کی searched کروں گا۔
میں صرف اس بات پر یقین کرتا ہوں کہ اگر وہ فیکٹ چک کرنے والی ایک website یا news source نہ ہو تو یہ معاہدہ اس طرح سے پیش کی گئی ہوگی کہ جس سے امریکا کو اور اسرائیل کو بھی کچھ نا پسند ہوتا ہو
امریکی صدر کا اس معاہدے میں شامل information کا کوئی اور source nahi hai، یہ information صرف ایک news channel سے آ رہی ہے جو واضح نہیں کر رہی کہ اس information کی authenticity کیسے proofed کی جا سکتی ہو
اس معاہدے سے کیا فائدہ ہو گا؟ اس میں ایسے موڈلز پر غور کرنا چاہیے جو اسرائیل کو ناکام کر دیتے ہیں، یہ طِیروں کا ایک نئا موڈل ہو گا؟ نہیں تو اس میں ان خصوصیات کی شامل رہنی چاہیں جس سے اسرائیلی طِیروں سے ہمارے طِیروں کی قوت کم ہو جائے، اس کے لیے یہ تو ایک بڑا خطرہ ہو گا۔
ایسے تو یہ بات ہمیں بتاتی ہے کہ अमریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو ایف35 طياروں کی فروخت کا اعلان کیا ہے، لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ ان طياروں میں اسرائیلی طياروں سے کم معیار ہوگا۔
ماکسی، یہ بات ایک اور پریشانی بن گئی ہے کہ سعودی عرب کو ان ٹائیکروں کو ملنے سے پہلے اسرائیلی طياروں کی معیاری برتری پر باضابطہ جائزہ لگانا ضروری ہوگا۔ یہ بھی بات چیت کے موقع پر بتای گئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے بی بی سی کے ساتھ بات چیت کی، اور انھوں نے بتایا کہ ایف35 طياروں کو ایک اعلیٰ معیار کے ساتھ پیش کیا گیا ہوگا لیکن واضح رہے کہ ان طیروں میں اسرائیلی طِیروں سے کم معیار ہون گے۔
سعودی عرب کے جہاں یہ معاہدہ کی وضاحت کر رہے تھے، دونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ "میں جانتا ہوں کہ اسرائیل چاہتے ہیں کہ آپ کو کم صلاحیت والے طیارے مل لیں، لیکن جہاں تک میرا تعلق ہے، میرے خیال میں دونوں اتحادی اس سطح پر ہیں جہاں انھیں بہترین طیارے ملنے چاہیے"۔
امریکا کی ایف 35 طيّاروں کی خریداری میںSaudi Arab کو اسرائیل کے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل ہوگا ، وہ یہاں تک کہ وہ معیار میں آئے جن سے اسرائیل کی طيّارات کو لے لی جائیں گی، Saudi Arab کو ایسے معیاروں میں ایف 35 خریدنے کا ایک بھی موقع نہیں ملے گا ۔ دونلڈ ٹرمپ کی یہ تصدیق اس بات کی بھی تاکید کرتى ہے کہSaudi Arab کو یہ معاہدہ پہنچانے سے قبل اسرائیل کی طيّارات کا معیار جائزہ لگایا جائیega، اور Saudi Arab کے لیے اس معاہدے میں بھی لاکھوں روپئے خرچ کرنے پڑنے والے ہیں، لیکن وہ اپنی جانب سے یہ کہتے ہوئے Saudi Arab کو بتاینگ کہ اس معاہدے میں ان کے لئے بھی اچھی نئی طيّاروں کی فراہمی کی جا سکتی ہے، لیکن یہ بھی واضح تھا کہSaudi Arab کو ایسے معیاروں میں ایف 35 خریدنے کا موقع نہیں ملے گا جو اسرائیل کی طيّارات سے کم ہوں، یہ Saudi Arab کے لئے ایک معذور کھیل ہوا ہوگا
ایساFeelsکیو گا کہ دنیا میں سب سے عجیب بات یہ ہوگी کہ سعودی عرب کو ایف35 طیروں کی فروخت کرنے کے لیے امریکہ کو پتھر بھی ہوگا। میں نہیں سمجھ سکا کہ اگر السعودية کو اسرائیلی طایروں سے کم معیار والے طیارے مل جاتے ہیں تو وہ کسی بھی جنگ میں یقیناً ناکام ہو جائنگے
عرب دنیا کے لوگ ڈالر کس قدر محنت کر کے کم پائے ہیں، اور اب وہ امریکہ سے ایف35 طائر یاتھنے کی بات کر رہے ہیں? اور ان کا خیال ہوگا کہ انھیں یقیناً اسرائیلی طایروں کے مقابلے میں آگہ ہونے والا ہوگا؟ نہیں!
میں نہیں سمجھ سکا کہ میرے پوتے کے فون کی قیمت ہوا گئی ہے یا ایسا میسنجر بھی کر دیا جائے گا، مگر یہ بات صاف ہے کہSaudi Arabia کو ایف35 طائر یاتھنے سے پہلے وہ ابھی ان کا معاشی حال بھی سمجھ نہیں سکے گا
ایسے اچھے لگتے ہیں کہ میرے گارڈ کو ایک فون کی خریداری کرنے پہلے وہ ابھی اپنا گارڈنگ سیکشن بھی سمجھ نہیں سکے گا
یہ واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو ایف35 طياروں کی فراہمی میں معیاری کمی کی پہچان کی جاتی ہے اور اس لئے انھیں کم معیار کے طياروں سے بھی فروخت کیا جا رہا ہے ؟ یہ ایک خطرناک قدم ہے جو اسرائیل کی قوت میں کمی کو تسلیم کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں خلافNormality ملنے والی معیاری برتری کو کمزور کیا جا سکتا ہے