حج سیزن میں پہلی بار مملکت سعودی عرب نے اپنی ایک اہم یोजनہ کا آغاز کیا ہے جو اس وقت تک بھی نئی ہوگا جب تک کہ اس ملک کی حکومت اپنے ساتھ ڈرون ٹیکنالوجی کو لائی نہ سکیں۔ اس میں ایک اہم بات یہ ہے کہ ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ حج سیزن کے دوران معاشروں میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کیے جائیں گے اور ان پر بھی اپنی یोजनوں لگائی جائیں گی۔
مملکت سعودی عرب نے اس وقت تک بھی ان کا احاطہ نہیں کیا ہے جب تک کہ اس نے اپنے ایک خاص پروگرام سے اپنی یہ کاروائی کی واضحہی کر لی۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے اسی مقصد کے لئے ایک نئی یोजनہ طے کروائی تھی۔ اس نے واضح ہدایت کی تھی کہ حج سیزن میں عازمین حج کی صحت کا ہرطرح خیال رکھا جائے اور ان کے لیے ڈاکٹروں کو تعینات کرنا ایسا ہی ہوگا جو اس سے پہلے تھا۔
اس دوسری جانب یہ بات بھی بتائی گئی کہ مملکت نے اپنے یہ پروگرام سے اس وقت تک ان کا احاطہ نہیں کیا ہے جتنا تھا جب تک کہ ایک عظیم ادارہ صحت نے اپنی یہ کاروائی کی واضحہی کر دی ہوگی۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے اس وقت کے ملک کے عہد میں ایک ایسی نئی کاروائی طے کروائی تھی جو اب تک تک یہی رہی ہے۔
اس سے پہلے بھی انہوں نے بتایا تھا کہ اس وقت تک جب تک انہوں نے اپنی یہ کاروائی کی واضحہی کر دی ہوگی، وہ ملک کے عہد میں ایسی ایک یोजनہ طے کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے لئے ایسا ساتھ دے گا جو اس وقت تک تک نہیں ہو سکا تھا۔
آج تک سعودی عرب کی یہ کارروائی تو کوئی نئی ہی ہوئی ہے، مگر جب ٹیکنالوجی کا حامل ڈرون لائے جائیں گے تو ہمیں بتایا جائے گا کہ اس سے پہلے کیا تھا? میرے خیال میں، یہ ایک بڑا کارنومنٹ ہے جو سعودی عرب کو اپنی سرگرمیوں پر دکھائی گئی ہے اور ان کے لئے ابھی بھی لگتا ہے کہ وہ کیا کرسکتے ہیں?
یہ بات بھی دیکھنا چاہیں گے کہ مملکت سعودی عرب کی یہ کاروائی کتنے مقصد سے آئی ہے؟ اس سے پہلے بھی انہوں نے ایسا ہی کیا تھا، اب بھی وہ اسی کار کو دیکھ رہے ہیں تو فائدہ کیسے ہوگا؟ اس میں یہ بات بھی شامل نہیں ہوسکتی ہے کہ یہ ان کے ساتھ بہت سی اور نئی کاروائیاں لائی جائیں گے تو فائدہ کیسے ہوگا؟
مملکت سعودی عرب کی یہ اہم یोजनہ ماحولیاتی اہتीशاجات پر مبنی ہے، جس کا تعلق حج سیزن سے بھی ہوگا؟ یہ سوچنا مفید ہے کہ اس نئی توجہ کی ضرورت پڑی ہے جو ان معاشروں میں رکھی جا سکے جہاں ماحولیاتی ڈریس آئرنس سے متعلق بات چیت کی جائے گی؟ یہ ایک اچھا قدم ہے، لیکن اس کا حقیقی مقصد کیا ہوگا؟ کیا یہ صرف ایک کارروائی ہی نہیں ہوگی؟
اس سے قبل ہی کچھ لوگ بتائیں تھے کہ یہ مملکت سعودی عرب کی ایک بڑی یोजनہ ہے اور اس نے اس کا احاطہ نہیں کیا تھا جب تک انہوں نے اپنے پروگرام سے واضحہی کر دی تھی ۔ لگتا ہے وہ اچھی طرح پہ کھڑے ہوئے ہیں، حالانکہ جب ان کی ایسے سے یقین نہیں ہوتا تو لگتا ہے کہ اس کا احاطہ بھی آئے دن ہوگا ۔
بھی ہمیشہ اچھا، مملکت سعودی عرب نے حج سیزن کے دوران لوگوں کو فوری چیک کرنا ہونا پڑے گا تو چیلنج ہے؟ لگتے ہیں انہوں نے اپنی پہلی بار یہ کارروائی شروع کی، اور کچھ ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کرنا تو کوئی نا کوئی چاہتے ہوں گے...
جب تک انہوں نے اپنے پروگرام کی واضحہی نہیں کی، تو یہ کچھ بھی نہیں تھا، اور اب وہ کئی بار اس پر تبصرہ کر رہے ہیں...
سعودی عرب کی حکومت کو یہ بات پہلے سے ہی چیتھی نہیں تھی کہ انہوں نے کیا کرنا ہے، اور اب وہ بھی ان کے ساتھ رہ رہے ہیں...
اس مملکت سعودی عرب کی یہ پھر سے واضح کرتے ہوئے اپنی یہ کاروائی کر رہی ہے کہ اس نے اپنے ادارے صحت کو ہمیشہ سے اس بات کو بھی سنبھالنا چاہئیے کہ حج سیزن میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کیاجائے اور ان پر اپنی یہ پھر سے واضح کر رہی ہے...
مملکت سعودی عرب کی یہ واضحہی کاروائی پورے دنیا میں شکار ہوئی ہے لیکن میں سوچتا ہوں کہ اس سے پہلے یہ کاروائی بھی کیا گیا تھا، اور اب یہ نئی ہونے کا بھی مطلب ہے کہ مملکت سعودی عرب کو اپنی واضھہی کی ایک نئی پلیٹ فارم لگنے کی ضرورت ہے۔
ماں بھائیوں میں یہ بات جس کا بات چیت کرتے ہیں، حج سیزن کے دوران معاشروں میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کیا جانا چاہیے اور ان پر اپنی یہ پلیٹ فارم لگائی جائے، لیکن یہ بھی بات ہے کہ اگر اس کی واضھہی نہیں تو یہ کام بھی نافائد ہو جاتا ہے۔
اج دیکھتے ہیں کہ مملکت سعودی عرب نے اپنی واضھہی کی ایک نئی پلیٹ فارم لگائی ہے، لیکن یہ بھی بات ہے کہ اس سے پہلے اس نے اسی طرح کی ایک نئی کاروائی طے کروائی تھی، جس سے اس کی واضھہی ہونے کی ضرورت ہوئی۔
اس سے پہلے بھی مملکت سعودی عرب نے اپنے اس پروگرام کا آغاز کیا تھا تو اسی طرح کے کچھ اور ممالک کے پاس بھی کچھ ڈریس آئرنسس لگاتار کیے جاتے ہیں؟ اس سے پہلے نہیں تھا کہ یہ سوچنا شروع کیا گیا تھا، اب یہ ہوا کرگی کہ مملکت سعودی عرب کی یہ کاروائی کس حد تک ملک میں متاثر ہوئی ہوگی اور کس حد تک نہیں?
اسے منظر نامہ اچھی طرح دیکھنا چاہیے، جس کے تحت حج سیزن میں معاشروں کے لیے ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کرنے کو اور اس پر اپنی یोजनوں لگانے کو بھی نویں ساتھ دیکھا گیا ہے... ہم یہ رکھتے ہیں کہ جس دفعہ ہے اس میں کسی کی پیرو ایسی نہیں ہونی چاہئیے، مگر اب یہ سب صرف یہ رکھنا ہو گا کہ اپنی زندگی کو اچھی طرح سمجھ لیں...
ایسا نہیں چلو کہ حج سیزن میں اس ملک کی حکومت نے اپنی پہلی اہم یोजनہ شروع کی ہوگی تو انھیں پہلے ہی ایسی ہی چارتی کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔ مملکت سعودی عرب کو اس سے قبل بھی ایسا ہی ادراک کیا جاتا تھا کہ انھیں ایک نئی کاروائی کرنی پڑتی۔ اور اب یہ بات بھی بتائی گئی کہ اس ملک کی حکومت کو اس سے قبل ہی ایسی ہی واضحہی کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔ مجھے یہ سوچنا پڑا کہ اگر انھوں نے اس سے قبل ہی ایسا ہی ادراک کیا ہوتا تو انھیں اب یہ بات ضروری نہیں لگتی کہ انھوں نے ایک نئی کاروائی شروع کی ہوگی تو اس کو واضحہ کرنا ہوتا۔
آج میں جب میں ٹی وی پر دیکھتا ہوں کہ انسپائر ایک پیٹرن پاتھنگ شوز کی ایک نیو سیzon آ رہی ہے تو میرا دل تھوڑا سا اچھا ہوتا ہے۔ میں اس کو کبھی نہیں دیکھا تھا بلکہ میں اس کی کہانی پڑھی تھی اور اب میرا خیال ہے کہ مری دھن کی جگہ ایسا شوز ہونا چاہیے جو لوگوں کو لگتا ہو اس طرح کی میڈیا سے کوئی بھی فلم یا شوز اپنی اہمیت سے باہر نہ آ جائے۔
اس سے پہلے بھی مملکت سعودی عرب نے نئی سے نئی یोजनائیں لگائی ہیں اور اب بھی وہ اپنی کاروائیوں کی واضحہی کے لئے ایک خاص پروگرام لگا رہی ہے، سچ ماجھ پوچھو تو اس میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ بے حد مشغول اور کمزور ہیں…
مملکت سعودی عرب کی نئی یोजनہ کا مقصد بہت اچھا ہے، خاص طور پر معاشروں میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس کو برقرار رکھنا اور اس پر تبصرہ کرنا۔ یہی تو اس وقت تک کافی نہیں تھا جب تک کے مملکت نے اپنے ایک خاص پروگرام سے اس کی واضحہی کر دی تھی۔
دوسری جانب یہ بھی اچھا ہے کہ انہوں نے عظماء سickness پر غور کیے جائیں گے اور اس پر اپنی یोजनوں لگائی جائیں گی، خاص طور پر حج سیزن کے دوران۔ ابھی تک انہوں نے اس وقت تک کافی نہیں کیا تھا جب تک کے انہوں نے اپنا ایک پروگرام بنایا تھا۔
اس نئی پلیٹ فارمز کی اور تو ایک ایسا بوجھ ہے جس کے لئے انہوں نے اپنی پوری طاقت استعمال کر رکھی ہے، لیکن یہ سوچنا مشکل ہے کہ یہ بھی اس کی فلاح ہوگی؟ حج سیزن میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کرنا اور ان پر اپنی یोजनوں لگانا ایک ایسا کوشش ہے جو اس وقت تک زیادہ نہیں ہو سکتا جب تک کہ لوگ اس کے بارے میں یقین نہیں رکھتے۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ حج سیزن میں معاشروں میں ماحولیاتی ڈریس آئرنسس پر تبصرہ کی جا رہی ہے اور ان پر بھی اپنی یोजनوں لگائی جائی گی تو اس کا مطلب نہیں کہ لوگوں کو پچتاو کرنا پڑے گا۔ ایسے میٹھے دھندلے انصاف کے ساتھ آئے ڈرون ٹیکنالوجی کی یہ کاروائی ملک کو ایک نئی طرف لے جائے گی، اور اس سے لوگ آدھا کچھ بہتر لگا رہیں گے۔