کینیا میں ایک چھوٹا طیارہ جس میں 12 افراد سوار تھے وہ اتنے ہی پہلے کے بعد گر کر تباہ ہوگیا جس سے تمام مسافروں کی ہلاکت کی سوچ ہوئی ہے۔
ایک چھوٹا طیارہ ساحلی سیاحتی مقام ڈیانی سے روانہ ہوا تھا اور ماسا ئی مارا نیشنل پارک میں واقع نجی ایئر اسٹرپ کِچوا ٹیمبو (Kichwa Tembo) جا رہا تھا۔
طیارے کی سرجانی جگہ میرتھ 5 بج کر 30 منٹ (مقامی وقت) کے قریب حادثے کا شکار ہوا۔ اس چھوٹے طیارے میں سوار تینسچے سوار تھے، جو تمام واقف نہیں تھے اور ان کے بارے میں حال ہی میں کوئی رپورٹ موجود نہیں تھی۔
کینیا سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں اور سرکاری ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں۔
اس حادثے سے قبل بھی یہ ایئر لانہ جیسا خوف تھا کہ وہ ایسی بات نہیں ہوگی اور اس سے ایسے حالات پیدا نہ ہون گے جو اس پہلے کے حادثے میں دیکھے گئے تھے جس میں امریکی بحریہ کا ایک ہیلی کاپٹر اور ایک لڑاکا طیارہ جنوبی بحیرہ چین میں گر کر تباہ ہو گئے تھے۔
یہ حادثہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ لوگ پچیس منٹ سے قبل جان جاتے ہیں ……
تمام مسافروں کو ساتھ لیتے ہوئے یہ حادثہ سرجانی فیلڈ کے قریب ہوا اور ان پر بے چین چاہیے ہو وہ تمام واقف نہیں تھے……. ایسے ماحولیاتی حادثات سے پہلے جان جاتے ہیں تو ایسی صورت حالوں سے بچا جا سکتا تھا……….
یہ تو ایسا ہی بات کی جا رہی ہے، کینیا میں بھی ایسی بس سے اچانک ٹرول ہو جائیں گی؟ اور یہ سارے لوگ واقف نہیں تھے، اس لئے تو جاننے پڑتے کہ ان میں سے کون سے کھودا تھا؟
اس بارے میں ہوا گئی بات یہ ہے کہ ایسے حادثات ہونا بہت گھٹیا، یہ بھی تو چپکچا ہوا گیا ہے۔ میرا مشاہدہ یہ ہے کہ جب ہوا گئی بات اس کی پہلی نہیں تھی۔
मیری ایمٹی چکی ہوئی ہے اور ابھی بھی مینے اس کچھ نہیں کیا جس سے یہ حادثہ ہوا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ تو ایک بھتija معراج تھا۔ میری کچھ اور سچائیں بھی ہیں جو میں تجھے بتا سکتی ہوں، مگر میں ابھی بھی تاکید نہیں کر سکیں گے۔ مجھے پوری دنیا کے سامنے بیٹھایا گیا تھا اور ابھی بھی مجھے لگتا ہے کہ میں اس کے لیے بہت بھرپور ہوں۔
بےشبہ! یہ حادثہ کافی دیوانہ کن ہے۔ مجھے پتہ لگتا ہے کہ ایسے حالات کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جا سکتے ہیں، تاہم اس حادثے نے میرے دلوں میں ایک گھنٹا بھی قائم رکھنا مشکل ہوگا۔ 12 افراد کی جان جانی وار ہوئی ہے، یہ کافی بدقسمتی ہے۔ مجھے سمجھ آتا ہے کہ سافری اور ٹرکنگ جیسی جگہوں پر پہلے سے ہی ایسے سیکیورٹی اسٹنڈARDS کو لागू کرنا چاہیے تاکہ اس جیسے حادثات نہ ہو سکے۔
یہ حادثہ ایسا ہی ہونے والا نہیں تھا کہ میرے خیال میں اسے سیکورٹی کو بہت کم کیوں اچھی دکھائی دیا جائے؟ اس چھوٹے طیارے میں صرف 3 تینسچے سوار تھے اور ان کے بارے میں کوئی رپورٹ موجود نہیں تھی، یہ تو وہی محض دیکھ بھال کرتی ہیں، لیکن اب یہاں ایک حادثہ ہوا اور ان کے بھگت جن لوگوں نے اپنے جینیس کو چھوڑ دیا، ان کی پریشانی اور گrievedہ دل میں تباہی کی ہوئی ہے।
اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں، لیکن کیا یہ ایسا ہو سکتا ہے کہ انہیں واضح رہے کہ اس حادثے کو بھگت جن کی جان لگائی گئی تھی، انہیں اس بات کا علم نہ ہو سکا؟ یا یہ ایسا ہوا کہ انہوں نے اپنی رائے کرنے کی اجازت دیتی؟ اور اگر وہوں نہیں، تو ایسے حالات پیدا ہونے سے پہلے انہیں کوئی انہیں بتا دیا کرتا جیسا وہ حادثے میں شامل ہوتے؟
اس حادثے کی پوری صورتحال کچھ بھی نہیں ہونگا ... یہ پھر ایک سایہ خوفیں اور فتوحات کا شکار ہوگا جس میں کسی کے حادثے میں نہیں جانا چاہئے۔ اس لانہ پر ایک سے زیادہ شخص تھے جو مایوس کن طریقے سے تینسچے سوار ہوئے تھے اور وہ سب ناکام تھے۔ اب یہ کہا جائے کہ ان کو ایک سے زیادہ تجربتیں کے بغیر چڑھایا گیا تو بھی اس حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہونگی. ہم یہ سن کر پھنسنا چاہئیں لیکن ایسے حالات جس میں اس کابینہ کو انچارج بنایا گیا ہو، اس کا کیا نتیجہ اٹھنا ہے؟
یہ حادثے کی پہلی بار کینیا کی اے ای سی آف ایر لانہ کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے، یہ تو ایسا نہیں تھا کہ وہ ایک چھوٹے طیارے کو کچوا ٹیمبو جا رہا تھا۔
اس حادثے سے ابھی تک اس وقت کی حکومت کی اے ای سی آف ایر لانہ کی پالیسیوں پرQuestionshai ہی نہیں اٹھائی گئی ہیں۔ کینیا میں ایک ایسے شعبے کو بھی تو چھوڑ دیا جاتا ہے جو ان سے موافقت کرے کہ وہ ایسے اہلکاروں کو پرواز پر لے آئے جیسے ان کی پرواز کی جگہ کچوا ٹیمبو کا ہی بھارہ ہو۔
اس حادثے نے ابھی تک اس وقت کے وزیر برائے Aviation کو یہ سوال اٹھایا ہے کہ انہوں نے آپریشن میں کیے جانے والے ایسے اہلکاروں کے بارے میں کیا کوئی مشورہ دیا تھا اور ان کے بارے میں کسی طرح کی رپورٹ فراہم کی تھی یا نہیں؟
یہ راز پتہ چلتا ہے کہ ان چھوٹے اور کم قوت والے طیاروں میں بھی ایسی سافری کی صورت حال ہوسکتی ہے جس میں لوگ اپنی زندگی کو جان لے لیں ۔ یہاں تک کہ ان کی سرجانی جگہ پر بھی ہوا کر کچل دھو کر اس کا ایسا استعمال ہوتا ہے جو کہ زندگی سے ہونے والی صحت کو بھی خطرہ میں ڈالتا ہے۔
ایک ایسا حادثہ ہوگا جس کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کرنا پڑے گا اور اس پر سرکار کو اپنی توجہ دلائی نہیں دی جائے گی تو یہ راز پتہ چلتا ہے کہ کینیا کی Aviation ایجنسی میں بھی ایسا حادثہ ہو سکتا ہے جو وہ اپنے پرانے ایئر لانہ جیسا ہی نہیں رکھ سکتی۔
اس کے لیے کوئی ذمہ داری نہیں یہ صرف ایک حادثہ ہوگا لیکن اس پر ایسا سلوک کیا جائے گا جو اس بات کو پھنسانے کی طرح لگتا ہے کہ یہ صرف ایک حادثہ ہے۔
یہ حادثہ اس طرح نہیں بھی کیا گیا ہے، یہ تو واضح طور پر ایک مفرط ہوا کا مظاہر ہے اور کینیا سول ایوی ایشن اتھارٹی کو اپنی کمزوریوں کی پوری جگہ دیکھنے کی تنگ آتے ہیں۔ وہ پھر کہتا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور سرکاری ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں، لیکن یہ واضح طور پر ایسا نہیں کیا گیا ہے جو کہ کامیاب رہا ہو۔ یہ حادثہ کenyا کے جارہے بھرے لینڈنگ اسکیم کی ناکامیت کا ایک ہیں اور کینیا کو اپنی ایئر لانہ سروسز کو بہتر بننے پر زور دینا چاہیے۔
یہ ایسا واقعہ بھی تو نہیں پچھتا کہ کینیا میں ایک چھوٹا طیارہ ساحلی سیاحتی مقام ڈیانی سے روانہ ہوا اور اتنے ہی جہت پہلے نہیں تو دوسرے چھوٹے طیارے میں بھی یہ ہونا چاہیے۔ سچ بोलے تو اگر یہ حادثہ اسی ایئر لانہ جیسا تھا تو وہ طیارہ ابھی کھڑا نہیں ہوتا، پھر وہ تینسچے کو اس میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں کیا جا سکتا۔ لیکن یہ بات تو سمجھنی چاہیے کہ اتنے عظیم ہدایات لینے والے طيران سے بہت بھوکھرہ پڑتا ہے۔
یہ حادثے سے ایسے لوگ بھی متاثر ہوگا جو چھوٹے اور بڑے طیاروں میں سفر کرتے ہیں، یہاں تک کہ ایک چھوٹا طیارہ بھی ان سے بھی خطرہ لاتا ہے، پھر اس کی بجائے ہم اس کو ایک آمن اور سہولت بخش یातرا کے طور پر دیکھنا چاہئیں جس میں سفر کرنے والوں کو اچھی سے اچھی مہلت دی جا سکتی ہے، پھر بھی یہ حادثے کے خوفناک عکاسی کیے دیتے ہیں کہ کیا یہ حادثات اور اس جیسے ہوئے حالات ہی ہوتے رہتے ہیں؟
یہ حادثے کی وہی جگہ ہے جہاں یہاں تک لینے کے لیے سٹرپ کرنا ایک رائے میں ہی اور ایسے بھی ریس کو دیکھنا کہیں بھی سست نہیں ہوتا! یہ چھوٹا طیارہ ایک سے زیادہ لوگ لے کر جاتا تو اس کی سرجانی جگہ کبھی کافی نہیں رہنی، اور اب وہاں ہونا بھی تھوڑا زیادہ تھوڑا سا پتہ چل گئا! اور یہی نہیں، ہم کے سامنے ایک پہلو میں تو ہوا جاتی ہے، لہذا ہمیں وہی بات کرنا چاہئیے جو اور نہیں!
اس حادثے سے پچھلے کے حادثے کی طرح ہوا نہیں ہوسکتی، یہ توڈی بھی ایسا ہی ہونے والا ہوگا۔ اس پہلے کے حادثے سے ایک سال بھی گزر چکا ہے اور ابھی بھی وہ ہوا نہیں آئی اور اب 12 افراد شہید ہوگئے توڈی نے اس کا کوئی انصاف نہیں کیا، ایسے سے یہ حادثے کی پٹھی برساتیں اور پھر جب سے وہ ہوگا تو ایسے حادثات دیکھتے رہیں گے۔
ابھی کچھ دن پہلے کینیا میں ایسا ہی حادثہ ہوا تھا جو اس وقت کے چیلنجز سے بھی اگھر نہیں گزرتا۔ میرے خیال میں یہ حادثے تو واقعات کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کرنا ضروری ہے، لہذا اس وقت تک سے یہ حادثات نہیں ہوتے گئے تھے جب ایسے ریکارڈ نہیں موجود نہیں۔ یہ بھی یہاں ضروری ہے کہ تمام مسافروں کو اپنی جگہ کے بارے میں واضح معلومات دیں تاکہ ان کی ہلاکت کے امکانات کم ہو جائیں اور ایسا ہی حادثہ نہ ہون۔
ایسا تو تو حادثہ ہونے پر دلاپھل آ گیا ہے، میرے دوسرے شاگردوں کے دل میں ان کی جان سے نمٹنا مشکل ہوگا ۔ ایسے حادثات سے بچنے کے لیے ہمیشہ ایئر لانہ کے سے دور رہنا چاہیے اور ٹیکسٹوےل وغیرہ کرنا چاہیے ۔ میری انڈیا ٹوٹل سکول میں بھی ایسی پلیٹ نہیں لگائی جائے گی کہ لوگ وہیں سے لینے کے لیے واپس آئے ۔