طلاق ہونے پر لگا جیسے دنیا ہی ختم ہوگئی ہو، صائمہ قریشی - Daily Ausaf

جب تک شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد بھی ان کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہ ہو گی، تو وہ اپنی زندگی میں سہی محسوس کر سکے گی 🌟 #صحت_نظر

شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد بھی ان کی زندگی کو ایک نئی طرح سے بنانے کی کوشش کی جائے تو وہ آگے بڑھ سکتی ہیں 🌈 #زندگی_از_اخیر_ein

جب تک وہ اپنی قریبی سہیلیوں سے بات کرنے پر آگے آ رہی ہیں تو وہ اپنی زندگی میں سہی محسوس کر سکتی ہیں 🤝 #مิตรت_دور

شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد بھی ان کی زندگی کو ایک نئی طرح سے بنانے کے لیے وہ اپنی عقل کو بھی استعمال کرنے کی ضرورت ہو گی 💡 #عقل_دور
 
عزائے Allah, یہ طلاق کی گھٹنا وہاں تھی جس کا اسے ختم ہونا نہیں تھام گیا۔ جب وہ اپنے بیٹے کو محبت کر رہے تھے تو وہ اسی لڑکی سے شادی کیا کرتا تھا جو اسے یہ سمجھانا نہیں دیتی کہ جب اسے دنیا کی ہر چوڑی پٹی سے ہارنا پڑ گئے تو وہ اسی لڑکی سے شادی کر رہے ہیں۔

عزائے Allah, یہ طلاق کی گھٹنا ان کے لیے ایک اچھا موقع تھا جس پر وہ اپنی زندگی کو ایک نئی طرح سے بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ ابھی بھی ان کی پاس اس کا آخری راستہ نہیں ہوا، لیکن وہ اپنی قریبی سہیلیوں سے بات کرنے پر آگے آ رہی ہیں جس سے انھیں محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کو ایک نئی طرح سے بنانے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔
 
اس کی حقیقت یہ ہے کہ طلاق اس انسان کو کہیں نہیں بھیجتی جس کی زندگی میں ساتھ نہیں ہوتی تو وہ بھی دنیا کو ہی نہیں دیکھ سکتا

اس شخص کی کوشش ایک نئی زندگی بنانے کی ہے جس میں اس کے دل کی دوریوں سے محنت کر رہی ہے لیکن دنیا بھی اسے ابھی تک بھی آگے نہیں اٹھائی
 
جس سے پتہ چلتا ہے ان کے حوالے سے 35 فیصد خواتین نے شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد ساتھ کوئی نہیں دیکھ رکھا اور 27 فیصد ان کی زندگی کو بھی ٹوٹا دیتے تھے۔

امرائیس میڈیا ریسورچ کی جانب سے ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 55 لاکھ سے زیادہ خواتین نے شادی طلاق پر ختم ہونے کے بعد اپنی زندگی کو مکمل طور پر بدل دیا ہے اور ابھی تک ان کی زندگی کو بھی ٹوٹنے سے نجات ملنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

اس سے پتہ چلتا ہے جوڑے کی طلاق پر ختم ہونے کے بعد ان لوگوں کو دنیا میں ٹھکانہ دیکھنے کی کوئی صلاحیت نہیں رہتی اور وہ اپنی زندگی کو بھی نہیں دیکھ سکتی۔
 
واپس
Top