متحدہ عرب امارات میں ایک بار پھر دو سالہ ملازمت ویزا سب سے عام رہائشی اجازت ناموں میں شامل ہے جو غیر ملکی افراد کو دیا جاتا ہے جنہیں کسی اماراتی کمپنی نے ملازمت پر رکھا ہو۔ یہ ویزا پاکستانیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو دو سال تک رہنے اور کام کرنے کا قانونی حق دیتا ہے۔
دو سالہ ملازمت ویزا کی اسپانسر شپ عام طور پر امارات میں رجسٹرڈ کمپنی کرتی ہے جو ملازم کے ویزے کے تمام مراحل مکمل کراتی ہے۔ وہ جو شخص یہ ویزا حاصل کرتا ہے اس کو ملک میں آزادانہ آمد و رفت کی اجازت ملاتی ہے اور اگر وہ ملازمت جاری رہتا ہے تو اسے دو سالہ تجدید کے لیے اپنے ویزے کو دوبارہ ملایا جا سکتا ہے۔
انڈسٹری کے مطابق متحدہ عرب امارات دنیا کے سب سے پرکشش روزگار بازاروں میں شامل ہوا ہے جو اپنی مستحکم معیشت، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی، ٹیکس سے پاک آمدنی اور بہتر سہولیات کی وجہ سے دنیا بھر کے مختلف ممالک کے کاروباری افراد کو اپنے ملازمین کے لئے اسے منتخب کر رہا ہے۔
				
			دو سالہ ملازمت ویزا کی اسپانسر شپ عام طور پر امارات میں رجسٹرڈ کمپنی کرتی ہے جو ملازم کے ویزے کے تمام مراحل مکمل کراتی ہے۔ وہ جو شخص یہ ویزا حاصل کرتا ہے اس کو ملک میں آزادانہ آمد و رفت کی اجازت ملاتی ہے اور اگر وہ ملازمت جاری رہتا ہے تو اسے دو سالہ تجدید کے لیے اپنے ویزے کو دوبارہ ملایا جا سکتا ہے۔
انڈسٹری کے مطابق متحدہ عرب امارات دنیا کے سب سے پرکشش روزگار بازاروں میں شامل ہوا ہے جو اپنی مستحکم معیشت، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی، ٹیکس سے پاک آمدنی اور بہتر سہولیات کی وجہ سے دنیا بھر کے مختلف ممالک کے کاروباری افراد کو اپنے ملازمین کے لئے اسے منتخب کر رہا ہے۔
 
				 ایسے میں یہ ویزا ملک میں آکر کام کرنے والوں کے لیے ایک بڑی ریکارڈ کیے جانے والے پیمانے پر فائدہ مند ہے، لیکن ابھی تک یہ وہ لوگ حاصل کر سکتے ہیں جو کسی اماراتی کمپنی میں ملازمت پکڑتے ہیں، یہ اس بات کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ یہ ویزا صرف ایسے لوگ حاصل کر سکتے ہیں جنہوں نے کسی اماراتی کمپنی سے ملازمت لئی ہوئی ہے، اس کے علاوہ یہ وہ لوگ بھی حاصل کر سکتے ہیں جنہوں نے ایک اماراتی کمپنی کی سروسز لین کر ان میں شمولیت حاصل کی ہے، یہ بھی بات کا ایک اور پہلو ہے کہ یہ ویزا صرف دو سال تک رہائش کے لیے ہے، اس کے بعد لوگ اپنے وीजے کو تجدید کر سکتے ہیں لیکن اس میں بھی کوئی ایسا پہلو نہیں جو یہ بات کو چیلنج کرے کہ لوگ جتنی دیر اس ویزے پر رہ سکتے ہیں، ان کی زندگی اور کام کی ضروریات کو یہ وہی طریقہ ہے۔
 ایسے میں یہ ویزا ملک میں آکر کام کرنے والوں کے لیے ایک بڑی ریکارڈ کیے جانے والے پیمانے پر فائدہ مند ہے، لیکن ابھی تک یہ وہ لوگ حاصل کر سکتے ہیں جو کسی اماراتی کمپنی میں ملازمت پکڑتے ہیں، یہ اس بات کو بھی ظاہر کرتا ہے کہ یہ ویزا صرف ایسے لوگ حاصل کر سکتے ہیں جنہوں نے کسی اماراتی کمپنی سے ملازمت لئی ہوئی ہے، اس کے علاوہ یہ وہ لوگ بھی حاصل کر سکتے ہیں جنہوں نے ایک اماراتی کمپنی کی سروسز لین کر ان میں شمولیت حاصل کی ہے، یہ بھی بات کا ایک اور پہلو ہے کہ یہ ویزا صرف دو سال تک رہائش کے لیے ہے، اس کے بعد لوگ اپنے وीजے کو تجدید کر سکتے ہیں لیکن اس میں بھی کوئی ایسا پہلو نہیں جو یہ بات کو چیلنج کرے کہ لوگ جتنی دیر اس ویزے پر رہ سکتے ہیں، ان کی زندگی اور کام کی ضروریات کو یہ وہی طریقہ ہے۔ Agar koi logon ko do saal ka visa diya jata hai to unhein 2 saalon tak rahne aur kam karne ka hkaq milta hai
 Agar koi logon ko do saal ka visa diya jata hai to unhein 2 saalon tak rahne aur kam karne ka hkaq milta hai  . Yeh sirf Pakistanis ke liye nahi, lekin bahut sari duniya ki deshon ke logon ko bhi milta hai
. Yeh sirf Pakistanis ke liye nahi, lekin bahut sari duniya ki deshon ke logon ko bhi milta hai 
 aur ye apni technology par kaam karne wale logon ko attract karta hai
 aur ye apni technology par kaam karne wale logon ko attract karta hai  . Ye sab logon ko 2 saal tak rahna padta hai, to yeh kaafi mushkil ho sakta hai
. Ye sab logon ko 2 saal tak rahna padta hai, to yeh kaafi mushkil ho sakta hai  .
. Dubai ki maqsad Pakistaniyon ko bhi invite kar rahi hai, wo bhi apne business ke liye ye viza bahut achha hoga. Toh, agar logon ko UAE mein kaam karna pasand hai, toh ab unhein aasani se wahan jana chahiega...
 Dubai ki maqsad Pakistaniyon ko bhi invite kar rahi hai, wo bhi apne business ke liye ye viza bahut achha hoga. Toh, agar logon ko UAE mein kaam karna pasand hai, toh ab unhein aasani se wahan jana chahiega... 