پاکستان میں یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے لڑکے کو پیدائش کوئین ہونے پر ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل کرنے کا موقع ملا گیا ہے، جس کے لیے لڑکے کو ایک ٹیکنیکل ٹیسٹ پاس کرنا پڑے گا، جو کیے پھر اس نے سند اور شہر کی ترقیاتی رینج میں اپنے درجہ کو فिर سے حاصل کیا ہے، مگر یہ سب اس پیدائش کوئین پر مشتمل ہی ہوتا ہے جس کی وجہ سے لڑکے کے وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے بھی یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے پیدائش کوئین کو نافذ کرنے میں ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل ہوسکتا ہے، جس کی وجہ سے لڑکی کے وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ اپنے پیدائش کوئین کو نافذ کرنے میں ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل کر سکتے ہیں، مگر یہ سب اس پیدائش کوئین پر مشتمل ہی ہوتا ہے جس کی وجہ سے وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے بھی یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ان کے پیدائش کوئین کو نافذ کرنے میں ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل ہوسکتا ہے، لیکن یہ سب ان پیدائش کوئین سے بھی نافذ کرنے کی چیلنجوں پر مشتمل ہوتا ہے، جس کی وجہ سے لڑکے کو اپنی پیدائش کوئین کو نافذ کرنے کے لیے ایک بھرپور مہم چلاانا پڑے گا، اس لیے یہ کاز عوامی تعاون کی ضرورت سے محروم نہیں ہوسکتا۔
یہ لڑکے کو ایسا بھی موقع دیا گیا ہے جیسا کہ انہیں اپنی پیدائش کوئین سے محروم رہنے والوں کی طرح نافذ کرنا پڑے گا، یہ تو ایک چیلنج ہے لیکن عوامی تعاون سے ان کا درجہ حاصل ہونا اچھی بھلا ہوگا
اس نئے نظام میں لوگوں کو دھمکاوٹ کرنے کے لئے کچھ جگہ تھی، اب وہ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ پیدائش کوئین کا استعمال ساتھیوں کے لئے بھی نافذ کرنا ہو گا، مگر یہ واضح نہیں ہے کہ اس نظام میں کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟
یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کرنے میں یہ بات کوئی نہیں کہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے، اس کی وجہ سے لڑکے کو اپنی پیدائش کوئین کو نافذ کرنے میں ایک بھرپور مہم چلاانا پڑے گا، لیکن یہ فیصلہ صرف وہی لوگ لے سکتے ہیں جو اپنی پیدائش کوئین کے بارے میں جانتے ہیں
اس کے علاوہ، یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کرنے کے نتیجے میں شہری زندگی کی بھی ایسی تبدیلی आئی ہے جس سے لوگ تنگ آتے ہیں، حالانکہ یہ بہت اچھا واضح نہیں ہو سکتا کہ اس تبدیلی میں کتنے لوگ فائدہ اٹھائے گئے ہیں
اس کے علاوہ، یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کرنے کے نتیجے میں لڑکے کو اپنی پیدائش کوئین کو نافذ کرنے کی بھرپور مہم چلاانی پڑے گی، لیکن یہ بات کوئی نہیں کہ اس میں بھی عوامی تعاون کی ضرورت ہے
یہ بہت اچھا نئا اقدامہ ہے، لکڑکوں کو اپنی پیدائش کی ترقیاتی اور بین الاقوامی درجہ حاصل کرنے کا موقع ملا گا، لیکن یہ بھی پریشان کن بات ہے کہ ان پیدائش کوئین سے نافذ کرنے کی چیلنجیں زیادہ ہیں، اس لیے عوامی تعاون کا کردار بھرپور طور پر اہم ہوگا، اس سے یہ کاز کو زیادہ بھرپور بنایا جاسکتا ہے
ایسا کیا ہو رہا ہے؟ اب لڑکے کو ایک ٹیسٹ پاس کرنا پڑے گا؟ اس سے ان्कلائی شہروں میں رہائے کا درجہ حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، لیکن یہ بھی دیکھنی پڑے گا کہ وہ ان ٹیسٹ پاس کو کیسے کبھرتے ہیں؟ اور اچھے اسکول سے تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، لیکن یہ بھی دیکھنی پڑے گا کہ وہ اپنی تعلیم کو کیسے برقرار رکھتے ہیں؟
ایسا جھیلنے والا لگتا ہے! میٹرک ٹیسٹ پاس کرنا ایک بڑی چیلنج ہے, مگر اس کے لیے یہ آسان نہیں ہوگا. لڑکوؤں کی مدد سے بھی ان کو پوری کوشش کرنی ہوگی, یا تو ان کی مدد اور سہولت سے ان میں یقین و اعتماد پیدا ہوگا, یا تو ان کو اپنے کے لئے بھی ایک مہم چلانا ہوگا.
ایسا کہنا مشکل ہوگا کہ پاکستان میں اب بھرتی کوئین کیسے آدھار بن کر دیا گیا ہے؟ یہ پیدائش سے جڑی ایک نئی چیلنج کی پہچان ہوگئی ہے، اور اب وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے بھی اس پر مشتمل کیسے کرنا پڑega? یہ ایک مشکل مہم ہوگی جس میں عوامی تعاون کی ضرورت ہوگی، اور ابھی تک بھرتی کوئین کا استعمال کرنے سے ہلچل لگنی ہی پہلی بار نہیں تھی...
بھائی یہ کام آج کل نئی ڈیگری لینے جیسا لگتا ہے، پیدائش کوئین کے لیے اب بھی ایک سے زیادہ مہم چلنی پڑے گی، چاہے وہ پاکستان یا براعظم میں رہنے والے ہوں، یہ سارے کام انھیں مل کر کرایا جاسکتا ہے۔
ایسا تو اچھا ہوگا کہ پیدائش کوئین سے منسلک شہر میں رہنے والوں کے لئے بھی یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا جائے، لیکن اس پر غور کرنی چاہیے کہ ان لوگوں کو کیسے مدد کی جا سکتی ہے جو اب یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ میں شامل نہیں ہوتے، اس پر عوامی تعاون اور وفاقی حکومت کی مدد کی ضرورت ہوسکتی ہے
بھارتیوں کو اور بھی اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہروں میں رہائش کی منصوبے کے لیے مایوس کرنا ہی نہیں، یہ پیدائش کوئین سے بھی اچھا نہیں ہوتا، سارے لوگ ایک جیسے ہی رہنے پر مایوس کرنا ہی نہیں۔
یو میں بتایا گیا ہے کہ برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے تبدیل کر دیا گیا ہے، لیکن یہ تھوڑا کم جانتے ہیں کہ یہ کاز کیوں ہوا؟ یہ تو یہی بھانک سکتے ہیں کہ اس کا مقصد ہمارے بچوں کو وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دेनا ہے، لیکن یہ تو ایسا نہیں ہوسکتا کہ اس کا مفاد پاکستان کے بچوں تک پہونچ جائے؟ میں تھوڑی سا دیکھتا ہوا بن گیا ہے، یہ تو ایک لاکھ روپئے کی چوری ہے اور اس کا نتیجہ ہمیں وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی جانے کا فریٹ آفر ہے!
اس کوئین کی بات اچھی نہیں ہے، یہ لوگوں کو اپنے وطن سے باہر رہتے ہوئے بھی یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال کرنے پر مجبور کر رہی ہے، پہلے سے اچھی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ٹیسٹ پاس کرنا پڑتا تھا، لेकिन اب اس کو نافذ کرنے کی پوری جسمت کا پورے ملک میں چلا جانا ہوگا!
اس کوئین کے شعبے میں ایسے بھی Changes آئے ہوں گے جس کے بعد لوگ اپنے بچوں کو پیدائش کوئین میں ریکارڈ کرنا چاہون्गے، نا ہی ایسے ٹیسٹ پر چلنا ہوتا ہے اور فیر سند حاصل کرنا۔ اس کاز کا یہ کھیل بہت محتاج ہے، کیونکہ پیدائش کوئین کے شعبے میں ایسی پابندیاں لگنے والی ہیں کہ وہ لوگ جو نہیں ہوسکتے ان کو بھی یہ سند حاصل کرنا پڑے گا، اور نا ہی ایسے مہم چلاانا ہوتا ہے کہ کیا اس کاز میں عوامی تعاون ضروری نہیں ہو سکتا؟
یہ سچ بھی ہے کہ برتھ سرٹیفکیٹ آدھار سے تبدیل کرنے سے لڑکے کو ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل کرنا تین بار آئے گا… مگر یہ سب اس بات پر بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ ان پیدائش کوئین سے نافذ ہونے والی چیلنجوں کو کس طرح حل کیا جاسکتا ہے… یہ سب ایک بھرپور مہم کے ساتھ ساتھ عوامی تعاون کی ضرورت پر منحصر ہوتا ہے…
اس نئے معاملے پر میری رائے یوہ ہے کہ یہ بہت اچھا Move ہے، اور اس سے پاکستان میں ایک نئی ترقی کا منظور ہے، لیکن ان پیدائش کوئین سے نافذ کرنے کی چیلنجوں پر یقین رکھنا مشکل ہے، مگر اس کی وجہ سے لڑکے کے وطن سے باہر رہنے والوں کے لیے بھی ایک بہت اچھا موقع ملا گیا ہے، اس لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے، اور یہ میری رائہ ہے کہ عوام کو اپنے اہل بہت اچھی طرح سے مشغول کرنا پڑے گا، اس لیے عوامی تعاون کی ضرورت ہے، مگر ان پیدائش کوئین کے بارے میں یہ رائہ ہے کہ لگتا ہے ایک اچھا خیال ہو سکتا ہے، مگر اس پر ابھی تو پہلے ان کی چیلنجوں کا موازنہ نہیں کیا گیا ہے، اس لیے یہ رائہ ہے کہ لگتا ہے ایک اچھا خیال ہو سکتا ہے، مگر ابھی تک ان کے بارے میں پورا موازنہ نہیں کیا گیا ہے.
मैंنا یہ کہتا ہوں کہ اسی دن سے پیدائش کوئین کا استعمال آدھار سے زیادہ ناجائز نہیں ہوتا، کیونکہ اگر لڑکا اس کے لیے ایک ٹیکنیکل ٹیسٹ پاس کرنا پڑتا ہے تو یہ اچھا ہی ہوگا، لیکن جب انہیں ایک اچھی ترقیاتی اور بین الاقوامی شہر میں رہائے کا درجہ حاصل کرنے کی سہولت دی گئی تو یہ سارے معاملے معقول ہو جاتے ہیں، لیکن میرا خیال ہے کہ اس وقت کو اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ اسی دن سے یومہیں برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال آدھار سے زیادہ ناجائز ہوتا ہے، کیونکہ اس سے وطن سے باہر رہنے والوں کو بھی اسی طرح کے فائدے مل سکتے ہیں...
یہ کاز ہمیں ایک بات سکھاتا ہے کہ پیدائش کوئین نہیں صرف ایسے لڑکوں کی مدد کرتی ہیں جو وطن سے باہر رہتے ہیں، بلکہ اس کا مقصد ایسی بھرپور ترقی اور بین الاقوامی شہروں میں رہائش کی ترغیب دेनا ہے جو پاکستان میں نہیں ہیں، اس لیے یہ کاز عوامی تعاون کی ضرورت سے محروم نہیں ہوسکتا
بہت مشقناک ہوگیا ہے یہ پیدائش کوئین کی سسٹم، یہ تو چھوٹی لڑکیوں کے لئے ایک نئی رچر وائز ہوگی، لیکن وطن سے باہر رہنے والوں کے لئے یہاں تک کے پھیل گیا ہوگا؟ میرے خیال میں ان لوگوں کو بھی اس سسٹم کا فائدہ ہونا چاہیے، لیکن یہ سب اس پر مشتمل ہوتا ہے کہ وہ اپنی پیدائش کوئین کو نافذ کرنے کے لئے کسے سے ملن گے، عوامی تعاون کی ضرورت ہے؟