پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ محمد وسیم کو آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں بدترین ناکامی پر عہدے سے فارغ کر دیا ہے، جس کے بعد ٹیم کے لیے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش شروع کردی ہے۔
ویمنز کرکٹ کی معاشرہ پاکستان میں بھی ایسی واحد سے زائد ٹیموں میں سے ایک ہے، جس کے لیے محمد وسیم کو نئے ہیڈ کوچ کا عہدہ ملنے کے بعد ویمنز کرکٹ کی مستقبل کے بارے میں بھی یقین ہے۔
ویمنز کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلایا، تاہم اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کو کوئی واضح فائدہ نہیں ہوا اور انہوں نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کی قوم پرست ٹیموں کے خلاف شاندار باولنگ کرکے اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلایا۔
مذکورہ ٹورنامنٹ میں پاکستان نے 7 میچز کھیلے اور ان میچوں میں کوئی فتح نہ ہوئی، جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویمنز ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد وسیم کو عہدے سے فارغ کر دیا ہے اور اس ٹیم کے لیے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش جاری ہے۔
بھی ہمیشہ کھیلوں میں وہیں پہلو ہوتا ہے… پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویمنز ٹیم کو بھی ہمیشہ سے بدترین ناکامی پر عہدے سے فارغ کیا ہے… اور اب نئا ہیڈ کوچ تلاش ہی سے شروع ہو گیا ہے… ویمنز کرکٹ کی مستقبل کے بارے میں تو یقین رکھنا مشکل ہے، لیکن انہیں ایسا کرنے والی طاقت ملے گی… آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان نے اس کی موجودگی کو ایسی بھی تو دلایا ہو گا، جو اسے مستقبل کی راہ میں آگے بڑھنے کے لئے ملے گی…
میں تو بھارت سے پہلے یو ایف سی میں پاکستان کے لیے بہت سارے مظالم کا سامنا کیا تھا... یو ایف سی کرکٹ کی معاشرہ اور ناکامی دیکھی تو میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ ویمنز ٹیم کو بھی اپنی جگہ ملا۔
بھارتی کرکٹ کی معاشرہ بہت اچھی تھی، لہٰذا یہ بات بھی یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ پاکستان ویمنز ٹیم نے ہمیشہ آئی سی سی کرکٹ کا شاندار آغاز کیا ہوگا... لہٰذا میں ایسے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش کو یقین دلاتا ہوں جو ٹیم کو یہاں سے بھی आगہ کیا جائے گا... @cricketpak
بہت گھنٹیاں تھیں جب پاکستان کی ویمنز کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا لیکن اب اس ناکامی کے بعد محمد وسیم کو دور ہیں۔ ویمن کرکٹ کی معاشرہ پاکستان میں زیادہ تر ترقی کی جارہی ہے اور اس ٹیم کی مستقبل کی چھت بہت ہموار ہو گئی ہے، حالانکہ ان کا پہلا ٹورنامنٹ ناکام ہوا لیکن وہ ابھی تیسری بار ورلڈ کپ میں شرکت کریں گی۔
یہ ناکامی بھی ایک سچائی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے مشن کو تو چھوڑ نہیں دیا اور محمد وسیم کے فارغ کرنے میں یہ فائدہ ہوا کہ وہ اس کے بعد کسی بھی معاملے میں اپنی فخر کی بات نہیں کر سکے گا... اس ٹورنامنٹ کے بعد پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کس حد تک متحرک ہو سکی ہے؟ وہاں تک کہ ایک نئی دیر میں اس ٹیم کی فخر کیا جائے گا...
اس ٹورنامنٹ میں ہونے والی بدترین ناکامی پر محمد وسیم کو عہدے سے فارغ کر دیا جانا ایک نokar decision ہے، کیا انھوں نے ٹیم کی منصوبوں اور پلاننگز پر نظر انداز کی؟ ویمنز کرکٹ پاکستان میں بھی کوئی ناہی ہے، یہ ٹیم کسی بھی قوم پرست ٹیم سے لڑنے کے لیے تیار تھی؟ محمد وسیم کو عہدے سے فارغ کر دیا جانا ٹیم کی مستقبل کے بارے میں ایک ہی فہم نہیں دیتا، مگر وہیں یقین کیا جائے گا تھا کہ وہ ٹیم کے لیے اچھا رہے گا؟
تھوڑا سا یقین رکھنا چاہیں تو یہ کہ محمد وسیم کو ہیڈ کوچ کا عہدہ ملنے سے ویمنز کرکٹ کی مستقبل کی پوری طرح کوی نئی فہرست نہیں بن سکتی اور اس ٹیم کی مستقبل کی نہیں جان سکتی... لیکن دوسری طرف یہ بھی सतیرے، ویمنز کرکٹ کی تین سالوں سے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اس وقت تک واضح فائدہ نہیں ہوا اور انہوں نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کی قوم پرست ٹیموں کے خلاف شاندار باولنگ کرکے اپنی موجودگی کا احساس دلایا...
اب یہ کھلا تو وہ لگتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ٹیم کی ناکامی پر عہدے سے ہاتھ ڈالتے۔ ویمنز کرکٹ میں بھی ایسا ہونے والا نہیں ہونا چاہیے۔ اس ٹورنامنٹ سے لیکिन کچھ نہیں حاصل ہوا تو یہ بات واضع ہوتی ہے کہ محمد وسیم کو عہدے پر رکھا جا سکتا تھا اور ٹیم کو بھی ایسا ہونے کی پوری صلاحیت تھی۔ اب یہ لگتا ہے کہ بورڈ نے ٹیم کی معیشت اور مستقبل کی سوچ رکھی ہے۔
بھائی یہوں ویمنز کرکٹ میں جو ناکامی ہوئی تو یقیناً اس پر بہت سارے نقصان پڑن گے। یہ ٹیم پاکستان کے لیے ایک hope ہے اور ان کی ناکامی سے وہ کیسے بھاگ جائیں گی؟ میرا خیال ہے کہ وہ ٹیم کو نئی ہیڈ کوچ لے کر آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے اور انہیں ٹیم کے ساتھ مل کر ایک نئے منصوبے پر کام کرنا چاہیے۔
عہدے سے فارغ کرنے والے محمد وسیم بہت پریشان ہوں گے، ان کی کوششوں کو یقینی بنانے کا ایسا موقع مل گیا ہے جس پر وہ اپنی ٹیم کی دوسری نہیں آئیں سکیں گے
ویمنز کرکٹ کو بھی تو انفرادی کوششوں اور لگن کے ساتھ ہونا چاہیے، اور یہ ہمت کا شاندار مظاہرہ ہو گا! آئے تو ان کو اپنی ٹیم کی مستقبل کی رائے دینے کی واقعتہ ہوگی!
عمر، ویمنز کرکٹ کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے یقین رکھو، محمد وسیم نے ان ٹیموں کو بڑا ایمپورٹنٹ بنایا ہے جو ویمنز کرکٹ کی عاقدہ پاکستان میں ہیں۔ اس کے بعد تو ایسا نہ رہا کہ ٹیم میں بدلاؤ اور خوف پزیروں کا لگنا بھی شروع ہوجاتا، لیکن ویمنز کرکٹ کو پاکستان میں یقین رکھنا چاہئے۔
میں سمجھتہ ہوں کہ محمد وسیم کو ایسا کرنا پڑا ہوگا اور وہ نئے ہیڈ کوچ کا انتخاب کرنے میں بھی اپنی سہولت کا استعمال کریں گے، اس لیے ٹیم کی نئی ڈائریکٹر کس پالیسی کے تحت کام کروگی۔
بھیہ دیکھو، پاکستان ویمنز کرکٹ کو اب بھی سچم دکھائی نہیں سکتی؟ محمد وسیم کو عہدے سے فارغ کر دیا جانا ایک بدامنی ہے، اور اب وہ ٹیم کے لیے نئے ہیڈ کوچ کی تلاش میں ہے؟ پاکستان کو وہی ماحولیات بنانے کی ضرورت ہے جیسا اس نے عالمی کرکٹ میں دیکھا ہے، یہ ٹیم اس بات پر چلتی ہے کہ وہ ملکی کرکٹ کو چیلنج کرنے کی کوئی صلاحیت رکھتی ہے یا نہیں؟
چالاکان، یوں ہوا ایسا نہیں ہو سکتا کہ پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کو ایک بے کار کپتان مل جائے اور انہیں صرف ایک ہی نئے کپتان کی تلاش میں ناکام ہوجائے؟ محمد وسیم کا معاشرہ پاکستان میں اچھا سے جانتا ہے کہ وہ صرف ایک ٹییم کو ہی نہیں بلاتا، پوری معیشت کو بھی اپنے ہیڈ کوچ کی طرح بدل سکتا ہے؟
مرحوم محمد وسیم کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں بدترین ناکامی پر عہدے سے فارغ کر دیا ہے تو یہ ایک بدقسمتی ہے؟ اس کے بعد ٹیم کو نئے ہیڈ کوچ کی تلاش جاری ہے اور ویمنز کرکٹ پاکستان میں مستقبل کا منظر نہیں دیکھ سکا؟
میں یہ سوچتا ہوں کہ ویمنز کرکٹ کی ٹیم کو ایک نئے ہیڈ کوچ ملنا چاہیے جو اس ٹیم کو مستقل فائدہ بخش بناسکے اور اسے آئی سی سی ورلڈ کپ میں قدم رکھنے کی ایک نئی امید دیا جائے؟
آسٹریلیا اور انگلینڈ کی قوم پرست ٹیموں کے خلاف شاندار باولنگ کرکے اس ٹیم نے اپنی موجودگی کا احساس ضرور دلایا ہے لیکن ان میچز میں بھی کوئی فتح نہ ہوئی؟ یہ وہ صورتحال ہے جس سے اس ٹیم کو متاثر کیا جا رہا ہے اور اسے ایک نیا راستہ تلاش کرنا ہوگا?
آر ایچ ایس میں تو یہ بات کبھی کہی نہیں گی کے پاکستان کرکٹ بورڈ اس طرح اور اسی طرح کوئی چیلنجز کی صلاحیت کا مظاہرہ کرسکتا ہے؟ محمد وسیم کو ایسا بھی انفرادی اہلقدار میں نا کامیاب ہونے پر بھگتایا جاسکا چاہتا تھا? آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناکامی کو ایک اور شعبہ میں کیسے حل کرنے کا محاطہ ہوگا؟ یہ سب ایسا چل رہا ہے جو پہلے سے تھا۔
چھوٹے بچوں کے لئے کرکٹ ایسا ہی کھیل ہوتا ہے جو 20 سال کی عمر میں بھی ماحول کو تبدیل کر سکتا ہے، یقین سے کہیں زیادہ انچالی اور منفی ہے۔ ایسا ہی ہوا تھا، جب پاکستان کی ویمنز کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا، لیکن ان کے ہاتھ ایسا بھی نہ ہوا جیسا hoped tha
تین سال کی کھلاڑی اور ہیڈ کوچ بھی نہیں بن سکے، اس بات کو پاکستان کرکٹ بورڈ پر چھوٹا سا عارضہ ہے جو ان کو دوسری چوتھائی کی پہلی میچ میں بھی نہیں رکھ سکا! یہ تو دیکھو جس ٹیم کی کوشش کر رہی تھی وہ اپنی ایسی فوریٹی کو محسوس کر سکتی ہے؟