یوکرین اور فرانس کے درمیان یوکرین کی طویل مدتی فوجی استعداد کو مضبوط بنانے کے لیے آئندہ 10 سال تک 100 رافیل جنگی طیارے حاصل کرنے کے معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔
زیر سے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے فرانس کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کیئے، جس سے یوکرین کی فوجی استعداد کو مضبوط کیا جا سکے گا، روس کے حملوں کے مقابلے میں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے معاہدے پر دستخط کیئے ہیں اور یہ دنیا کا سب سے بھیتر فضائی دفاعی معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ معاہدے میں رافیل کے علاوہ فضائی دفاعی نظام، بم اور ڈرون بھی شامل ہیں جو داسوٹ کی جانب سے تیار کیے جائیں گے۔
ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ فرانس اپنے ذخائر سے اس معاہدے میں نہیں اترے گا، بلکہ انھوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ یہ تمام سامان داسوٹ کی جانب سے تیار کیا جائے گا۔
میکرون نے کہا ہے کہ، "100 رافیل طیارے بہت زیادہ ہیں، یوکرین کی فوج کی دوبارہ تشکیل کے لیے اس سے ضروری ہے"۔
اس معاہدے کی خبر کے بعد داسوٹ کے حصص میں نمایاڈ اضافہ رہا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے 7.4 فیصد واضح کردیا ہے۔
دونوں ممالک نے یہ بھی اتفاق کیا ہے کہ انھوں نے دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے اور تکنیکی اشتراک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
زیر سے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے فرانس کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کیئے، جس سے یوکرین کی فوجی استعداد کو مضبوط کیا جا سکے گا، روس کے حملوں کے مقابلے میں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے معاہدے پر دستخط کیئے ہیں اور یہ دنیا کا سب سے بھیتر فضائی دفاعی معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ معاہدے میں رافیل کے علاوہ فضائی دفاعی نظام، بم اور ڈرون بھی شامل ہیں جو داسوٹ کی جانب سے تیار کیے جائیں گے۔
ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ فرانس اپنے ذخائر سے اس معاہدے میں نہیں اترے گا، بلکہ انھوں نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ یہ تمام سامان داسوٹ کی جانب سے تیار کیا جائے گا۔
میکرون نے کہا ہے کہ، "100 رافیل طیارے بہت زیادہ ہیں، یوکرین کی فوج کی دوبارہ تشکیل کے لیے اس سے ضروری ہے"۔
اس معاہدے کی خبر کے بعد داسوٹ کے حصص میں نمایاڈ اضافہ رہا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے 7.4 فیصد واضح کردیا ہے۔
دونوں ممالک نے یہ بھی اتفاق کیا ہے کہ انھوں نے دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے اور تکنیکی اشتراک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔