اسریلی ناواقفیت کی وجہ سے یورپ نے سلووینیا کی ایک اہم رائے کا اظہار کرنے کو تیار ہوا ہے جس کے مطابق اسرائیل پر پابندیاں لگانے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہیں۔
سلووینیا کی وزیر خارجہ ٹینجا فیجون نے اسکالر شپ کے ذریعے اسرائیل کے حوالے سے فوری طور پر ایک رپورٹ بھی جاری کی ہے۔ اس میں غزہ کے واقعات اور اسرائیل کی جانب سے اپنی ناواقفیت کا ذمہ داریوں سے انکار کرنا شامل ہے۔
سโลوینیا کی حکومت نے کہا ہے کہ غزہ میں امن کے معاہدے کی ضمانت بھی اس عمل سے ملتی ہے۔ لیکن اس کے بعد اسرائیل نے اپنے ذمہ داریوں کو نبھانا شروع کیا ہے۔
یہاں تک کہ اسکالر شپ نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں انہی واقعات سے قبل بھی اہل الفتوں کو پناہ دتی تھی اور ان کی رہائی کی ہے۔ لیکن ان کے بعد ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے معاشرے میں بڑے متحرک ہونے پر مجبور کیا۔
اس کے بعد اسکیالر شپ نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں امداد کی ضرورت ہے۔ سلووینیا کی حکومت نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیل کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے اور وہاں پناہ گاہ بنانے کے لیے ہماری مدد کرنی چاہئیے۔
اس نئی صورتحال پر دیکھا گیا کہ اسکالر شپ نے ان کی معلومات کو ایسے سے پیش کیا ہے جو پوری دنیا میں حیرت اور غماز گہری تھی۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے واقعات پر ناواقفیت سے پہلے ان کی مدد کرنے کا کچھ بھی ذکھ و شكایت نہیں ہے، تو یہ سلووینیا کی جانب سے ایسا دعویٰ کیسے کیا گیا کہ اسرائیل کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے اور وہاں پناہ گاہ بنانے کے لیے ہماری مدد کرنی چاہئیے؟
اس کی تو بہت ہی ناجائز ہے اس پر پابندیاں لگائی جائیں گی .اسرائیل کے ساتھ انساف کیسے ممکن ہوگیا؟ غزہ میں امداد کی ضرورت اور اسرائیل کو پناہ گاہ بنانے کی ضرورت اس کی تو بھی ایک نئی ایسی بات نہیں ہے جس پر یورپ کا دباؤ چل رہا ہے . سلووینیا کو اس کے دباؤ پر چلنے کی کوئی ترجیح نہیں ہونی چاہئیے! #اسرائیل_کےساتھ_انصاف #غزہ #مaddonادی_شکاوت
اس Israel ki nazar kaunsa hai? koi bhi situation me pehchanna aur fir phir se usi side pehchanna. Swaybilia ke dauran iske baare mein kitni baatein karte raho, lekin aakhir mein aapko pata chalta hai ki woh jeehein sahi nahi hai.
سلووینیا کی رائے سے متاثر ہونے والے یورپ میں ایسا نہیں ہوتا کہ اسرائیل کو اپنی جانب سے کوئی انعام یا معافی ملے ۔ اس لیے اگر یہاں پابندیاں لگائی جائیں تو وہ بھی اچھی رہنہیں گے۔ مگر پھر یہ بات ایک بار فिर آئے کہ اسرائیل نے غزہ میں کیا ہوا اس پر توجہ دینا بے حد ضروری ہے اور وہ خود کو اپنی ذمہ داریوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
اسکالر شپ کی رپورٹ میں اسرائیل کو ذمہ داریاں لگانا اور ان کی پابندیاں شروع کرنا تو بہت متعصب ہے! کیا یہ معاشرے سے بھی ناواقف ہو گیا ہے؟ اسکالر شپ نے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ضرورت ہے، تو کیا یہ معاشرے کے لیے بھی ایسا ہو گیا ہے؟ میرے خیال میں اس سے زیادہ غلطی یہ نہیں ہوسکتی!
اس نئی رائے سے تو ہٹ رہا ہوں، اسرائیل کی پابندیاں لگا کر کھیل کھل کر آجکلے! یورپ سے بھی یہی چھوٹی ہوچکی ہے، ان کی انکویری پر اسرائیل نے ہر تھیڑ لگا دیا ہو گا! اور کیا اب یورپ اس رائے سے لاجت نہیں کرتا?
اس्कالر شپ کی جانب سے بھی تو یہی بات رہی ہو گی، اسرائیل کو غزہ میں امداد کی ضرورت ہے، اس لیے وہاں کچھ کرنا ہو گا! اور اس سے پہلے بھی اسرائیل نے غزہ میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا ہو گا، اس رائے کا یہ صرف ایک لچक ہو سکتا ہے!
اسریلی ناواقفیت کی صورتحال بھی کبھی تو حقیقت سے ٹوٹ جاتی ہے! پہلے اسرائیل اپنے معاشرے میں بہت سی گھریلو Problem's رکھتی ہے اور اب وہ غزہ کی صورتحال سے نکلنا چاہتی ہیں?
سโลوینیا کی حکومت کا یہ کہنا کہ غزہ میں امن کے معاہدے کی ضمانت بھی اس عمل سے ملتی ہے، لگتا ہے کہ انہیں بھی یورپ کے ایسے معاملات میں دلچسپی نہیں! اور سلووینیا کی وزیر خارجہ ٹینجا فیجون کی بھی گہری تاکید ہے کہ اسرائیل کو اپنی ذمہ داریوں کو نبھانا شروع کرنا چاہئیے، یہ سب پتہ چلتا ہے کہ اسی معاملے میں Israel کے معاشرے میں بھی حقیقت سے Problem's ہیں!
اس اسرائیل کی ناواقفیت کی باتوں پر تھوڑا سا نظر رکھو... یہ سلووینیا کی جانب سے ہوئی رائے کو کچھ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بھولنے والا نہیں ہوتا... غزہ میں واقعات بہت حیرانی بخش ہیں اور اس پر اسرائیل کی جانب سے کیا جواب دینا پڑega? ...سلووینیا کی حکومت نے یہ کہا کہ غزہ میں امن کے معاہدے کی ضمانت بھی اس عمل سے ملتی ہے... لیکن یہ بات بھی تھوڑی Problem ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی پابندیاں لگانے کی کارروائی شروع کر دی ہے... اور اس میں سے ایک بات یہ ہے کہ اسرائیل کو غزہ میڰ امداد کی ضرورت ہے۔
اسریلی ناواقفیت کی سیریز میں یورپ اور اسکالر شپ کے انٹرنیشنل بھی اپنی جان دے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ایسے لوگ جو پچھلے دنوں میں اسرائیل اور امریکی ریپبلیکن نیشنل سونٹس کی بھی بات چیت کر رہے تھے اب اس کے بعد بھی ان کو ایسی باتوں پر ہم آہنگی دیکھنے کو ملتی ہے جنہوں نے پچھلے دنوں میں وہاں کی صورت حال کے بارے میں انھیں یقینات نہیں دی۔
اس کے بعد ایسے لوگ جنہوں نے بتایا کہ غزہ کے واقعات اس وقت ہوئے جب اسرائیل کی جانب سے پناہ گاہ فراہم کی جا رہی تھی وہ اب ان کی ناواقفیت کے بارے میں کہتے ہیں تو وہاں کے لوگوں کا سہراب بھی ہوتا ہے۔
اس لیے یہ بات کی ضرورت ہے کہ اسی دن اور اس کے بعد اسی طرح کے واقعات ہونے کے بجائے، وہ لوگ جو پچھلے دنوں میں یہی بات چیت کر رہے تھے ان کو یہ بھی یقینا ہونا چاہئے کہ اسی طرز پر کाम کیا جائے اور اس طرح سے اتنے واقعات نہ ہو کر ان سے بھگتے ہیں۔
آخری بار اسرائیل کے ساتھ تنگ آگئی ہے تو ان کو بھی یورپی ممالک کی ناکامہ دلیسیں میں جھompتی دیکھنی پڑتی ہیں اس سلووینیا کی وزیر خارجہ ٹینجا فیجون کی رپورٹ کے ذریعے Israel کو ناکام فائدہ اٹھانے میں مہارت دکھائی دی ہے
اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں امن کے معاہدے کی ضمانت بھی فراہم کر رہا تھا لیکن وہ اپنے ذمہ داریوں کو پورا نہ کر سکا اس کی وجہ سے یورپی ممالک کے ساتھ سلووینیا کی جانب سے بھی سہولت اٹھانے کی کوشش ہوئی
اس رپورٹ نے اسرائیل کو کہنے کے لیے مجبور کیا کہ وہ غزہ میں امداد کی ضرورت ہے اور اسے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئیے لہٰذا یہ ایک ناکام فائدہ ہے جو Israel کو حاصل ہوگا