وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے عوام سے معافی مانگ لی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کرک میں پارٹی جلسے کے دوران عوام سے معافی مانگ لی ہے۔ وہ اس وقت اپنے چیف سیکیورٹی افسر کی وجہ سے عوام سے معافی مانگ رہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ وہ کیسے محض ایک منٹ کے لیے روٹ لگانے پر تنقید کرتے ہیں، اسی لیے انھوں نے یہ کہا کہ وہ اپنی عوام سے معافی مانگنے والے ہیں کیونکہ وہ چیف سیکیورٹی افسر کو روٹ لگانے پر سختی سے منع کر دیتے تھے لیکن جب وہ اپنی آمڈ پر پہنچتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ ایک منٹ کے لیے روٹ لگایا گیا تھا اور وہ چیف سیکیورٹی افسر کو استعفیٰ دینے پر سختی سے منع کر دیتے ہیں۔
 
سہیل آفریدی بہت ڈیرے مایوس کن پیش قدمی کر رہے ہیں، وہ اپنے سینیٹرز کا لازمی شکار بن رہے ہیں اور اب انھوں نے عوام سے معاف کیا مانگ لی ہے 🤦‍♂️ وہ اس وقت دکھائی دے رہے ہیں جب بھی انھیں کسی بھی بات پر منحصر کرنا پڑتا ہے تو وہ عوام سے معاف کیا مانگتے ہیں، یہ دیکھا جانا ٹھیک نہیں ہوگا۔
 
ایسا کیا محسوس ہوتا کہ پاکستان کی سیاسی دنیا میں یہ ہار کی جھلکیاں کبھی ختم نہیں ہوتی? وزیراعلیٰ سہیل افریدی اپنے چیف سیفٹی افسر پر معافی مانگ رہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ ان کے خلاف اس حد تک تنقید کرتے ہیں جو ایسا سچے اور مسواد نہیں کرتے. یہ بھی تھوڑا عجیب ہے کہ انھوں نے اپنی آمڈ پر پہنچتے ہوئے اس داستانی روٹ لگانے کا یقین کیا جسے وہ منع کر دیتے تھے. پچاس سالوں سے سیاسی حقیقتات کی پہلی نہیں اور اب بھی پچاس سالوں گزرتے ہیں :))
 
چند روزوں پہلے یہی بات تھی کہ انساف کی وارثان معافی ماننے والے تھے، اب وہ اپنی ملازمت پر کھڑے ہو کر معافی مان رہتے ہیں 😊 وہی بات جو کبھی بھرپور مزاح سے کیا جاتا تھا اب ان کی جگہ کھڑی ہوئی ایسے افراد ہو رہے ہیں جو چار دہائیوں میں اپنی فیکتھ نہیں بدل سکتی ہے، یہ معاشی اور سیاسی جہالت کی ایک نئی شکل ہے…
 
ایسا تو حالات کیسے بنتے ہیں جب وہ لوگ جو اپنی انٹرنیشنل پلیٹ فارم پر بھی نہیں دیکھتے اور اس پر بھی پچل کے زرم تاکات کر رہے ہیں وہ عوام کو معافی مانگتے ہیں۔ یہ ایسا نہیں لگتا کہ ان پر سچائی کی اور ایماندارت کی ایک بھرپور جسمانییت ہو رہی ہے؟ اس طرح پلیٹ فارم کی آزادی کی بات کرنا بھی مشکل دیکھتا ہوں گا۔
 
یہ معافی ماننے کی کوشش سے پہلے، یہ بات تھی کہ چیف سیکیورٹی افسر کو روٹ لگانے پر سختی سے منع کیا جائے گا۔ لیکن اب وہیں آگے بڑھتے ہوئے، عوام کی معافی ماننے والا یہانورہ ہی پھرایا جا رہا ہے کہ چیف سیکیورٹی افسر کو استعفیٰ دینے پر سختی سے منع کیا جائے گا. لوگ اسے ایک صاف معاملہ سمجھتے تھے، لیکن اب یہ بات بھی پھیل گئی ہے کہ وہ چیف سیکیورٹی افسر کو روٹ لگانے پر کوئی مانع نہیں ہوا کیا جا رہا ہے، جو بھی ان کی ذمہ داریوں کے مطابق نہیں تھا.
 
یہ بات نہیں کہ سہیل آفریدی کو اس بات کا فائدہ ہو گیا ہے کہ وہ لوگوں سے معاف ہونے والے ہیں یا نہیں، مٹھمذت کی ایسی بات بھی نہیں کہ وہ صرف ایک منٹ کے لیے روٹ لگانے پر تنقید کر سکتے ہیں، اور پھر لوگ انھیں معاف دیتے ہیں
 
اسے تو اپنی حقیقت کا جال بنانے کی کوشش کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی ایسے معاملات میں لپیٹتے ہیں جن پر انھیں تنقید کرنا چاہئے۔ وہ اپنی خود کے خلاف معافی مانگ رہے ہوئے بھی، یہ تو ایک سیاسی حقیقت ہے۔ جب تک وہ عوام کی پالیسیوں سے نہیں متعلق رہتے، تو انھیں کچھ بھی معافی دینا چاہئے۔
 
نہ تو اس کا انچار्ज کیسے بنتا ہے نہ تھا، اور نہ ہی وہ بھاگتے ہوئے روٹ لگاتے، آج کے سیاسی مہماتوں میں سے ایک تھی کیونکہ وہ چیف سیکیورٹی افسر کو روٹ لگانے پر سختی سے منع کر دیتا ہے، اسی لیے انھوں نے معافی مانگنے والے ہونے کی وضاحت دی ہے، مگر وہ کیا یقین رکھتا ہے کہ عوام اپنی ایسی سست پلیٹ پر چلنے کو قبول کرangiں؟ اس میں کچھ معقولیت نہیں ہے، اور دیکھتے ہوئے وہ لوگ روٹ لگانے کی بات کرتے ہیں تو انھوں نے تو ہی بھارosa بن کر پڑتے ہیں، مگر یہ ایک سیاسی معاملہ ہے اور آپ نہیں دیکھتے کہ وہ لوگ کیسے رات کے گھر سے باہر آ کر روٹ لگائیں؟
 
😕 یہ بات بہت غم کن ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اپنی عوام سے معافی مانگ لی ہے، یہ اس وقت ہوا جب وہ دکھائی دے رہے تھے کہ وہ کیسے عوام کی محبت کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔ ان کی ایسی منسلکیوں نے انہیں اچھا واضح کیا ہے کہ وہ جو لوگ انہیں پسندتے تھے، وہ اب ان سے معافی ماننا پڑ رہے ہیں۔ یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ وہ جو لوگ ان کے ساتھ کچھ نہ کچھ کرتے تھے، اب ان کی معافی ماننا پڑ رہا ہے؟ یہ تو بہت غم کن ہے۔
 
اس ماجہ پر یہ لگتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے اپنی پوزیشن کو بھیڑ پھرایا ہے… اس وقت جب وہ عوام سے معافی مانگ رہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں تو یہ چیلنج کیا جاتا ہے کہ انہوں نے کیوں اسی معاملے کو دوبارہ شروع کر دیا… یہ بھی محض ایک پریشان کن بات ہے۔
 
اس کچرے میں آفریڈی کی گیل اور پھر ان کا معافی ماننے کا کوشش کیا جائے تو یہ سچ ہے کہ وہ اس وقت اپنی صحت کو معاف کرنے والے ہیں نہیں اور ان کی گیل پر تنقید نہیں بلکہ ان کی ایسی سہولت کی ضرورت ہو رہی ہے کہ ان کو معافی ماننے کا موقع مل جائے
 
اس بڑے ناظم کی پابندیاں تو کیسے لگتے ہیں؟ وہ کہتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ جب تک انسپکتر آف سیٹیلائٹز نہیں تھے وہ روٹ لگانے پر کوئی مسئلہ نہیں دیکھتے، پھر وہ ڈپٹی ڈائریکٹر سے بھی جاتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں کہ انسپکتر کو استعفیٰ دینا چاہیے اور وہ ڈپٹی نے کیا نہیں؟ اب وہ عوام سے معافی مانگتے ہوئے بھی دکھائی دے رہے ہیں کہ وہ اپنے ملازمت میں کتنے ہی ایسے مواقع کا مظاہرہ کرتے تھے؟ 🤔
 
اس سے پہلے بھی انھوں نے ایسا ہی کیا تھا تو کیونکہ یہ رائے دی جاتی ہے کہ وہ عوام کو اس بات سے واقف کراتے ہیں کہ وہ کسی بھی چیز پر تنقید کر سکتے ہیں لیکن انھوں نے ایسا کیا تو ہمیں یہ لگتا ہے کہ وہ صرف عوام کی نظر میں معاف کرنا چاہتے ہیں، ہمیشہ انھوں نے کہا تھا کہ وہ ایسا کوئی بھی کروائیں اور انھوں نے جب پہلے بار ایسا کیا تو ہمیں یہ لگتا تھا کہ وہ عوام کی زندگی کی کوئی بات چیت کر رہتے تھے، حالانکہ اب انھوں نے اسی طرح کا کیا ہے تو پھر یہ وہی حقیقت ہے کہ وہ عوام کو دیکھ کر معاف کرنا چاہتے ہیں۔ 🤔
 
تھوڑی دیر پہلی بار ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کوئی بڑا کام نہیں کیے، اور اب وہ عوام سے معافی مانگ رہتے ہوئے ڈرامے کر رہتے ہیں 🤦‍♂️۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی چیف سیکیورٹی افسر کی بات پر مایوس ہو گئے ہیں اور اب وہ عوام سے معافی ماننے کی کوشش کر رہتے ہیں تاکہ وہ عوام کا دھ्यान جہاں سے ہاتھ دھون پائئے ۔ لگتا ہے کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ عوام ان کو معافی دین گے، لیکن یہ بات بھی نہیں پوری کی جا سکتی کہ وہ اپنی چیف سیکیورٹی افسر کی وجہ سے عوام سے معافی مانگ رہتے ہیں۔
 
واپس
Top