وزیراعلیٰ پنجاب کی سیکیورٹی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں،نئی ٹیم فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی

گرگٹ

Active member
وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے چیف سیکیورٹی آفیسر کا عہدہ دوسرے شخص کے حوالے کردیا ہے اور اس کی جگہ ایس پیزارچیمہ نے لے لی ہے۔ اُس کے ساتھ ہی سیکرٹریٹ کے ذمہ داریاں بھی دوسروں کو دی گئی ہیں جن میں ایک چاچا زاہد اور دوسرا احمد زرینچیمہ شامل ہیں۔

اس تبدیلی کا مقصد وزیراعلیٰ کی نقل و حرکت، تقریبات اور ہاؤس سیکرٹریٹ کی سیکیورٹی کو مزید مؤثر اور ایک جیسا بنانا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اس تبدیلی سے سیکیورٹی انتظامات کو جدید اور جدید طریقوں پر استوار کرنے اور سیکیورٹی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لानے کی توجہ کا تعین ہوا ہے۔

اس تبدیلی کے تحت نئی سیکیورٹی ٹیم وضھے فلاسپو سیکرٹی کو یقینی بنائے گی اور وزیراعلیٰ کی نقل و حرکت کے دوران سیکیورٹی کو بھی یقینی بنانے کا مقصد ہے۔
 
ایسے نئی سیکنڈری سیکرٹری نہیں بننے والے دوسرے شخص کی جگہ لینے کی بات میں تو یہ بھی ایک بات ہے، لیکن جس کا مقصد ہر کسی کے لیے کوئی چیلنج نہ بنے اور وزیر اعلیٰ کی نقل و حرکتوں کو مزید سیکیورٹی سے بھरپور بنانا تو پورا اچھا ہے۔
 
سے کی گئی تبدیلی کا یہ فیصلہ میرے لئے ایک مثبت سائنس ہے، وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور نوکریوں میں بھی کسی خاص شخص کا فائدہ نہ ہونے پر میرا خیال ہے یہ ایک نئی راہ ہے جس سے سرکاری کام کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے اور وزیراعلیٰ کے ساتھ ملاپ کو بھی آسان بنایا جا سکتا ہے۔
 
یہ رہی میری باہمی رائے، وزیر اعلے پنجاب کی جانب سے چیف سیکیورٹی آفیسر کو دوسرے شخص کے حوالے کرنا اور اس کا عہدہ ایس پیزارچیمہ نے لے لیا ہے... یہ تو کوئی نئی چیلنج ہے! کیونکہ وزیر اعلے کی نقل و حرکت اور سیکیورٹی کے بارے میں کسی بھی تبدیلی کی واضح خواہش تھی... 😐

میں سوچتا ہوں گا کہ اس تبدیلی نے پنجاب کے لوگوں کو خوش کرنیا چاہئے اور یہ تو سیکیورٹی میں بہتری لانے کی کوشش کرتے ہوئے ہے... لیکن میری رائے یہ ہے کہ وزیر اعلے نے ایسا کیا تو کئی چیلنجز لایا ہے... نہ صرف اس کے ساتھ سیکرٹریٹ کے تمام ذمہ داروں کو بھی آخری وقت میں بدل دیا گیا ہے... تو اب سیکرٹریٹ کی انٹرنیٹ بھی نئی بنائی جائے گی! 😂
 
بھائی، وہ تبدیلیاں ہر وقت نئی اور انساف کی آگ میں ہر پلیٹفارم پر بھرتی جاتی ہیں لیکن یہ کہا سکتا ہے کہ ایس پی زاہد کو وزیراعلیٰ کی چیئرمین سیکیورٹی ٹیم نہیں بنایا گیا اور انھوں نے ایک چاچا کے طور پر کام کیا ہے، یہ بہت غلط ہے…
 
بڑی نئی تبدیلی کی توجہ تو دیکھ رہا ہوں، لگتا ہے کہ وزیراعلیٰ نے اپنے آفس کو ایسے لوگوں پر چلایا ہے جس کی پیمائش ہر سال اس طرح کا بھی ہوگا کہ اُس کے سربراہی میں سیکیورٹی ٹیم نہ صرف کچھ نئی چیجنز کرتی رہی بلکہ پوری ڈپارٹمنٹ کی ججیت کا بھی محسوس ہوگا!

سیکرٹریٹ کے دوسروں عہدہ دینے سے نئی طاقت میں کچھ لوگ رکھنے کی کوشش کر رہے ہوں، یہاں تک کہ وزیراعلیٰ کی نقل و حرکت اور ہاؤس سیکرٹریٹ کی سیکیورٹی کو بھی ایک نئی طاقت میں چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے!

سیکیورٹی پالیسیوں پر کسی بھی تبدیلی سے سروسٹی اور عوام کا خیال وہی ہوگا جیسا کہ وزیراعلیٰ نے دکھایا تھا، لہذا یہ دیکھنا جاری رہے گا کہ ایسا کیا ہوا یا کچھ واضح نہیں ہوا!
 
یہ سب تھوڑا سا حقدار ہے! وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے چیف سیکیورٹی آفیسر کو دوسرے شخص کے حوالے کردیا ہے اور اب ایس پیزارچیمہ ان کی جگہ لے گئے ہیں. اس بات میں یقین ہے کہ وزیراعلیٰ کی نقل و حرکت کو زیادہ سیکیورٹی سے بنانا بہت اچھا ہوگا, ان سیکیورٹی ٹیم کے ساتھ ساتھ ایس پی کی ملکبڑی اور ذمہ داریاں دوسروں کو دی گئی ہیں. یہ سب نئی پالیسی میں ایک اچھا قدم ہے جو سیکیورٹی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے ہوگا. 😊
 
Wow 😎 ان شغلیوں میں تبدیلی نہایت مختلف اور دلچسپ ہے، اور پوری توجہ سیکیورٹی کی کارکردگی پر مرکوز کرنا بہت اچھا ہے
 
میں سوچتا ہوں کہ اس تبدیلی کا لاکھ پہلو ہیں، پہلی بات یہ ہے کہ سیکیورٹی ٹیم میں ایس پیزارچیمہ کو شامل کرنا بہت اچھا ہے، وہ تو اپنے فیلوڈ شپ کو لاکھ پھلون کی سے بہتر جوئی کرتے ہیں۔ مگر ان تمام تبدیلیوں سے وزیراعلیٰ کا کام یقینی بنایا جائے گا، اور یہ سیکیورٹی ٹیم بھی اپنی کارکردگی میں تیزی لائیں گی؟
 
بہت غریب کہ ایس پیزارچیمہ کو وزیراعلیٰ کی جگہ دوسرے شخص پر دی گئی ہے اس لیے کہ یہ رائے تو نہیں ہے، پھر بھی وہ جب تک انصاف کی حقیقت سے نمٹائیں گا تو آپ کو فائدہ ہوگا 🙏
 
یہ تبدیلی کچھ نئی دھاری آگے لے رہی ہے، وزیراعلیٰ کی سیکیورٹی کو بھی چاہتے ہیں ایس پیزارچیمہ اور تاکر کیا سیکرٹریٹ ایک نئے نئے جیسے بننا چاہتے ہیں؟ پھر نہیں سارے معاملات ان لوگوں پر دستربندی نہیں رکھی گئی، آج بھی چاچا زاہد اور احمد زرینچیمہ کو کیا یہ کام؟ سیکیورٹی ہاؤس میں تیز رفتار تبدیلیاں تو ضرور ہیں لیکن وہ لوگ جو یہ کام کر رہے ہیں انھیں بھی کچھ ایک سے زیادہ معقولیت دے رہی ہو؟
 
ایسے میں تو وزیراعلیٰ کی لپٹ کے بارے میں لوگ ہر taraf سے کہیں گئے، نہ ہی یہ چیف سیکیورٹی آفیسر کو دوسروں کا کام بننے کی وجہ مند ہونے کے بعد کی گئی، نہ ہی ان لوگوں پر یقین رکھنا چاہیے جس سے اس کو دوسرے لاکھ پانچ ہزار سیکرٹریوز کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ کو یہ سोचنا چاہیے کہ اب ان کی نقل و حرکت سے ہی سیکیورٹی ٹیم کی کارکردگی پر بات کی جائے، اور اس طرح میں انہوں نے اپنی جگہ کھو کر دوسروں کو بھی یقین دلایا ہے۔
 
اس تبدیلی کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ اپنے چیف سیکیورٹی آفیسر کا عہدہ بھاگے ڈال دیا ہے اور ایس پیزارچیمہ نے اس کا عہدہ لے لیا ہے، اب یہ سیکیورٹی ٹیم وضھے فلاسپو سیکرٹی میں ہوگی اور یہ بھی چاچا زاہد کو بھی ایک اہم عہدہ پر لایا گیا ہے، اُن کی کارکردگی دیکھنا ہی نا مانی ہوگا...
 
واپس
Top