وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر حملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا اعلان

پانی پوری لور

Well-known member
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے ریڈیو پاکستان پر حملے کے بعد تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں تمام شواہد، بشمول سی ایس ٹی وی فوٹیج، جمع کر کے اپنی رپورٹ صوبائی کابینہ کو پیش کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے اپنی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز وضع کرتے ہوئے امن جرگے میں شریک تمام سیاسی جماعتوں سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن امن ایک مشترکہ ہدف ہے۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبائی اسمبلی کی متفقہ قرارداد پر زور دیا کہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے جیل میں ناروا سلوک ہو رہا ہے، جس کے بارے میں 4.5کروڑ عوام کے منتخب وزیر اعلیٰ نے اپنے لیڈر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ حکومت کے تمام اقدامات اور اصلاحات منتخب نمائندوں کی مشاورت سے کی جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ حکومتی فنڈز پر کسی کو بھی ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں ہوگی، کبھن اور کبھی اسی جگہ پہ چل کر اسے بھی نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا کہ تمام قوانین عوامی مفاد میں ہونے چاہئیں، کوئی بھی قانون عوامی مفاد کے منافی ہو تو اسے ختم کیا جائے اور ضروری ترامیم تجویز کی جائیں گی۔
 
ایک بار پھر دیکھنا ہی بھڑکتا ہے کہPolitics ki kaisi cheez hai? Aam admi ki expectations toh ek hi level par badhti hain, lekin leader log jo alag hote hain unki expectations toh alag levels par badh jati hain. Aaj ke situation mein toh bahut confusion hai. Police aur administration ki action toh pehle se same thi, bas media ne iska highlight kiya tha.

Lekin main khaash karunga kis tarhai? Government ko apni policies ka clear and transparent rasta dena chahiye. Aam admi ko apne leaders ke beech clear communication chahiye. Aur sabse zyada, politics mein aam admi ki expectations toh ek simple hai - that his/her favorite leaders should be in power.

Emoticon:
 
بھٹو چیئرمین عمران خان کی ناکہ بندی کر کے ان سے شکریہ ہے، حالانکہ وہ تو کچھ بات بھی نہیں کرتے 🤷‍♂️ https://www.dawn.com/story/2294415/cabinet-to-examine-new-guidelines-for-media-regulation

سہیل آفریدی کو اس پر کچھ جواب دینا چاہئیے، انہوں نے کبھن سے ہی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز وضع کرتے ہوئے امن جرگے میں بھی شریک ہونے کا مقصد دیکھنا تھا، لیکن وہ نہیں سمجھتے कہ اس سے ان کی حکومت کو توسیع ملےگی 🤔 https://www.arynews.tv/en/2025/01/15/pakistan-cabinet-new-media-guidelines
 
🤔 یہ بات تو پچھلی دفعہ ہوئی تھی اور اب واپس آئی ہے کہ نائب سہیل آفریدی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز وضع کر رہے ہیں... یہ تو ایک بے مثال پھرنپھر ہے! میں تمیسٹی کا ماحول اور سچाई کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا جاتا رہا ہے... آپ کو یہ نئی پالیسی گائیڈ لائنز کتنے لگتی ہیں؟ یا پھر میں بھول گیا ہوں اور اسے صرف مینٹل ہیپٹس کی وجہ سے لگتا ہے? 🤷‍♂️
 
اس پر تبصرہ کرنے والا ہمیں پورا یقین ہے کہ وفاقی حکومت نے انہی لائنز کو صدر کے عہد میں چھوڑ دیئے تھے، حالانکہ انہیں اب وزیر اعلیٰ نے بڑا زور دیا ہے. یہ سچ ہے کہ پالیسی گائیڈ لائنز کو اپنی جگہ دینا معقول نہیں، بلکہ اس سے اس وقت کی سیاسی صورتحال پر بھی زور دیا گیا ہے.
 
نومنے کا ایک یقین رکھنا چاہئیے کہ شواہد جمع کرنے میں نہ تو تاخیر ہوئی اور نہ ہی ان کو دھonde جانا پڑتا ہو، یہ صرف ایک معیار ہے۔ کیا یہ معیار کسی بھی واقعہ کی بنیاد پر بنایا گیا؟
 
🤔 یہی بات بہت حقیقی ہے کہ انفرادی تشہیر کیسے معاشی بحران سے نکل سکتا ہے، اور یہ توڑ پھٹ کر نہیں آ سکتا، عوامی مفاد ہی کوئی قانون کی جگہ لے سکتا ہے؟ اور ان تمام لوگوں پر ڈر رکھنا جو ایسے کروڑ پیسے سے بھाग یاب ہو کر انفرادی تشہیر کی تجویز دیتے ہیں، وہ تو ناکام ہیں! 💸
 
وزیر اعلیٰ کا یہ اعلان بھرنٹی اور غیرت کا انصاف ہوگا 🤝، لہذا اس سے پہلے یہ سوال تھا کہ حکومت نے حال ہی میں ہونے والی انشک積 کی وجہ سے ملاقاتوں کو روکنے کا کیا فیصلہ لیا ہے؟ اور اب کس پالیسی پر گھوسنے کا عزم ہے؟ حکومت نے اپنی جانب سے ان شواہد کی جمع کرائیں گی تو یہ بات ہی چل جائے گی 🤑
 
واپس
Top