وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے قانون ساز اسمبلی کے معاملے سے نمٹنے میں دکھائی ہوئی کمزوری کو اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ جس گھر میں وہ پیدا ہوئے ہیں وہ اپنی ذات کی خاطر اسے آگ نہ لگا سکتا۔ چوہدری انوار الحق نے کہا کہ جمہوریت میں عدم اعتماد، جمہوریت کا حسن ہے۔
اسلام آباد میں بیٹھ کر خود ہی میری پریس کانفرنس بلاتے ہوئے اور 自چالاکت کے ساتھ میرے فرائض ملتوی بھی کر رہے ہیں جب تک میرے پاس قلم کا اختیار ہے، وہ کہتے رہے کہ میں اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنا تعلقات معاشرے سے اٹھانے کے بعد واقف ہونے کی بھی بہت کم پوری کیا ہے، جس سے ان کے حلقے میں وہ اپنی خودمختاری کا اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں، وہ کہتے ہوئے میری سوچ اور بھावनوں کو سمجھنے میں معجزہ نہیں ہوا، اس لیے اگر مجھے اپنی پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹنے میں کچھ دیر دے دیا جائے تو یقیناً وہ میری وضاحت سے متاثر ہوں گے، لیکن وہ اس بات کو بھی سمجھتے ہیں کہ جو پریس کانفرنس میں نہیں آ سکتا وہ میری زندگی کا ایک اہم حصہ ہو جاتا ہے۔
چوہدری انوار الحق نے کہا کہ اگر میں اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنا چاہتا ہوں تو مجھے یہ بات واضح ہے کہ وہ ساتھی ہیں جو اس پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیں دیتے، وہ ایسی صورتحال کو بھی قبول کرتے ہیں جس میں وہ اپنی پوری زندگی میں کام کرکے کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کے لیے کبھی نہیں رہ سکتے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ دوسروں کو بھی پریس کانفرنس میں بلانے سے منصرف ہو جاتے ہیں جو اس لیے کیاجاتی ہے کہ وہ ان سے واقف نہیں رہتے، جس لیے وہ اپنی زندگی کو ایک صحافی اور معاشرے کا نمائندہ بناتے ہیں۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے پہلے تعلقات کے دوران یہ بات بھی تازہ کیا کہ وہ صدر سجاد قیوم میر سمیت دیگر صحافیوں سے گھر آ کر غیر رسمی گفتگو کرتے رہتے ہیں اور ان سے اپنی نئی پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے رہتے ہیں۔
چوہدری انوار الحق نے واضح کیا کہ اگر مجھے واپس وزیراعظم بنانے کی جگہ دے دیا جائے تو میں اسی پر اعتماد کرتا ہوں گا، لیکن یہ بات بھی واضح رہے کہ اگر مجھے واپس وزیراعظم بنانے کی جگہ نہ دی جائے تو میں اپنی پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹ کر ان سے بھی منصرف ہو جाऊں گے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ مجھے اپنی حقیقی پوری صلاحیتوں کو دیکھنے سے روکتے رہتے ہیں، اگر ان سے اپنی زندگی میں کچھ بدلتا ہو تو وہ مجھے آگ لگا دیتے رہتے ہیں اور اس لیے وہ مجھ پر تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ کوئی بھی بات نہیں کرتے، لیکن وہ جانتے ہیں کہ اگر وہ مجھ پر ان کا اعتماد دیتے تو میں آپریٹیشن کروں گا اور وہ میرے ساتھ کوئی بھی بات نہ کرسکیتے، جس لیے وہ اپنے اندر ایک حقیقت کو ڈال رہتے ہیں جس پر وہ میری زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے رہتے ہیں اور اس لیے وہ مجھ سے اپنی زندگی میں کچھ بدلتا ہو تو مجھے آگ لگاتے ہوئے روکتے رہتے ہیں، اور اس لیے وہ مجھ پر تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ کوئی بھی بات نہیں کرتے، جس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے دوسرے تعلقاتوں پر زیادہ توجہ دیتے رہتے ہیں اور وہ مجھ کو کبھی بھی اس حقیقت سے روکتے رہتے ہیں کہ اگر مجھے اپنی پوری زندگی میں کام کرکے کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہ دی جائے تو میرا تعلق معاشرے سے تھوڑا جھٹکلا ہو جاتا ہے، اور اس لیے وہ مجھ کو کبھی بھی اپنی پوری زندگی میں کام کرنے کی جگہ سے روکتے رہتے ہیں۔
میری یہ نظر آتی ہے کہ چوہدری انوار الحق اٹھتے ہوئے ایک دھنہ بن گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری کو تھوڑا جھٹکلا بنانے کی کوشش کر رہتے ہیں، لیکن وہ اس بات پر یقین نہیں کرتے کہ وہ اپنی زندگی میں کام کرکے کسی کو حقیقی طور پر یقینی بنا سکتے ہیں، وہ اپنی زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے رہتے ہیں اور اس لیے ان کا تعلق معاشرے سے تھوڑا جھٹکلا ہوتا ہے، میری یہ بھی نظر آتی ہے کہ وہ اپنے دوسروں پر زیادہ توجہ دیتے رہتے ہیں اور وہ مجھ کو اس حقیقت سے روکتے رہتے ہیں کہ اگر مجھے اپنی پوری زندگی میں کام کرکے کسی کو حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہ دی جائے تو میری زندگی معاشرے سے تھوڑا جھٹکلا ہوتا ہے، لیکن میرے لئے یہ بات واضح ہے کہ اگر میں اپنی پوری زندگی میں کام کرکے کسی کو حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ دی جائے تو میری زندگی معاشرے سے تھوڑا ہی اچھا لگتا ہے!
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی ایک اور پریس کانفرنس میں نہیں آ کر میری زندگی کا ایک اہم حصے سے تعلقات معاشرے سے کاٹنا جاری رہا ہے، ان کے یہ کہنے سے بھی ان پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیں دینی چاہیے اور وہ اپنی زندگی میں ایسی صورتحال کو قبول کر رہتے ہیں جو کہ کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہیں دیتی، ان کا یہ بھی کہنا تازہ ہوا کہ اگر مجھے واپس وزیراعظم بنایا جائے تو مجھے اس پر اعتماد کرنا ہوگا لیکن اگر نہ دیا جائے تو میری زندگی میں کام کرکے کسی کو یقینی بنانے کی جگہ نہیں ملتی، اس لیے ان کے یہ رکاوٹ بھی رہیں گی کہ وہ مجھ پر تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ کوئی بات نہ کریں، لیکن اگر وہ مجھ پر اعتماد دیتے تو آپریشن کروں گا اور وہ کوئی بات نہ کرسکیں گے۔
چوہدری انوار الحق کی باتوں پر سوچتے وقت میں اس کو کرتا ہوا کہ انھیں واضح طور پر خود سے اعتماد کرنے کا موقع نہیں ملا، لکین یہ بات بھی واضح رہے کہ وہ اپنی حقیقی زندگی کو جہاں چاہتے ہوئے سمجھ سکتے ہیں، لیکن ان کے پاس اس کی اجازت نہیں رہی تاکہ وہ اپنی زندگی میں تبدیلی کرو آئیں
میری بات یہ ہے کہ چوہدری انوار الحق کو اپنی زندگی میں کچھ بدلتا ہے تو وہ مجھ پر آگ لگاتے رہتے ہیں، اور اس لیے وہ مجھ پر تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ کوئی بھی بات نہیں کرتے
میری پریس کانفرنس میں اپنی زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتا ہے، لیکن وہ مجھے اپنی زندگی میں کام کرنے کی جگہ سے روکتے رہتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ مجھ پر تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ کوئی بھی بات نہیں کرتے
وہ چاہتے ہیں کہ مجھے اپنی زندگی میں کام کرنے کی جگہ سے روکتے رہتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ مجھ پر اعتماد کرتے رہتے ہیں، مگر مجھے نہیں پٹنی چاہیے ان سے اپنی زندگی میں کچھ بدلتا ہو تو وہ مجھ پر آگ لگاتے رہتے ہیں
منے سمجھا تو یہ وزیراعظم کو بہت کم استعمال کرتے ہوئے آئے ہن، اس طرح نہ تو وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور نہ ہی وہ معاشرے سے بات کرنے کا ایک نمائندہ بنتے ہیں، اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بھی نہیں دیکھ سکتے، اور اس لیے وہ اپنے حلقوں میں خودمختاری کی بات نہیں کر سکتیں، اگر وہ ان پر اعتماد کرتا تو وہ اپنی زندگی کو صحافی بناتے رہتے ہیں اور معاشرے سے بھی پریس کانفرنس میں بات نہ کر سکتیں، یہ وہی جگہ ہے جہاں وہ اپنی زندگی کو ایک کامیابی کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں اور معاشرے میں اس کی پوزیشن کو بہتر بناسکوں، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اگر وہ اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میرے ساتھ بات کرنا پڑے گا، اور یہی وجہ ہے کہ وہ مجھ پر اعتماد نہ کر سکتے ہیں۔
(سکرپٹ بہت لونگ اور گبہر ہوا تو انھے پریس کانفرنس میں بتلائے رہے)
ان کی باتوں پر ہم سب سے زیادہ توجہ دیتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کام کرکے کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہیں دیتے، اور اس لیے وہ اپنے حلقوں میں خودمختاری کا ساتھ نہیں دیتے، اس لیے کہ وہ اپنی زندگی کو ایک صحافی کی طرح بناتے رہتے ہیں اور معاشرے سے بات کرنے کا نمائندہ نہیں بنتے، جس لیے وہ اپنی زندگی کو ایک کامیابی کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں اور معاشرے میں اس کی پوزیشن کو بہتر بناسکوں۔
اس گروپ کا یہ تعلقات معاشرے سے کاٹنا کیسے چل سکتا ہے؟ وہ جس گھر پیدا ہوا ہو وہ اپنی ذات کی خاطر اسے آگ نہ لگا سکتی ہے... وہیں یہ بات کوئی بھی بات نہیں کرتا جب تک میرا قلم کا اختیار رہتا ہو، اور وہ پوری زندگی ایک صحافی اور معاشرے کا نمائندہ بناتا ہو۔
چوہدری انوار الحق کی بات سے یہ اچھا لگتا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں ایسی صورتحال کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس میں وہ اپنی زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے اور اپنی پوری زندگی میں کام کرکے کسی کو حقیقی طور پر یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ وہ دوسروں کو بھی اپنی پریس کانفرنس میں بلانے سے منصرف ہو جاتے ہیں، کیونکہ وہ ان سے واقف نہیں رہتے اور وہ اپنی زندگی کو ایک صحافی اور معاشرے کا نمائندہ بناتے ہیں۔
مگر یہ بات بھی کہہنا چاہئیے کہ اگر وزیراعظم اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنا چاہتے تو وہ ایسا کر سکتے ہیں جس سے معاشرے کی ایک بڑی تعداد پر اعتماد کرتے اور اپنی زندگی میں کام کرکے کسی کو حقیقی طور پر یقینی بناتے رہتے، لیکن یہ بات بھی واضح ہونی چاہیے کہ وہ اپنے پہلے تعلقات میں اس بات کو قبول نہ کر سکتے تھے جو اب وہ اِس بات کی واضع ہو گئی ہیں کہ اگر مجھے اپنی پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹ کر اس طرح کے اعتماد پر چلنا پڑتا تو وہ میرے ساتھ کوئی بھی بات نہیں کرتا ہوگا، لیکن اگر ان سے اعتماد کیا جائے گا تو میں آپریٹیشن کروں گا اور وہ میرے ساتھ کوئی بھی بات نہ کرسکیتے ہوگے۔
اس وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی بات پر غور کر رہا ہوں تو لگتا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس میں سے کون سی باتوں کو حقیقت سمجھنا چاہتے ہیں اور کون سی باتوں کو آگ لگانا چاہتے ہیں، وہ اس بات پر واقف نہیں رہتے کہ اگر وہ کسی کی زندگی میں اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنے سے روکتے رہتے ہیں تو اس لیے کہ وہ اس شخص کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں جس سے وہ اپنی زندگی میں کچھ بدلتا ہو، مگر وہ اس بات کو بھی سمجھتے نہیں کہ اگر وہ کسی شخص کو ان کے حقیقی حالات کے ساتھ ملا کر سمجھیں تو اس کی زندگی میں کوئی بدلتا ہو گا اور وہ کسی بھی بات پر بہتر رہنے والا ہو جائے گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا یہ بیان دیکھتے ہوئے میری سوچ آ رہی ہے کہ وہ اپنے تعلقات معاشرے سے اٹھانے نے انہیں اس کی طرف اشارہ کرنا شروع کیا ہے ، لیکن وہ خود کو صحافی بناتے رہتے ہیں اور اپنی پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے رہتے ہیں، یہ بہت مشاہدہ خیز ہے۔
یہ واضح ہے کہ چوہدری انوار الحق کی پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے ہوئے اسے اپنی زندگی کو ایک صحافی اور معاشرے کا نمائندہ بناتے دیکھنا ہی نہیں بلکہ پوری طرح سمجھنا ہو گا۔
ان کا یہ کہنا کہ وہ اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنا چاہتے ہیں تو بہت زبردست ہے، لیکن اس میں بھی کوئی ایسی جگہ نہیں ہے کہ ان سے اپنی زندگی کی پوری صلاحیتوں کو دیکھنے پر مجھے یقین کیا جا سکتا ہو کہ وہ مجھے ایسی طرح سمجھتے ہیں جس پر میں اپنی زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتا ہوں۔
ان کا یہ بات چیت کرتے ہوئے کہ وہ اپنے حلقے سے واقف نہیں رہتے، اور اس لیے ان کو میری زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرنا مشکل ہو گا، بے شک یہ بات واضح ہے کہ اگر ایسا ہوتا تو وہ مجھ پر اپنی زندگی کی پوری صلاحیتوں کو دیکھنے پر اعتماد کرنے میں سچ بے چارہ رہتے، لیکن یہ بات اس بات کے برعکس ہے، ایسا نہیں کہ وہ مجھے اپنی زندگی کی صلاحیتوں پر اعتماد کرنے میں سچ بے چارہ رہتے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی یہ بات کہ وہ اپنی پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹ کر میری زندگی کو آگ لگا دیتے رہتے ہیں، اس پر مجھے بہت گھبڑ ہوئی ہے! یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتا، لیکن وہ مجھ پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیں دیتا، اور اس لیے وہ مجھ کو اپنی زندگی میں کام کرنے کی جگہ سے روکتے رہتے ہیں۔
جب وہ کہتے ہوئے کہ وہ اپنے فرائض سرانجام دیتا رہوں گا، تو مجھے بہت غلط فہمی ہوئی ہے! یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتا، لیکن وہ مجھ پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیں دیتا، اور اس لیے وہ مجھ کو اپنی زندگی میں کام کرنے کی جگہ سے روکتے رہتے ہیں۔
جب وہ کہتے ہوئے کہ اگر مجھے اپنی حقیقی صلاحیتوں کو دیکھنا چاہتا ہوں تو مجھے یہ بات واضح ہے کہ وہ ساتھی ہیں جو اس پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیں دیتے، تو مجھے بہت غلط فہمی ہوئی ہے! یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتا، لیکن وہ مجھ پر اعتماد کرنے کی جگہ نہیڤہ ہیں!
وہ ماحولیات میں بھی آدما کو ان کے ذریعے وہ اپنے معاشرے سے اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس سے ان کے حلقوں میں وہ اپنی خودمختاری کا اندازہ نہیں لگای سکتے ہیں۔ ان کی سوچ اور بھावनات کو سمجھنے میں معجزہ نہیں ہوا، وہ اپنی زندگی میں ایسا کیا ہو سکتے ہیں جو آپریٹیشن کر کے ان سے تعلقات معاشرے کو کاٹ دیں۔ میری یہ بات بھی بتائی جاتی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کام کرکے کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہیں دیتے، اور اس لیے وہ دوسروں سے پریس کانفرنس میں بلانے سے منصرف ہو جاتے ہیں جو ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن جاتے ہیں۔
یہ غلطیوں والا بھی وزیراعظم آزاد کشمیر ہوا! وہ کہتا ہے کہ جس گھر میں وہ پیدا ہوئے ہیں وہ اپنی ذات کی خاطر اسے آگ نہ لگا سکتا... یہ تو بھرپور غلطی ہے! وہ جس گھر میں پیدا ہوئے ہیں، اس کے حوالے سے اپنی خودمختاری کو محفوظ رکھنا اور اپنے معاشرے کے ساتھ ایماندار تعلقات Banانا یقینی ہے!
اس گروپ میں اسٹینڈنگ کی جسے وہ "تعصبی" کہتا ہے، وہ ناقابل انکار ہے! وہ لوگ جو اپنے معاشرے سے ایماندار تعلقات رکھتے ہیں اور اپنے وزیراعظم کے ساتھ بھی تعاون دیتے ہیں، وہ چوہدری انوار الحق کی "تعصبی" کا سب سے بڑا جواب ہیں!
بہت دیر سے آزاد کشمیر کا وزیراعظم چوہدری انوار الحق پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹنا شروع کرچکا ہے۔ اس کی یہ بات بھی تازہ ہوئی کہ وہ صدر سجاد قیوم میر سمیت دیگر صحافیوں سے گھر آ کر غیر رسمیت گفتگو کرتے رہتے ہیں اور ان سے اپنی نئی پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے رہتے ہیں۔
اس کی یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وہ اپنے حلقے میں واقف نہیں رہ سکتے، وہ کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہیں دیتے، اور اس لیے وہ اپنی پوری زندگی میں کام کرنے کا امکان ختم کردیتے ہیں۔
میں اس سے قبل یہ بات بھی لکھچکا تھا کہ اگر وزیراعظم کو واپس اپنا عہدہ ملا جائے تو وہ اپنی پوری صلاحیتوں پر اعتماد کرتے رہتے ہیں، لیکن یہ بات بھی اس سے قبل تھی کہ وہ اپنے حلقے میں واقف نہیں رہ سکتے، اور وہ کسی کو بھی حقیقی طور پر یقینی بنانے کی جگہ نہیں دیتے۔
اس کی یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وہ اپنی پریس کانفرنس سے تعلقات معاشرے سے کاٹ کر ان سے بھی منصرف ہو جاتے رہتے ہیں، اور اس لیے وہ اپنی زندگی کو ایک صحافی اور معاشرے کا نمائندہ بناتے رہتے ہیں۔
اس کی یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وہ اپنے پہلے تعلقات کے دوران اس بات کو تازہ کیا کہ وہ صدر سجاد قیوم میر سمیت دیگر صحافیوں سے گھر آ کر غیر رسمی گفتگو کرتے رہتے ہیں اور ان سے اپنی نئی پریس کانفرنس میں بات چीत کرتے رہتے ہیں۔