وزیرداخلہ سے برطانوی ہائی کمشنراورامریکی قائم مقام سفیر کی ملاقات، خطے کی مجموعی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے اُمور پر تبادلہ خیال

بلیک ہول

Active member
وزیر دakhila محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتاں کیں، جن میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزارت دakhila نے وزیر دakhila محسن نقوی کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ دوسری جانب، برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر سے بات چیت میں دو طرفہ تعلقات کو فعال کیا گیا ہے۔ وزیر دakhila نے یہ بھی بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے بات چیت میں مسلسل تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

وزیر دakhila نے پانچ سال کے وقفے کے بعد برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے تعلقات کو فعال کرنے کی بات چیت میں یہ کام کیا ہے جو ایک اہم کارروائی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر دakhila نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور अमریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کرنے میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر دakhila نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور अमریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کرنے میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر دakhila نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور अमریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کرنے میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر دakhila نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور अमریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کرنے میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر دakhila نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان سے بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے تعلقات کو فعال کرنے کی بات چیت میں یہ کام کیا ہے جو ایک اہم کارروائی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا۔
 
اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ وہ دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیسے ہو سکتا ہے؟ یہ بات صاف ہے کہ دو طرفہ تعلقات میں دوسرے ممالک کی جانب سے بھی اس طرح کا تبادلہ خیال ہونا چاہئے۔

اس وقت پاکستان کو ایسے اہم تعلقات تو ہیں جو اسے دنیا کے دیگر ممالک سے جوڑ سکتے ہیں۔ لیکن یہ بات بھی ضروری ہے کہ یہ تعلقات ایسے ہوں جو دونوں طرف پر مفید اور فوائد فراہم کر سکیں۔
 
سوشل میڈیا پر یہ اعلان سن کر میں کچھ سوچتے ہیں۔ اس نئی تحریک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پاکستان اور برطانیہ اور امریکا دونوں کے درمیان تعلقات کو دوبارہ فعال بنایا گیا ہے تو آپے اس پر توجہ دینی چاہئے۔ لیکن یہ بات بھی دکھائی دیتی ہے کہ ابھی اچھی وہ ناکام ہو گی یا اس میں کمی ہو گी।

سوشل میڈیا پر اس اعلان سے پتہ چلتا ہے کہ دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا لیکن ابھی یہ بات تو نہیں بتائی گئی کہ یہ تعلقات کس وقت تک فعال رہیں گی یا اس میں کمی آئیگی?
 
اس بات سے کوئی اہمیت نہیں چھوٹی! وزیر دakhila محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر سے ایک ایسا معاملہ کیا ہے جس کی وجہ سے ڈھونگ پھوٹیں ہوئی ہیں۔ کچھ سال قبل یہ دونوں سفیرات سے بات چیت نہیں کر رہی تھیں، اور اب بھی اس پر کوئی واضح جواب نہیں ہے کہ انھوں نے کیا کام کیا۔ سچ گالبے کہتے ہیں تو یہ معاملہ ابھی بھی چکی پڑ گیا ہے؟
 
اس وقت پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کرنے میں ایک نئی اقدامت ہوئی ہے، جس پر وزیر دakhila محسن نقوی نے ایکس اکاؤنٹ پر بیان کیا ہے جو بالکلPositive حالیت ہے۔

دوسری جانب، برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے پاکستان کی جانب سے دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے جو کہ ایک بہترین کارروائی ہے۔

یہی نہیں، وزیر دakhila محسن نقوی نے بات چیت میں دو طرفہ تعلقات کو فعال کیا ہے جس سے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملگئی ہے۔
 
🤔 یہ بات بھی بات ہے کہ کئی ماہوں سے نہ ہونے والی ملاقاتوں کو اب ایک اہم کارروائی بنایا گیا ہے، جو پچیس سال پہلے شروع کی گئی تھی لیکن اس پر کچھ برس تک بھی نظر نہیں آئی۔ لہذا یہ بات واضح ہے کہ دوسری جانب بھی یہ ملاقاتوں کو اہمیت دیجے گی تو جس سے دونوں طرفوں میں تعلقات مضبوط ہو گئے ہیں، جو کہ حقیقت پر بھی بن سکتا ہے۔
 
🌟 یہ بہت اچھی جانے والی بات ہے کہ وزیر دakhila محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر اور امریکی قائم مقام سفیر سے تعلقات کو فعال کرنے میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ یہ کام کیا گیا ہے جس سے پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ اب تک پاکستان کو اس پہلے سے بھی زیادہ کامیابی ملی ہے اور یہ کام تو اس کے لیے ایک بڑا قدم ہے!
 
اس سے پہلے بھی وہ دوسری جگہوں پر تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر چکے تھے اور اب تو انھوں نے پاکستان کے ساتھ برطانیہ اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات کو فعال کر لیا ہے۔ یہ بہت چیلنجنگ کام تھا جو انھوں نے کیا ہے اور اب یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ پاکستان کی جانب سے برطانیہ اور امریکا دونوں کے ساتھ تعلقات قائم ہوئے ہیں.
 
یہ سب کچھ بہت اچھا ہے ، لیکن میں یہ سوچتا ہوں کہ یہ بات چیت جو وزیر دakhila محسن نقوی نے کی ہے وہ انفرادی دلچسپی سے بھی زیادہ سوشل میڈیا پر پوری دنیا کو اچھی طرح بتا کر رہی ہے ، اب لوگ ہمیشہ سوشل میڈیا پر اپنی بات چیت کروں گے کیونکہ یہ سب بھی ایک نیٹ ورکنگ کارروائی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور اور باہمی دلچسپی کے شعبوں پر تبادلہ خیال ہوا ، یہ سب کچھ ایک اچھا نتیجہ ہوگا
 
بھیو بھیو! ابھی یہ بات نہیں تھی کہ برطانوی اور امریکی سفارتی تعلقات واضح ہو گئے ہیں؟ لگتا ہے ان کا تعاون بہت زیادہ تیز ہونے والا ہے، جس سے پاکستان کے لیے اہم منصوبے بنائے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک نئی دور کا آغاز ہوگا جو پچھلے چار سالوں کی طرح غیر فعال ہونے والے تعلقات کو بھرپور اور محفوظ بنائے گا۔
 
ایسے ملاقاتوں کی اہمیت کو نہیں سمجھ سکتا تُوں? یہ سب پرانا ہے، چھت پر بات کرنا ہی کچھ نئی چीज نہیں ہے؟ لگتا ہے تو صرف ایک ہی بات ہے، یہ تعلقات کو_active_ہونے کی بات چیت تھی جس کا matlab یہ ہوتا ہے کہ ان لوگوں نے ایسے ہی کام کیے ہوں گے جو اگلے دن بھی کریں گے۔
 
یہ بات بہت اچھا ہے کہ وزیر دakhila محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر جین میریئٹ اور امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر سے تعلقات کو فعال کرنے کی بات چیت کی ہے، لیکن یہ سوال اس پر کھل کھلنا ہے کہ کیا ان میں کسی نئی معیشت یا تجارت کی واپسی کا ارادہ ہے جو برطانوی اور امریکی قائم مقاموں کو پہلے سے بھی دی گئی تھی?
 
واپس
Top