وزارت عظمیٰ کے نئے امیدوار کون؟ - Daily Ausaf

آزاد کشمیر میں ایک نئی سرگرمی آہستہ آہستہ شروع ہوتی جا رہی ہے، جو حکومت کے بدلavin میں بڑھنے کی طرف سے لے جارہی ہے۔ تحریک عدم اعتماد، جو واضح طور پر اس حکومت کو چیلنج کرنا چاہتی ہے، ایک اہم اور حقیقی معاملہ ہوگا۔

تحرک کے لئے اٹھانے والے 17 ارکان اسمبلی نے اپنے دستخط جمع کیے ہیں، جو اس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے میں مدد دے گی۔

یہ تحریک ساتھ ساتھ سیاسی حلقوں میں بھی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس کی اہمیت کو آزاد کشمیر کی سیاست میں ایک نئی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

جبکہ چوہدری یاسین کا نام بطور قائد ایوان تجویز کیے جانے کا امکان موجود ہے، جو اس تحریک کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔

یہ تحریک نئے وزیر اعظم اور حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا، کیونکہ اسے اپنی جماعتیں کو ایک نیے دور میں لے جانا ہوگا۔
 
اس تحریک کا ایک بڑی اہمیت ہے، اسے دیکھ کر میں ٹھوس کرو گیا ہے۔ لگتا ہے کہ وہ جسمانی طور پر پارلیمنٹ میں پہنچنا ہوگا، اور اس کی سیریز میں چوہدری یاسین کو شامل کرنا بھی ہوگا۔ میں اس تحریک کے لئے صاف صاف ٹھوس ہو گیا ہوں، اور اس کی نا ہونے پر میں کچھ بھی نہ کر sakta ہوں۔ یہ تحریک آزاد کشمیر کی سیاست کو ایک اہم बदल دے گی۔
 
یہ تو انٹرنیشنل زون کے بارے میں سب سے اچھا بات ہے! آزاد کشمیر میں ایسا نئا معاملہ آ رہا ہے جس سے وہاں کی سیاسی زندگی کو ایک نیا مोडّ لگ گیا ہو گا. تحریک عدم اعتماد میں اٹھنے والے 17 ارکان اسمبلی کا اس بات پر یقین ہے کہ اس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنا ایک اچھی باتیاں دے گا. اب تک ان کی جدوجہد کچھ نتیجہ دلائی چکی ہے اور یہ تحریک politics کے معاملے کو ایک نیا مोडّ دینے کی طرف لے جائے گی
 
یہ تحریک غیر معمولی ہے, وہ کہے گا کہ اس حکومت سے انصاف کا کوئی نتیجہ نہیں ہوا اور اب وہ ساتھ لے آئے ہیں۔
میری خواہش ہے کہ اس تحریک کی پیروکاروں کو پورا بھرOSے پانی مل جائے، جو ان کے لیے ایک نئا راستہ دکھائی دے۔
یہ سچ مانیس ہے کہ آزادی کے لئے اٹھنا بہت کھاتیر ہوتا ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اگر آپ اپنی حقیقت کو جانتے ہو تو آپ نہایت آسانی سے اپنے حقوق کی لڑائی لے سکتی ہیں 🤔
 
یہ بات واضح ہے کہ آزاد کشمیر میں حال ہی میں ہونے والی سرگرمیوں پر دیکھنا اچھا ہوگا۔ اگر یہ تحریک عدم اعتماد اس حکومت کو چیلنج کرتی ہے تو بہت ہی اہم ہوسکتی ہے۔ اور جب اس تحریک کے لئے اٹھنے والے 17 ارکان اسمبلی نے اپنے دستخط جمع کیے ہوں تو یہ واضح بات ہوگी کہ وہ اس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لئے بھی اچھے منے گا۔

انPolitical حلقوں میں وہ اہمیت رکھتی ہے جو ایسا دکھائی دیتی ہے کہ آزاد کشمیر کی سیاست میں یہ تحریک ایک نئی تبدیلی لانے کے لئے بہت اہم ہوگی۔ چوہدری یاسین کا نام بطور قائد ایوان تجویز کیے جانے کا امکان موجود ہے، جو اس تحریک کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے گا۔

یہ تحریک نئے وزیر اعظم اور حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا، کیونکہ اسے اپنی جماعتیں کو ایک نیے دور میں لے جانا ہوگا۔
 
اس تحریک کا یہ ساتھ جاری رہے گا، پھر تک نہیں آئے گا کہ اچھے نتیجے حاصل کیے گئے ہوں گے۔ یہ تحریک پاکستان کے لیے ایک بڑا فائدہ دے گی، کیونکہ اس سے وہ اپنی جماعتیں اور پارلیمنٹ کو ایک نئی زندگی میں لانے کی کوشش کر سکے گا۔

ایسا محسوس ہوتا ہے، جیسے کہ یہ تحریک پاکستان کے لیے ایک نئے دور کی سرنقشہ ہوگا۔ اس سے آزاد کشمیر میں بھی اچھی تبدیلی دیکھنی پڑے گی، جہاں لوگوں کے حقوق اور آزادی کے لیے لڑائی ہوگی۔
 
اس تحریک سے نکلنے والی صاف رائے یہ واضح کرتے ہیں کہ لوگ ایسے معاملات میں بھی اپنی آواز بلند کرنا چاہتے ہیں جن میں وہ حقیقت سے متاثر ہیں اور ان پر اثر پڑتا ہے۔ یہ ایک بھرپور تشریح ہے کہ مظاہروں اور تحریκοں کی اہمیت ہوتی ہے، اور اسے آپسی معاشرتی معاملوں میں اپنایا جا سکتا ہے۔
 
اس تحریک کی وाहی نہیں ہونی چاہئے، یہ آزادی کا سدھا راستہ ہونا چاہئے! 😊 اور یہ تحریک اسے دیکھنا ہوگا کہ وہ کس طرح اپنی جماعتیں ایک نئے دور میں لے آ سکیں، تو یہ وہی حقیقت تھی جس پر تحریک عدم اعتماد کی بنیاد رکھی گئی ہے!

جس جگہ پر 17 ارکان اسمبلی کا اٹھنا ایک بڑا پہلو ہوگا، اسے دیکھنا ہوگا کہ یہ تحریک کی وہی صلاحیت ہے جس سے یہ نئے وزیر اعظم کو چیلنج کر سکے گی!

ہم ان لوگوں پر بھی دیکھنا چاہئیم جو اس تحریک کے لئے اٹھتے ہیں، کیونکہ وہی نہیں ہو سکتے جس سے اسے مزید مضبوط بنایا جاسکے گا! 💪
 
ایسے میں کیا پتہ چلتا ہے کہ کبھی بھی بدلاؤ کی طرف سے نکلنا ایک چیلنج بن جاتا ہے اور انہیں موثر طریقے سے منصوبہ بندی کرنا پڑتا ہے تاکہ نتیجہ دیکھنے میں بھی صاف ہو۔ आज کے آزادی کشمیر کی صورتحال میں اس بات کو انکشاف کرنا ضروری ہے کہ ایسا بننے کے لئے اور پھیلنے کے لئے، یہ سستے ماحول میں بھی کام کرنا چاہیے، نہ صرف تیز کاروں پر।
 
ایسے میں تو یہ سچ ہے کہ آزاد کشمیر میں کچھ تبدیلی آئی ہے، خاص طور پر تحریک عدم اعتماد کی طرف سے۔ میرا خیال ہے کہ اس تحریک کو ایک نئی Politics کی ضرورت ہے جس میں عوام کے مسائل حل کیے جائیں، اور حکومت کو اس پر سنجیدگی دکھائی وین۔

جیسا کہ یہ تحریک پہلی بار پارلیمنٹ میں پیش کر رہی ہے، تو اس کے لیے ایک مضبوط قائد کی ضرورت ہوگی، جس کے پاس عوام کو جنم دیا ہوا سیاسی تجربہ ہو، اور جس نے اپنے لوگوں کی समस्याओں کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہو۔
 
Wow, آزادی کے لیے اٹھانے والے لوگوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد میں شامل ہونے کی یہ خواہش Really 😎۔ اس نئی تحریک سے آزاد کشمیر کے سیاسی خاندان کو ایک نئی اور مختلف دور میں لے جانا ہو گا، جس سے آپریٹنگ انڈیا کی پالیسی پر مزید توجہ دینے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں 🤔
 
اس تحریک کی بات کر رہے ہیں تو پھر یہ اچھا واضح ہے کہ اس میں زیادہ تر حققتاں ہیں، اس حکومت کو تیزہت سے بدلنا چاہیے نہ کہ چیلنج کرنا، جبکہ ایوان تجویز میں چوہدری یاسین کی جانب سے بھرپور تعاون ملے گا، اس سے تحریک کو مزید زور ملے گا، اور نئی حکومت کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج ہوگا، کیونکہ یہ ان کی جماعتیں کو ایک نیے دور میں لے جانا ہوگا اور نئے وزیر اعظم کے لیے بھی ایک مشکل کام ہوگا
 
ایسا محض سمجھنا تھا کہ آزادی کی جدوجہد میں ابھی بھی بے حد عزم اور جذبہ رہتا ہے، یہ پورا اچھا ہے. ساتھ ساتھ اس تحریک کو دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہوتا ہے کہ آزادی نہیں لانا ایک بڑا کام ہوگا.

جس طرح تحریک عدم اعتماد نے اس تحریک کو اگے बढانے میں مدد دی، وہی طرح یہ تحریک کچھ نئی اور نئی کوششوں کی جانب بڑھا سکتی ہے. ان 17 ارکان کے دستخط جمع کرنا ایک بڑا موقع ہے، اس پر یہ محسوس ہوتا ہے کہ ایک نئی تبدیلی آ رہی ہے.

یہ تحریک اپنی اہمیت کے لیے ایک سیاسی حلقے میں بھی اہم ہوگا، پھر اسے اس میں بھی اچھی اور مستحکم ریکارڈ بنانے کی ضرورت ہوگی.
 
اس تحریک کا خیال ہے کہ وہGovernment سے بھی زیادہ Problem بن جائے گی 🤯، اس کی اہمیت کو سمجھنا پورے ملک میں اچھا نہیں ہوگا، لاکín اس کی اہمیت کا بھی ایسا خیال ہے کہ وہ ایک نئی تبدیلی کے طور پر دیکھنی چاہیے، لاکín ان لوگوں کے خیال میں وہ ایسی تحریک بن کر پوری دھمکی ہو گی جس کی حکومت کو بھی پورا سامنا کرنا پڑے گا 😬
 
اس تحریک کا اچھا لکھا جائے तاکہ لوگ واضح طور پر سمجھ سکیں کہ یہ کیا ہو رہی ہے۔ ان 17 ارکان اسمبلی کا کوئی بھی اہم کردار ان کے کھل کر بیان کی نالی میں ڈالنا چاہیے۔

آزاد کشمیر میں ایک نئی سرگرمی نہیں شروع ہونے دی جائے، بلکہ وہ اسی کی ایک اور تبدیلی ہو رہی ہے جو اس حکومت کو بدلنے کی طرف لے جا رہی ہے۔

اس تحریک کا تعلق ان سیاسی حلقوں سے بھی ہوتا ہے جہاں لوگ ایک نئی پالیسی کو اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

چوہدری یاسین کا نام قائد ایوان تجویز کیے جانے کا لاجحتی سے امکان موجود ہے، لیکن اس بات پر غور کرنا بھی ضروری ہے کہ اس تحریک نے ایسی صورت حال کو پیش کیا ہے جس میں وہ اپنی جماعتیں ایک نیے دور میں لے جانا پڑے۔

اس تحریک کو ایک نئی تبدیلی کی وجہ سے سمجھنا چاہیے اور اس کو واضح طور پر ہمیشہ کی طرح نہیں کہی جا سکتا۔
 
یہ تحریک حقیقی طور پر آزاد کشمیر کے مستقبل کے بارے میں بات کر رہی ہے، جو یقیناً حکومت کو توجہ سے ملے گی۔ اس لئے کہ تحریک عدم اعتماد کی جانب سے پیش کی گئی ہے، جو واضح طور پر اس حکومت کو چیلنج کرنا چاہتی ہے اور یہ governments کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس تحریک کی اہمیت کو آزاد کشمیر کی سیاست میں ایک نئی تبدیلی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو ابھی بھی ایک سیاسی حلقہ ہے لیکن یہ تحریک اسے مزید اہم بنانے کی طرف سے لے جارہی ہے۔
 
یہ تحریک کتنا اہم ہوگا! اٹھنے والے 17 ارکان اسمبلی کی قوت نہیں پریٹ کے تو ان کے استقام پر یہ ایک بڑا موقع ہے. ان کی تحریک میں شاملا آگھائی ہوگی اور وہ ایسی تبدیلی لاتی ہے جو آزاد کشمیر کو ایک نئی راہ دکھاتी ہے. یہ سب کچھ سوشل میڈیا پر بھی دیکھتے ہیں اور لوگ اس تحریک کی حمایت کر رہے ہیں, تو یہ ایک بڑا لطف ہوگا.
 
آزاد کشمیر میںPolitics اور Government کے دھول بھرنے کے دوران نئی بات ہوئی ہے، جس میں تحریک عدم اعتماد شامل ہے. یہ ایک اہم بات ہوگی کیونکہ اس میں Government کو challenged karna chahiye.

Tحرk ki aayojana mein jese aik new phase tay kar rahi hai jo politics ko alag takya dekh rahi hai. Yeh tahrk sath hi political circles mein bhi mahatvapurn rahi hogi.
 
اس تحریک کے بارے میں بہت تھوڑی جلد سے بات کر رہے ہیں اور اس نے اب تک کیے گی لیکن یہ بات ضرور پہچانتا ہو کہ ایک نئی تحریک کبھی بھی تیزی سے شروع ہوتی ہے لیکن اسے پھر تو اس کی گہری جڑوں کو سمجھنا پڑتا ہے اور اس نے خود کو کس معاملے میں رکھا ہو وہ بھی پتہ نہیں چلا گا...
اس تحریک کی سرگرمی میں ایسی رشتیں شامل ہوگیں جو اسے زیادہ مضبوط بنانے میں مدد دے گی لیکن کیا وہ خود کو یہی سمجھ جائے گا کہ یہ معاملات ایسی ہیں جنہیں ساتھ لے کر آگہتائی اور سمجھ کی جائے...
اس تحریک کو لینے والوں کے پاس ایک کامیاب وعدہ ہونا چاہیے، نہ تو یہ وعدہ فیک ہو اور نہ یہ اس سے ہر ایک میں متاثر ہو...
اس تحریک کی سرگرمی سے ابھی انساف کا وقت لگتا ہے، چاہے یہ تحریک کامیاب ہو جائے اور کامیاب نہیں تو بھی اسے سمجھنا پڑے گا کہ اس نے کیا بنایا...
 
یہ تو دیکھتے ہی بھرپور رہگمان کی سہولت ہوسکتی ہے اس تحریک میں اٹھنے والے لوگوں کو اپنی جماعتیں کو ایک نیے دور میں لینا ہوگا، یہ واضح ہے کہ نئی حکومت کی بہت سی چنجزس ہیں جو انھیں حل کرنی پڑے گی، اور اس میں ایک نیے دور میں لینے کا یہ سبسائس تو واضح طور پر نویڈ بھی ہوسکتا ہے
 
واپس
Top