کئی 'خاص ملک' اسرائیل کو تسلیم کرنے - Latest News | Breakin

گیمر

Active member
اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوششوں میں آگے بڑھتی رہی ہے جس نے پاکستان، افغانستان اور دیگر ملکوں سے آئین میڈل کے درجے حاصل کر لیا ہے۔ اس وقت ان کی جانب سے کئی ملکوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اہداف رکھتے ہوئے سفارتی اور سیاسی تعلقات قائم کیے ہیں۔

ایک ترجمانی رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ یوکرین نے اسرائیل کو سرکاری ایجنڈہ میں تسلیم کر لیا ہے جب کہ امریکہ اور بھارت ان کی جانب سے آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کے منصوبوں پر زور دیتے رہے ہیں جس سے اسرائیل کو عالمی کمیونٹی میں اپنا مقام حاصل ہونا چاہیے۔

اس کے برعکس بھارتیہ जनतہ پارٹی (BJP) نے اسرائیل کو تسلیم کرنے پر زور دیا ہے اور اسے آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کا منصوبہ پیش کر رہی ہے۔ ان کی جانب سے امریکہ، جرمنی اور دیگر ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے اسرائیل کو عالمی سطح پر اپنا مقام حاصل ہونا چاہیے۔

ایک ایسی صورتحال بھی موجود ہے جہاں پAKستان میں نومبر کے آخر تک اسرائیل کا تسلیم کرنے پر امریکہ اور بھارت کی جانب سے زور دیا جا سکتا ہے۔
 
آج کے خبروں میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات آ رہی ہے، لاکھ لکھ کی بات اور یہ بھی کہ ISRائیل نے جو ملکوں سے آئین میڈل کا درجہ حاصل کیا ہے وہ تمام ملک کو تسلیم کر رہے ہیں۔ پھر بھی یوکرین نے اسرائیل کو سرکاری ایجنڈہ میں تسلیم کر لیا ہے تو کیا اسے کسی کو خوف ہوا یا یہ اچھا عمل تھا؟

جب تک کہ میں یہی کہوں گا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات ایک دوسری کے لئے ضروری نہیں، اور اس کی وہ سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے اس وقت تک یہ بات سامنے لا دی ہے جب تک کہ انھوں نے اپنی دوسری کے ساتھ تعلقات قائم کر لیے تھے۔

میں تو سوچتا ہوں گا کہ اس بات پر کسی کی نہیں نظر آنا چاہیے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا اچھا ہے یا نہیڹ، پھر بھی یہ بات اچھی رہی کہ اسرائیل کی دوسری ملکوں سے تعلقات قائم کی جائیں۔

اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ دنیا میں سب کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، اور اگر کسی ملک کی وہ سے تعلقات قائم نہیں ہو تو یہ بات سامنے آئے تو کچھ نہیں کیا جا سکتا؟
 
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کا منصوبہ بہت زیادہ ترقی پسند ہو رہا ہے اور اس سے وہ عالمی کمیونٹی میں اپنا مقام حاصل کر لے گا۔

اس بات کی غلطی نہیں کہ اسرائیل کو آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کا منصوبہ بھی ایک سیاسی اور سفارتی مہم ہو رہا ہے، جس سے وہ دنیا بھر میں اپنی ترجمانی قائم کرسکتا ہے۔

لیکن یہ بات غلط نہیں کہ یہ منصوبہ صرف اسرائیل کی جانب سے ہی ہو رہا ہے، بلکہ اس میں دیگر ممالک کی بھی کردار ہوگا جو اس کے حوالے سے اپنی ترجمانی قائم کرنا چاہتے ہیں۔

اس میں سب کچھ مل کر ایک نئی صورتحال بنے گی جس سے اسرائیل کو دنیا بھر میں اپنا مقام حاصل ہونا پورا ممکن ہوگا۔
 
اس رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یوکرین نے اسرائیل کو سرکاری ایجنڈہ میں تسلیم کر لیا ہے تو یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ کیا اسرائیل ان تمام ملکوں سے اچھی طرح سے تعلقات قائم کر رہا ہے؟ اس کی جانب سے یہ کہنا کہ وہ عالمی کمیونٹی میں اپنا مقام حاصل کر رہا ہے تو بھی یہ صرف ایک آدھا کہلاؤ ہو گا۔ کیونکہ اسرائیل کو جو معاشی اور سیاسی تعلقات حاصل ہوتے ہیں وہ سچمائیں نہیں۔

اس رپورٹ کے بعد یہ محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیل کے پاس کیا ہوا ہو گا؟ کیونکہ اب اس پر نومبر میں امریکہ اور بھارت کی جانب سے زور دیا جا رہا ہے تو یہ تو بتاتا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔
 
اسیرائیل کو تسلیم کرنے کی بڑی کوششوں میں اسرائیل نے اب تک ہمیشہ سے زیادہ تیز pace پر آگے بڑھ رہا ہے، پہلے پاکستان اور افغانستان نے اس کا آئین میڈل درجہ حاصل کر لیا ہے اب یوکرین بھی اسرائیل کو سرکاری ایجنڈہ میں تسلیم کر دیا ہے وہ ملک کس کی طرف رہے ان کو بتائی نہیں دے سکتا 🤔

امریکہ اور بھارت ایسے درجہ حاصل کرنے پر زور دیتے ہیں اس لیے کہ وہ عالمی کمیونٹی میں اپنا مقام حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انھوں نے بھارتیہ जनतہ پارٹی (BJP) کی طرح اسرائیل کو تسلیم کرنے پر زور دیا ہے اور اس کا آئین میڈل درجہ حاصل کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ پکے دھاتوں کی طرح ایسے منصوبوں کو سرکٹ کرتے رہتے ہیں جن سے اسرائیل کو عالمی سطح پر اپنا مقام حاصل ہونا چاہیے

اس کے برعکس پAKستان میں نومبر کے آخر تک اسرائیل کا تسلیم کرنے پر امریکہ اور بھارت کی جانب سے زور دیا جا سکتی ہے، اس پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اسرائیل کو ایک عالمی ملک کے طور پر تسلیم کرنا چاہیے نہ تو وہ اپنی سرحدوں کے باوجود ہمارے ساتھ منزلیں بنائیں اور دوسروں سے بھرپور تعلقات بنائیں 🤝
 
ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کو اپنی ترقی کے لیے دنیا بھر میں اپنا مقام حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ کئی ملکوں سے آئین میڈل کے درجہ حاصل کر چکا ہے، لیکن یہ بات کوئی بھی نظر سے نہیں دیکھ رہا کہ ان کی اس کوشش کے پچیس میں سے کتنے اٹhosوں کے لیے ہے? یہ تو ایک گڑھیا لگتا ہے کہ امریکا اور بھارت ان کی جانب سے آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کے منصوبوں پر زور دیتے رہیں، لیکن یہ بھی کوئی بات نہیں کہ اسرائیل کی اس کوشش میں کچھ اٹhos کا انکار نہ ہوا جسے وہ آج ملا رہا ہے۔ 🤔
 
اسرائیل کو اپنا مقام عالمی کمیونٹی میں حاصل کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے یہ کیا؟ پہلے اس نے فلسطینیوں پر جاری brutalities کو چھپایا اور اب وہ آئین میڈل کے درجے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ تو حیران کن بات ہے کہ دنیا انہیں تسلیم کر رہی ہے اور وہ آگے بڑھتے رہتے ہیں۔ لیکن یہاں سے پوچھیے کہ اسرائیل نے اپنی فلاں فلاں ناکارانیوں کو کیا؟
 
اسرائیل کی جانب سے یوکرین میں سرکاری ایجنڈہ میں تسلیم حاصل کرنا دوسرے ملکوں کے ساتھ تو مقبول ہوا ہے، لیکن اس کی پوری مدد کرنے والی امریکہ اور بھارت کی جانب سے جس کوشش کی جا رہی ہے وہ ابھی تک حقیقت میں نہیں پائی گئی ہے۔

اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اگر اسرائیل کو آئین میڈل کا درجہ حاصل کرنا چاہیے تو ان کی جانب سے بھارت، امریکہ اور دیگر ملکوں کی طرف سے اس کے حق میں ہمیشہ سے زور دیا جائے۔
 
سفارتی تعلقات میں پچھلے دنوں کی تبدیلیوں نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ اسرائیل اور پاکستان کے درمیان کس طرح تعلقات پیدا ہوسکngen گے؟ ان دنوں میں اسرائیل کو آئین میڈل کا درجہ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ بات سچمہ تھی کہ یہ کس حد تک صہی ہو گیا ہے۔ میں یہ بتاؤں گا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی پریشانی ان دنوں میں کیسے حل ہوسکتی ہے؟ ایسے میں اس پر توجہ دینا اور اس کی جانب سے آئین میڈل کا درجہ حاصل کرنے کا منصوبہ دیکھنا ہو گا۔

اسلامی دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے پر امریکہ اور بھارت کی جانب سے زور دیا جا رہا ہے۔ میں یہ سوچتا ہوں گا کہ اگر یہ منصوبہ دیکھنا ہوتا ہے تو اس میں کسی کا تعلق نہیں ہونا چاہیے، اس کے لیے ہر ایک اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہیے۔
 
یہ تو اسرائیل کو کس ملک سے تسلیم کرنے والا یہ سب کچھ جانتا رہا نہیں... 🤔 میرے خیال میں اس پر زور دیا جانا تو نہایت ناممکن ہوگا کیونکہ اسرائیل بھارتیہ जनतہ پارٹی کی طرح کیسے ہو گا؟ 🙅‍♂️ اور یوکرین نے کیاReason دیکھ کر اسرائیل کو تسلیم کر لیا تو یہ بھی ہمیں یہ سمجھنے میں مدد نہیں کرتا...
 
تومorrow pe is baat kaisi hogi, abhi to israel ko Pakistan aur Afghanistan mein aaya din ka level mila hai, toh ab woh Pakistan mein bhi iska aadha nahi hoga? Kya unki safar-e-sabha mein koi dhamka ya chunauti nahi rahi? Aur phir, kuchh logon ko yeh bilkul pasand nahi aata ki israel ko Pakistan mein bhi aaya din ka level mila.

Lekin, fir, kya unki soch sahi nahi hai? Yeh toh sirf ek cheez hai, agar woh apne sab se pehle aadha din ka level milane ke baad iskaafi zyada umdeed karte hain, toh woh ko koi bhi bilkul nahin pasand aayega.

Aur phir, hamare desh mein ek baar jaisa hai ki agar hum yeh samajhte hain, toh sirf aadha din ka level milne ke baad, yeh iske baad me hota hai kya?
 
واپس
Top