حکومت چاہتی ہے کہ مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی، رانا ثنا اللہ - Daily Qudrat

وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک تقریب میں کہا ہے کہ آج مہنگائی اور غربت سے عام آدمی ناراض اور غصے میں ہے، یہ مہنگائی ہماری لائی ہوئی نہیں، حکومت چاہتی ہے کہ مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ انفرت، بغض اور کینے کی سیاست نے ملک کوو کچھ نہیں دیا ہے جسے دوسرے کے لیے گڑھا کھودنا پڑتا ہے وہ خود اس میں گرتا ہے اور واویلا کرتا ہے، ایک حکومت نے میرے خلاف ناجائز ہیروئن کا کیس بنایا ہے، نفرت اور سازش کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ وہ اس دور کی یاد دلاتے ہیں جس میں کرپشن ختم کرنے والوں نے معرکہ حق کی کامیابی سے دنیا کی عزت حاصل کی ہے، بھارت کے ملک کی عزت اس سے ہمara معاشی حالات میں بہتری ہوئی ہے اور اس سے ہمارا معاشی حالات بہتر ہونے والے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا ہے کہ آج مہنگائی اور غربت سے عام آدمی ناراض اور غصے میں ہے، یہ مہنگائی ہماری لائی ہوئی نہیں، حکومت چاہتی ہے کہ مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی۔
 
مگر یہ بات تو کچھ بھی نہیں ہوتی جو شانہ ثنا اللہ کی رائے میں ہو۔ انہوں نے حکومت پر معاشی حالات میں سुधار کے لیے آئی ایم ایف کی موقف کو criticism kiya hai 🤦‍♂️، لگتا ہے انہوں نے اپنا Political career بنائا ہے ان کے opponents ko target karne ka, lekin yeh bhi sach hai کہ مہنگائی اور غربت سے لوگ بہت دوزخ میں ہیں 😔 ، ان کا کہنا کہ مہنگائی ہماری لائی نہیں ہوگی اسی کی وضاحت nahi deta hai, government ko market ki situation ko control karna chahiye.
 
بھارتیوں کا یہ کہنا کہ کرپشن ختم کرنے والے معاشی حالات میں بہتری لائیں تو واضح ہے کہ وہ اپنی مہنگی اور غربت سے انعام لینا چاہتے ہیں? آئی ایم ایف کی ایسا نہیں ہونا چاہیے جو کہ ہم سب کو جھٹلایا جائے۔

میں سोचتا تھا کہ شہباز شریف نے ووٹنگ سسٹم میں تبدیلی لانے کی بات بڑی دلچسپ ہوئی کیونکہ یہ ان کو ایسا پورا کرنے کا موقع دیتا ہے جس پر وہ اپنی حکومت کی ناکامیتوں سے گھبرائیں۔

ماڈل ڈیسی اور رانا ثنا اللہ کے مشن کو یہی سمجھنا چاہئیے جس سے وہ اپنی دوسری ناکامیتوں کو تھوکر دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 
ਮੈਨੂੰ ਇਹ غلط پوچھنہ ہی سا دکھائی دیتا ہے کہ میرے ملک کی معیشت پر حقیقی طور پر جو اہمیت رکھتی ہے وہ ہماری نiji معیشت ہی ہے! میری یوٹیوب چैनل میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ایسا ویڈیو جو ہوا کا تھا اور اس میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ ہماری معیشت کی ترقی کیسے ہوتی ہے اور ہم جس سے بھی کامیابی پہنچائیں گے وہ ہمارے ملک میں ایف ایل ہو گیا تھا! لگتا ہے کہ میرے ملک کی معیشت پر حقیقی طور پر انٹرنیشنل ممالک پر اہمیت رکھتی ہے اور انھیں ہمیں بہت بڑا تعزِت ملتا ہے!
 
تم سے اس بات کو بھی سوال ہوتا ہے اور تمہیں یہ سمجھنے میںDifficulty ہوتی ہے کہ ہمارا معاشی حالات کیسے بہتر ہوسکتا ہے؟ آئی ایم ایف نے اجازت نہ دی۔
تم سے یہ بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگلی بار آپ کیا کرتے؟
اسے سمجھنا مشکل ہوتا ہے کہ اس دور میں کرپشن ختم کرنے والے ہی لوگ میرتھک کامیابی حاصل کر رہے ہیں
 
میں یوں سوچتا ہوں کہ مہنگائی اور غربت کی صورت حال سے پریشان رہنے والا لوگ، وہیہ ملک ہے جس میں سب کو بھوک لگی ہوئی ہے اور غصے میں ہے۔ میری نظر میں یہ پتا نہیں ہوتا کہ آئی ایم ایف نے اجازت دے کر یا نہ دی، کیونکہ ان لوگوں کو بھوک سے رہنے والا ہوتا ہے اور وہیہ ملک ہے جو اس کے لیے غصے میں ہو گا۔

اس وقت تک کی یاد دلاتے ہوئے جب کرپشن ختم کرنے والوں نے معرکہ حق کی کامیابی سے دنیا کی عزت حاصل کی ہوئی تھی، ملک میں بھی معاشی حالات میں بہتری آئی ہوتی تھی اور لوگوں کے لیے بھukuں میں سے نکلنا اس کو ممکن ہو گیا تھا۔
 
چلا تو آج سے 20 دिन قبل اس میں بات ہوئی تھی۔ رانا ثنا اللہ کی بات کے لیے میرے لئے بھی اسی طرح کا خیال ہے، اگرچہ انہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ مہنگائی ہماری لائی ہوئی نہیں، لیکن یہ بات واضع ہے کہ آئی ایم ایف کا ایسا کیا کرنا چاہیے کہ مہنگائی کم ہو جو۔

امرکا اور یورپ کی ملکوں میں سے کسی نے بھی اس طرح یہ کہا کہ وہ ملک انہی کے برعکس ہیں، پھر کون سا ملک ہو گا جس کی حکومت اپنے لوگوں کو مہنگائی سے بچانے کے لیے کام کرے؟
 
آج اس سے پہلے تو ہر چيز بھی ٹوٹ چکی ہے ، اب مہنگائی اور غربت ہی نہیں بلکہ ایسا لگ رہا ہے جیسے کہ میرا پالتو بھی اس کی سرپہچان چھوڑ کر آ گیا ہو، ہم سارے لوگ ایک ہی طرح کی دکھ رہے ہیں اور فوری سولیشن نہیں مل رہی ، یہ آئی ایم ایف کا بھرپور کامیاب کام ہو رہا ہے، کبھی ہوا میں بھی تو اس کو ساتھ لینا پڑتا ہے ، اور یہ بات دیکھنے لیے کیونکہ نوجوانوں نے بھی اپنی تلاشیں کئی ماہ سے شروع کر دی ہیں، آج بھی میرا منہ بھر لگ رہا ہے۔
 
ہر فریق اپنی بات کے لئے بات چیت کرتا ہے اور یہ بات واضح ہے کہ مہنگائی کی بات پر لوگ کafi Irritated ہیں 😐، لیکن انفرت اور بغض کی سیاست سے ملک میں کوئی بھی چیز نہیں حاصل ہوئی ہوگی، government وہی بات کرتی رہے گی جس کا ماجا ہوگا اور عوام کو ناکام رہے گا 🤦‍♂️

ایک حکومت نے اپنے وزیر اعظم سے کیس بنایا ہے تو آپ۔ وہی بات جسے انھوں نے کہی اور وہی معاشی حالات میں بہتری لائیگی یا نہیں ہمara ہی کو کھینچنا پڑے گا اور انھیں خود اپنی غلطیوں سے پکھنا پڑے گا 😊
 
یہ تو بہت گھنٹے سے انفرت اور بغض کے ماحول میں رہا ہوا ہے، یہ ہمارے معاشرے کی بدCondition کو ٹھیلا کر رہا ہے کہ ہم کس طرح غصے میں اٹھتے ہیں ؟
 
انٹرنیٹ پر دیکھا جاسکتا ہے کہ چل رہے شعبہ انفرٹ اور بغض کی سیاست سے ملک کو کچھ نہیں حاصل ہوتا، حالانکہ وہ لوگ جو اس میں شامل ہیں اپنی سائڈ سے بہت فائدہ اٹھاتے ہیں، ان پر یہ سبق ضرور یاد رکھنا چاہئے کہ نفرت اور سازش سے کوئی چیز نہیں حاصل ہوتی
 
یہ گaltiyan ہمیں اس وقت دیکھنے کو Mills اور ان کے ساتھ بھی نہیں، آج ہوا وارسیوں میں یہ بات کہی جاتی ہے کہ مہنگائی اور غربت کی صورت حقیقت نہیں لیکن یہ تو بھی دیکھنا پڑ رہا ہے کہ ہمیں اس حالات میں بھی یہی بات کہنی پڑتی ہے، اور پھر اچھا واضح کرنا پڑتا ہے کہ ہمارے معاشی حالات میں کیوں ان گaltiyon سے بات نہیں کی جا رہی؟
 
😮 میری زبانیں اس میں ہر کوئی یہ دیکھ رہا ہے کہ آج کی politics پر پورا خیال چل گیا ہے، پری ہوئی ہوڈیاں اور فیلوں کی ایک بھرپور پالیسی بن گئی ہے جو ہمیں وہی ملا رہا ہے جس سے ہمara معاشی حالات خراب ہوئے تھے، یہ ایک دھچکنا چٹان نہیں بلکہ ایک پتھر پکڑنا ہو گا جو آپ کو سلاطین کی لائی ہوئی حنت پر بکھر کر ڈال رہا ہے، 😐
 
واپس
Top