مبیئی میں رہنے والی حاجی مستان کی بیٹی حسین مرزا نے اپنی شناخت دلانے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ Amit Shah سے مطالبہ کر دیا ہے۔ انھوں نے حکومت کو کئی دہائیوں سے جاری مقدمات، ذاتی المیوں اور شدید مالی مشکلات کے بعد اپنے برسوں پرانے کیس دوبارہ کھولا ہونے کی ایک آپلیشن کی ہے۔
حسین مرزا نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں حکومت کو بتایا کہ ان کے شوہر نے 8 شادیاں کیں اور وہ اسے ذہنی، جذباتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ انھوں نے اپنی 12 سال کی عمر میں زبردستی شادی کی گئی، میری بیٹی کو 23 سال کی عمر میں قتل کر دیا گیا، تشدد کے دوران میرے بال بھی پھٹے گئے، ملزم برسوں سے عدالت میں پیش نہیں ہوا اور جس کی وجہ سے کیس مسلسل التواء کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مختلف حلقوں کی جانب سے میری شناخت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں اور کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ میں حاجی مستان کی حقیقی بیٹی نہیں ہوں، لیکن انھوں نے بتایا کہ کسی کو شک ہے تو ثبوت لائے، میرے والد کا نام میری حق ہے اور میری شناخت سے انکار کرنا بھی ظلم ہے۔
حسین مرزا نے کہا ہے کہ وہ برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہوں اور انھیں کوئی مقام ہے اور نہ ہی کوئی مالی امداد، وہ اپنی بیٹی کے کہنے پر اپنے شوہر کی ساتویں بیوی کے گھر بھی رہی لیکن انھیں اپنی جائیداد میں سے حصہ نہیں ملا۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری طور پر تسلیم کیا جائے کہ وہ حاجی مستان کی بیٹی ہوں اور اپنے تمام کیسز دوبارہ حل کیے جائیں۔
حسین مرزا نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں حکومت کو بتایا کہ ان کے شوہر نے 8 شادیاں کیں اور وہ اسے ذہنی، جذباتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ انھوں نے اپنی 12 سال کی عمر میں زبردستی شادی کی گئی، میری بیٹی کو 23 سال کی عمر میں قتل کر دیا گیا، تشدد کے دوران میرے بال بھی پھٹے گئے، ملزم برسوں سے عدالت میں پیش نہیں ہوا اور جس کی وجہ سے کیس مسلسل التواء کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مختلف حلقوں کی جانب سے میری شناخت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں اور کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ میں حاجی مستان کی حقیقی بیٹی نہیں ہوں، لیکن انھوں نے بتایا کہ کسی کو شک ہے تو ثبوت لائے، میرے والد کا نام میری حق ہے اور میری شناخت سے انکار کرنا بھی ظلم ہے۔
حسین مرزا نے کہا ہے کہ وہ برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہوں اور انھیں کوئی مقام ہے اور نہ ہی کوئی مالی امداد، وہ اپنی بیٹی کے کہنے پر اپنے شوہر کی ساتویں بیوی کے گھر بھی رہی لیکن انھیں اپنی جائیداد میں سے حصہ نہیں ملا۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری طور پر تسلیم کیا جائے کہ وہ حاجی مستان کی بیٹی ہوں اور اپنے تمام کیسز دوبارہ حل کیے جائیں۔