تہران کا خالی ہونے کی یہ صورت حال ایران میں پانی کی کمی کے تباہ کن اثرات سے جुडی ہوئی ہے جس کا احاطہ تمام شہروں پر پڑتا ہے، اس نے ملک کے حوالے سے ایک خطرناک ماحولیاتی صورتحال بن دی ہوئی ہے۔
تہران کی آبادی ایک بڑے شہر کی طور پر دیکھی جاسکتا ہے جو پانی سے محروم ہونے کے خوف سے تنگ آ رہی ہے، اس صورت حال نے ملک کی حکومت کو ایک اہم خطرے کا سامنا کرنا پڑیا ہے جس پر انہوں نے ایک گہرا خیال کیا ہے۔
صدر مسعود پزشکیان نے تہران کو خالی ہونے کی صورت میں انتباہ دیا ہے اور اس سے ملنے والی صورتحال کی شدت کا احاطہ کیا ہے، انھوں نے یہ کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی اور شہر کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے، اس صورت حال کے نتیجے میں شہری تین سال تک اپنے گھروں سے باہر رہیں گئے ہوں گے اور شہر میں پانی کا کوئی ذخیرہ نہ رہے گا، اس صورت حال نے ملک کی حکومت پر انھیں تین سال تک پانی کی فراہمی سے منع کرنا اور ایسے ڈیموں کے انتظام کو بہتر بنانا ہوتا ہے جن سے شہر کو پانی فراہم کیا جاسکتا ہے، اس صورت حال نے ملک میں پانی کی کمی کے بارے میں عام لوگوں کو بھی پچتا ہوا ہے اور وہ اپنی زندگیوں سے متاثر ہوئے ہیں، اس نے ملک کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔
تہران کی آبادی ایک بڑے شہر کی طور پر دیکھی جاسکتا ہے جو پانی سے محروم ہونے کے خوف سے تنگ آ رہی ہے، اس صورت حال نے ملک کی حکومت کو ایک اہم خطرے کا سامنا کرنا پڑیا ہے جس پر انہوں نے ایک گہرا خیال کیا ہے۔
صدر مسعود پزشکیان نے تہران کو خالی ہونے کی صورت میں انتباہ دیا ہے اور اس سے ملنے والی صورتحال کی شدت کا احاطہ کیا ہے، انھوں نے یہ کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی اور شہر کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے، اس صورت حال کے نتیجے میں شہری تین سال تک اپنے گھروں سے باہر رہیں گئے ہوں گے اور شہر میں پانی کا کوئی ذخیرہ نہ رہے گا، اس صورت حال نے ملک کی حکومت پر انھیں تین سال تک پانی کی فراہمی سے منع کرنا اور ایسے ڈیموں کے انتظام کو بہتر بنانا ہوتا ہے جن سے شہر کو پانی فراہم کیا جاسکتا ہے، اس صورت حال نے ملک میں پانی کی کمی کے بارے میں عام لوگوں کو بھی پچتا ہوا ہے اور وہ اپنی زندگیوں سے متاثر ہوئے ہیں، اس نے ملک کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔