خشک سالی کے باعث تہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے ، ایرانی صدر کا انتباہ

محقق

Well-known member
تہران کا خالی ہونے کی یہ صورت حال ایران میں پانی کی کمی کے تباہ کن اثرات سے جुडی ہوئی ہے جس کا احاطہ تمام شہروں پر پڑتا ہے، اس نے ملک کے حوالے سے ایک خطرناک ماحولیاتی صورتحال بن دی ہوئی ہے۔

تہران کی آبادی ایک بڑے شہر کی طور پر دیکھی جاسکتا ہے جو پانی سے محروم ہونے کے خوف سے تنگ آ رہی ہے، اس صورت حال نے ملک کی حکومت کو ایک اہم خطرے کا سامنا کرنا پڑیا ہے جس پر انہوں نے ایک گہرا خیال کیا ہے۔

صدر مسعود پزشکیان نے تہران کو خالی ہونے کی صورت میں انتباہ دیا ہے اور اس سے ملنے والی صورتحال کی شدت کا احاطہ کیا ہے، انھوں نے یہ کہا کہ اگر بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی فراہمی محدود کرنی پڑے گی اور شہر کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے، اس صورت حال کے نتیجے میں شہری تین سال تک اپنے گھروں سے باہر رہیں گئے ہوں گے اور شہر میں پانی کا کوئی ذخیرہ نہ رہے گا، اس صورت حال نے ملک کی حکومت پر انھیں تین سال تک پانی کی فراہمی سے منع کرنا اور ایسے ڈیموں کے انتظام کو بہتر بنانا ہوتا ہے جن سے شہر کو پانی فراہم کیا جاسکتا ہے، اس صورت حال نے ملک میں پانی کی کمی کے بارے میں عام لوگوں کو بھی پچتا ہوا ہے اور وہ اپنی زندگیوں سے متاثر ہوئے ہیں، اس نے ملک کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔
 
🌊 یہ صورتحال ایسے سے متعلق ہے جیسے لوگ اپنی گھروں سے باہر نہیں آتے، پانی کی کمی نے ہر شہر کو تباہ کر دیا ہے اور اب یہ ملک بھی تباہ ہو رہا ہے।
 
تھرون میں پانی کی کمی کی صورت حال Iran کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، چاہے وہ شہر یا گاؤں ہو۔ یہ سارے لوگ آباڈنشن میں رہنا پڑھیں گے اور یہ معاشی نظام بھی تباہ ہو جائے گا، انہیں پانی کی فراہمی کے لیے ایسے ڈیموں کو بنانے کی ضرورت ہے جو پرانے کی طرح نہیں رہتے اور یہ تین سال تک جاری رہنے کا امکان ہے، انہیں اپنی زندگیوں کو بھی بدلنا پڑے گا!
 
تھران کی صورتحال یوں بھی سائن نہیں پائی جس پر ان لوگوں پر اچانک وغیرہ ہوا ہو، جو تھران میں رہتے ہیں اور وہاں کی پانی کی کمی کا سامنا کرتے ہیں تو انھیں یہ بات پھانسی لگتی ہے کہ ملک بھر میں یوں ہی ہوا ہو گا، اور اس نے ملک کو تباہ کر دیا ہو گا۔
 
سائنسدانوں کی ایسی بات بھی ہے جو پانی کی کمی سے متعلق ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ تہران میں پانی کی کمی نہ ہونے پر ایک بھی گزشتہ 30 سالوں میں نہیں دیکھا گیا، انھوں نے کہا ہے کہ اچھا پانی کی فراہمی نظام ملک کی سڑکوں پر 30 فیصد لگاتار رہتا ہے۔
 
اس صورتحال کی شدت کو سمجھنے کے لیے پانی سے محروم تھانڈان کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہاں کے لوگ پانی کی کمی کے لیے نازل پانی سے محروم تھانڈان اور دوسرے ذرائع تلاش کر رہے ہیں، جس سے وہاں کے ماحولیاتی نظام کو بھی نقصان ہوتا ہے، اس صورتحال نے ملک میں پانی کی کمی کے بارے میں لوگوں کو ایسا لگایا ہے کہ وہ اپنی زندگیوں سے بھی متاثر ہوئے ہیں، ملک کی حکومت کو اس صورتحال پر توجہ دی جانی چاہئے اور یہ بات Samajhne ki zaroorat hai کہ وہ ملک کے ماحولیاتی نظام کو بھی بچانے کے لیے ڈیموں اور پانی کی فراہمی کے لیے یہ تدابیر لے، اس صورتحال نے ملک کو ایسا دیکھ کر دھیکنا پڑایا ہے جیسا کہ وہ ملک میں پانی کی کمی سے باہر رہتا ہے
 
یہ صورت حال Iran میں پانی کی کمی سے بھرپور ہو رہی ہے... Tehran میں ایک بڑے شہر کا ماحول دیکھنا مشکل ہو گیا ہے، آبادی کا یہ خطرناک موقف ملک کی حکومت کو انہیں تین سال تک پانی فراہم کرنا اور ایسے ڈیموں کے انتظام کو بہتر بنانا ہو گا جو شہر کو پانی فراہم کریں... میرا خیال ہے کہ یہ صورت حال Iran کی زندگیوں پر بھاری Impact دے گی اور لوگ اپنی زندگیوں سے متاثر ہوں گے... تین سال تک شہری اپنے گھروں سے باہر رہیں گئے ہوں گے... 🤕
 
تہران میں پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ بن رہی ہے، یہ صوبہ ایران کے لئے ایک خطرناک ماحولیاتی صورتحال بن گیا ہے، تین سال تک شہر میں پانی نہ ہونے سے شہری جان اور جائیداد کھاتے ہیں، یہ بے خوفی صورتحال ہوگا اور ملک میں پانی کی کمی کی وجہ سے لوگ اپنی زندگیوں سے لڑ رہے ہیں 🤯، اس وقت ملک کے لیے ایک گہرا خیال ضروری ہے جس پر انھیں عمل میں لینا پڑے گا۔
 
ایسے صورتحال سے بچنے کے لیے تہران میں پانی کی فراہمی کو زیادہ جوش شوش نہیں کرنا چاہئے بلکہ انٹرنیٹ پر یہ بات ہی دھیمنہ کر دی جا سکتی ہے کہ پانی کی فراہمی سے قبل انٹرنیٹ پر پوسٹنگ کو منٹ کر لیا جائے اور اس طرح ایسے لوگ نہیں بنتے جنہوں نے پانی کے بارے میں یہ بات یقین سے نہیں لکھی ہوتی بلکہ دوسرے لوگ بھی ان کی توجہ اپنے لیے برقرار رکھتی ہیں ، ایسے میڈیا کھانے جو کہ یہ بات کا اچھا موضوع بنتے ہو تو یہ پوسٹنگ کو منٹ کرنے کی بھی مدد ملتی ہے۔
 
تہران میں پانی کی کمی سے ملنے والی صورتحال تو بھی کافی خطرناک ہے، لگتا ہے انھوں نے صاف اٹھا کر شہر کو خالی کر دیا ہوا ہے۔

مگر یہ ایک بڑی یاد دिलائیے گی۔ پانی کی کمی کس قدر تباہ کن ہوتی ہے، انسانوں اور جانوروں دونوں کو متاثر کرتی ہے.
 
تہران پانی کی صورت حال تو ایک بڑا مسئلہ ہے ، لیکن یہ پتا نہیں کہ اسے حل کیسے کیا جائے گا؟ تہران میں رہنے والوں کو اپنی زندگیوں سے بھی متاثر ہونے کی صورت نہیں ہونی چاہئے ، لیکن اب وہ شہر میں پانی کے بارے میں ہمیشہ تنگ آتے رہتے ہیں، یہ ایک بڑا خطرہ ہے جو ملک کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر رہا ہے اور پانی کی کمی سے شہریوں کی زندگیاں بھی متاثر ہوتی رہتی ہیں، مگر یہ بات بھی پوری نہیں ہوئی کہ تہران میں رہنے والوں کو ایک اچھا مقام مل گیا ہو جس پر وہ اپنی زندگیاں آسان کرسکیں، یہ صرف تہران میں نہیں بل्कہ تمام شہروں میں ایسی صورت حال کی اجتناب کی جا سکتی ہے۔
 
یہ صورت حال بہت جھیلے ہوئے ہیں لیکن میں سچا سمجھتا ہوں کہ اگر ہم ملک کے حکومت کو اچھی طرح سمجھ دیں تو یہ صورت حال حل ہوسکتا ہے، تہران کی آبادی کو ایسے مواقع فراہم کرنی چاہئے جس سے وہ پانی کے ذخیروں کو بھر سکیں اور شہر میں پانی کی فراہمی کے لیے ایسے ڈیموں کی تعمیر نا لگائیں جس سے تین سال تک شہری گھروں سے باہر رہنا پڑے، یہی وقت ہے کہ ہم ملک کو ایک نئے دور میں لے جائیں جس میں پانی کی کمی کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے 🌞
 
واپس
Top