عدالت نے صدر کو دھمکی دینےکے الزام میں صحافی کو قیدکی سزا سنادی

یہ تو ایک اچھا بات ہے کہ وہ صحافی جس نے دھمکی دی، اُن پر قید کی سزا دی گئی، یہ ان کی بہادری کو دیکھنے والوں کی طرف اشارہ کرتا ہے! اور وہ صدر اردوان کی جانب سے بھی دھمکی لگائی گئی، تو یہ بھی ایک اچھا بات ہے کہ جب لوگ اپنی رائے ظاہر کرنا چाहतے ہیں تو ان کی ووٹز سنی جائیں! اور پھر یہ عدالت نے صدر کو بھی دھمکی دینے کا ایسا جرم لگایا جیسا کہ وہ اپنی تاریخ پر بات کر رہے تھے، تو اس سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ ان کی جانب سے بھی دھمکی لگائیں گے!
 
یہ اعلان تو ایسا ہی لگتا ہے جیسا کہ وہ لوگ بناتے ہیں جو اپنی پوری زندگی یوٹیوب پر دھکے اٹھانے کی تالابوں میں رہتے ہیں۔ مگر یہ بات تو صاف کہیں نہ کہے، دھمکی دینا ایسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ لوگ اپنی کچھ غلط فہمیوں کو صحیح کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایسا لگتا ہے جو دھمکی دی گئی تھی وہ پوری نہیں تھی بلکہ صرف ایک ہिसسہ ہی تھا جس پر ان کو آجاز نہ دینا پڑا۔ اور دوسری جانب وہ لوگ جو کہتے ہیں وہ پوری نہیں بلکہ صرف ایک نظر تھی جس سے ان کو اِس جرم میں شامیل ہونا پڑا۔
 
صدر اردوان پر یہ معاملات ایسا لگتا ہے جیسے وہ اس شخص کے خلاف محکوم بنایا گیا ہو، جو اپنے ملک کی تاریخ کو یوٹیوب پر دھون دے رہے ہیں .

لگتا ہے کہ اس عدالت نے اچھی طرح سمجھ لیا ہے کہ کس طرح اپنی آزادی کو محفوظ کرنے کے لئے، ایسے افراد کی آواز کو روکنا بہت ضروری ہوتا ہے جسے لوگ پیداوار کے ساتھ اپنی تاریخ کو دھوننا چاہتے ہیں.

میں یہ بتاؤں گا کہ اگر اس صحافی کی آواز روکنی پڑے تو، اچھا ایسا نہیں ہوگا .
 
واپس
Top