اپوزیشن اتحادکا مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک چلانےکا اعلان - Daily Qudrat

کمل پسند

Well-known member
اپوزیشن اتحادکا مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک گیر تحریک چلانےکا اعلان
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اپوزیشن اتحاد نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانےکا اعلان کردیا ہے۔

سربراہ اپوزیشن اتحاد محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصرعباس نے ان کی جانب سے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔

محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آئین ریاست اور باسیوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، مجھ سے آئین کے تحفظ کا پانچ بار حلف لیا گیا ہے، عوام کو کوئی تسلیم نہیں کر رہا لہٰذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں، عوام بھی پوچھتے رہےکہ کب تحریک کی ابتدا ہونی ہے۔

محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ جس طرح یہ آئین کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں، کل رات سے ہماری ملک گیر تحریک شروع ہو جائےگی۔

سربراہ اپوزیشن اتحاد کا کہنا تھا کہ ہمارا کل رات سے ایک ہی نعرہ ہوگا، جمہوریت زندہ باد آمریت مردہ باد ، ہماری تیسرا نعرہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق ہوگا۔

محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہم بتائیں گے کہ پاکستان کے عوام جو چاہیں گے وہی فیصلہ ہوگا، ہم بتائیں گے کہ آئین بالادست اور پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی۔

علامہ راجہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ قوم 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں، آئینی اقدامات کرکے طاقت وروں کو مزید طاقت دے دی گئی ہے۔
 
جب ان پر پوچھا جائے کہ ابھی کیوں آئین کے خلاف تحریک شروع کر رہے ہیں؟ تو مجھے خیال ہے کہ یہ تحریک ایک چلنا پڑنا ہے، جیسا کہ محمود خان اچکزئی کہتے ہیں کہ عوام نے اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ آئین ریاست اور باسیوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، اور لہٰذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں۔

ماکسی ! ہر تحریک ایک چلنا پڑنا ہوتی ہے، یہ بھی تو ہماری ملک کی آزادی اور جمہورت کا راستہ ہو گیا ہے۔ لہٰذا ان کی تحریک کو نہیں روکنا چاہئیں بلکہ انھیں مزید قوت دیں اور ساتھ مل کر اس کے دوسرے راستوں پر بھی کام کیا جائے۔

اس نئی تحریک کو نہیں روکنا چاہئیں بلکہ اس کے حوالے ڈالنا چاہئیں! :).
 
اس نئے تحریک کی نظر سے کچھ تھوڑا سا ڈر رہا ہے 🤔، لگتا ہے کہ ان نے اپنے حلف لینے سے قبل بھی یہی تجویز کی ہوگی، آئین کو تحفظ دیا گیا اور حال ہی میں ایسے توجہ کے بغیر اس پر چارہ کیا گیا ہے، یہ تو ایک بات بھی نہیں کہ عوام کو پوچھتے ہوئے ہی ان کی رائے لی جاسکیگی 🙅‍♂️
 
عوام بھی پوچھتے رہے کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کی خلاف تعینات سے لٹنا ہوگا؟ ہمیں ان لوگوں کو بھی پوچھنا چاہئے جو یہ کہتے رہتے ہیں کہ آئین میں کسی تبدیلی نہیں ہوتی؟ ہمیں پوچھنا چاہئے کہ ان کی گزشتہ 20 سال کی حکومت سے یہ وہی خصلت ہے؟
ہمارے آئین کو ایک بار پھر پڑھو، جس میں آج تک کیسے دھلائی گئی ہے اس سے نکل کر ہمیں کیا فیصلہ کرنا چاہئے؟
 
یہ بھی کچھ آزاد تھوڑا اور کافی کھانے کی بھرپور ضرورت ہے۔ آج تک بھی یہ سوال رہا ہے کہ عوام کی گنجائش کیسے بڑھائی جاسکی؟ اور ان کی आवाज کو کس طرح سماعت ملی۔ آمدنی توجہ دی جائے تو اس تحریک میں ہر ایک اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، اس سے پوری ملک بھر میں آگ لگ سکتی ہے۔
 
یہ تو ایک بڑا معرکہ لگ رہا ہے۔ آئین کی اس ترمیم پر عوام کا کوئی پتہ نہیں تھا، اور اب وہ اٹھ کھڑے ہو گئے ہیں۔ یہ تو ایک بڑا بچوں کا کھیل نہیں لگ رہا ہے، بلکہ یہ عوام کی آزادی اور آئین کا احترام کے بارے میں ہے۔

جب اپوزیشن اتحادکا سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا تھا کہ وہ عوام کو پوچھنے سے ہیں کہ کب تحریک کی ابتدا ہونی ہے، تو یہ بہت عجیب نہیں لگ رہا ہے۔

عوام کو پوچھنا تاکہ ہمیں کیا کہنا چاہئیں؟ اور وہ لوگ جو عوام کے لیے نہیں، وہی کامیابی کو یقینی بناتے ہیں۔

لیکن اب تو یہ بات بھی پتہ چل گئی ہے کہ عوام اٹھ کر ہیں، اور وہ تینوں نعرے اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ جمہوریت زندہ باد، آمریت مردہ باد، قیدیوں کی رہائی سے متعلق... یہ سب ایک دوسرے سے متصل ہیں۔
 
اس 27 ویں آئینی ترمیم کا مقصد تو یہی ہے کہ عوام کی اصولوں کو کمزور کرنا ، لیکن آج کی پلیٹ فارمز پر عوام بھی بات کر رہے ہیں اور ان پر گھیرا بھی نہیں تھام سکا ہے۔
اس لئے کوئی دوسرا مقصد نہیں تو چلو لوگ جانتے ہوں گی کہ وہ اپنے حق میں کیسے آئے اور وہ کس طرح ناکام ہو گئے، اس لئے یہ تحریک بھی ضروری ہے کہ لوگ اپنی فیکٹری سے باہر نکل کر جانتے ہوں گی اور پوچھتے ہوں گی۔
 
Wow 🤯💥 میرا خیال ہے کہ آئین ریاست پر عوامی رائے کا احترام ضروری ہے اور عوام کی پوچھی جانا چاہیے کہ ان کے پاس کوئی اختیار ہے یا نہیں۔ اس تحریک میں عوامی رائے کے استحکام کو دیکھنا ضروری ہے।
 
یہ سچ نہیں کہ ان 27 ویں آئینی ترمیم سے پاکستان کا جمہوریت بند ہو جائے گی، اس میں کوئی بھی حد تک صحت مند خیال نہیں ہے۔ یہ حقیقت یہ ہے کہ عوام کو پوچھنا چاہیے کہ ان 27 ویں آئینی ترمیم کی فائدہ سے ان کی جان بھی رک جائے گی یا نہیں؟
 
یہ بھی کچھ ہوا تھی میں بھی اپنی بات کا کہنا چاہتا تھا، وہ تحریک جو آئین کی بنیادوں کو ہلا رہی ہے وہ ایک دوسری نہیں ہو سکتی، پہلے کیا وہ لوگ ہم نے نا فرائی کیا تھا۔

سچ میں یہ بات سافٹی سے کی جاسکتا ہے کہ آئین کے تحفظ کے لئے پوری ملک بھر میں چلنی ہوئی مہم کو دیکھنا اور اس پر تعاون کرنا بہت ضروری ہوگا، پھر یہ بات بھی تھی کہ عوام کو اپنے حق کی آواز کا جہاں تک آزاد رکھا جاسکتا ہے وہ اس پر ایڈجسٹ کرنا چاہئے۔

یہ بھی بات سچ ہے کہ لوگ پوچھتے ہیں کیا یہ تحریک کب اور کیا لگا سکتی ہے؟ اور اس پر ایک وقت چلنا پڑے گا، لیکن یہ بات تھی کہ یہ تحریک دوسرے ملکوں میں بھی شروع ہو سکتی ہے، جو 27 ویں آئین کی بنیاد پر نہیں بنتے۔
 
بھائی، میں نے کچھ دن پہلے پیسے ملنے والا ایک شوقیہ گانا سنا تھا جس میں دھن یوں ہوتا ہے کہ لوگ اس کی مدد سے اپنی چاکلیٹ کو بنانے کے لیے گھومنا پڑتا ہے. ابھی میں نے ایک چائے دوسرے کی ساتھ بیٹھ کر بطور شوقیہ اپنے گانے کا سنجوکار سنایا. 🎵

پاکستان میں انسداد دھمکیوں اور تحریک آزادی کو کب تک نہیں دکھایا جاسکتا ہے اس بات پر مجھے کچھ فیکٹس کی ضرورت ہے.
 
یہ کھلی حقیقت نہیں کیوں کہ ان لوگوں نے پہلے اسے تاکید سے کیا تھا کہ ملک میں 27 ویں ترمیم کی واضح موقف بنایا جائے، اب اسی میں خلاف ورزی کیوں کی جارہی؟ آج نیند سے بیدار تھے تو ان کی جانب سے تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا ہے اس لیے کوئی بات کہی نہیں اور اب کسی کو جھونکنا نہیں دیا جائےga.
 
اس تحریک نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف عوام کو اپنی جانب سے متحرک کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، یہ ایک بڑا مزاج ہے، لگتا ہے عوام نے آسٹریلینوں سے زیادہ آئینی reforms کے حامی رہتے ہیں، اب یہ تحریک ان کی جدوجہد کا ایک حصہ بن گی رہی ہے، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کی خلاف ورزی کرنے میں بہت سے لوگ ابھر آئے ہیں، یہ تحریک انki جانب سے ایک نئا نسل پیدا کر رہی ہے جو عوام کی ووٹز کے بعد کو فیصلہ لیتے ہیں 🌟
 
یہ بھی سمجھنے کے لئے نہیں، اور سمجھنا یہاں تک پہنچتا ہے۔ ان 27 ویں آئینی ترمیم کیوں بنائی گئیں، اس کے لئے کوئی لازمی وجہ نہیں ہے تاکہ عوام پر بھارosa نہ رہا، آئین کی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں اور اس سے کوئی نتیجہ نہیں نکالنے کا کیا Meaning ہوگا؟
 
اس وقت پوری ملک میں کبھی نہیں دیکھا گیا تھوڑا سا بھرپور جوش و ایشار، آج اپوزیشن اتحاد نے یہ اعلان کیا ہے کہ انھوں نے ملک بھر میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف تحریک شروع کر دی ہیں۔

آج کا یہ اعلان اس بات کو تھوڑا سا لازمی بناتا ہے کہ عوام بھی اس سے متاثر ہیں، پاکستان کی آئین اور پارلیمنٹ نے انھیں ایک ایسا مقام دیا ہوگا جس سے وہ عوام کے لیے اپنا حوالہ نہیں بن سکے، عوام کی رائے کو بھی یہ انحصار تھاتھا کہ وہ کیا چاہتے اور کس طرح ہوگا اس میں اپنا احترام اور استحکام دیکھ سکے، لیکن اب یہ واضع ہے کہ عوام کی رائے کو بھی انصاف دیا جائے گا۔
 
آرے آرے یہ تحریک ایسے میں شروع ہونے والی ہے جیسا کہ میرا خیال ہے پورے ملک ہی اس تحریک میں شامل ہو گا، عوام بھی آواز اٹھائیں گی، وہ لوٹرہوں کا دباؤ نہیں رہے گا، ہم سب کو ایک قدم اگے لانے کی تنگیت ہے۔
 
بھائیو! یہ پوری بات انچاراجی ہے، میں تنگ آ گیا کہ پورے ملک میں ایسی بھرپور تحریک چل رہی ہے جو آئین کی بنیادوں کو ہلا کر دے گی!

بغیر کسی ججیاں، کچھ لوگ ہی انچاراجی تھے، آم اور اس کے بعد پورے ملک میں سچائی کی لہر بڑھ کر آئی ہے۔ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کو خلاف دے کر پوری ملک و اس کی عوام نے ایسی تحریک چلنی ہے جو سچائی کا نمونہ بن گی رہی ہے۔

یہ آئین کیسے آیا تھا، یہ نسل پرست اور پورے ملک میں چلنے والی دوجے حوالوں پر مشتمل تھا۔ ان کا ہر گھروں کے شعبے کو چوٹنا، عوام کی سرور کے حق میں نہیں رہا اور آج بھی یہی دیکھ کر آ رہا ہے کہ ملک کی سچائی کی لہر کو جوڑنا پڑ رہا ہے۔

آج انصاف کی تحریک نے اپنی اور نئی تحریک چلنے کی واضح پیغام دی ہے جس کا مقصد آئین کو خلاف دے کر ملک کو سچائی اور انصاف کے راستے پر لے جانا ہے۔
 
یہ تو آپ کا یہ اعلان بھی کچھ سالوں سے پہلے میڈیا میں آیا تھا، کیونکہ آئین ریاست اور تحفظ کے حوالے سے لوگ کبھی نہیں سوچتے تھے اور اب بھی انہیں تھوڑا ہی جزیہ دیا جاتا ہے۔ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف تحریک چلانے والوں کو بھی ایسے ہی سائنک بننے کی پڑی ہے جیسا کہ انہیں اس وقت سے مل کر ہو رہا ہے۔
 
aise kya hoga? aik baar phir unhoney apni baat kar di hai. yeh toh bahut buri cheez hai ki apni raazmeed ko apne haathon mein le jane ka faisla kar dena chahiye. majzoor 27vi ameni trammi ka ilaaj karte samay kya sochenge? aik baar yeh aapke liye na ho jaye to phir kya hoga?

maine suna hai ki apni rai ko vyakt karne ke liye logon ko bahut mushkil hona padta hai, chalo yeh toh ek baar kaho denge kyunki "bachon ko sachay samajhna mushkil hai"
 
واپس
Top