فریج میں رکھنا یا نہیں، یہ ایک اسوال ہے جو ہر کھانے کا استعمال کرنے والوں کی ذہنیں میں بہت زیادہ اور اہمیت رکھتا ہے۔ انڈے کے بغیر سیریز کی کئی جملات آملٹ نہیں رہ سکتیں اور کسی بھی کھانے میں انڈوں کی کمی زیادہ تھکاوट لگا سکتی ہے، اس لیے یہ پوری طرح کے حتمی نہیں ہے۔
دوسری جانب انڈے فریج میں رکھنے سے زیادہ بھلے کی بات کا مطالعہ کرنا بھی ضروری ہے۔ ایک تحقیق نے یہ جائزہ لیا کہ انڈوں کو فریج میں رکھتے ہوئے ان کی تازگی اور غذائیت کس طرح برقرار رہتی ہے۔ نتائج سے پتا چلا کہ انڈوں کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا معیار اور تازگی کے حوالے سے کمزور ہوتا ہے، جبکہ فریج میں رکھنے سے ان کی غذائی تازگی کو برقرار رکھنے کا ماحول ملتا ہے۔
اس طرح کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر انڈوں کو زیادہ درجہ حرارت پر رکھا جائے تو ان میں نمی پیدا ہوسکتا ہے، جو اس سے بڑھ کر سالمونیلا اور دوسرے نقصان دہ جینس کے امکانات کو بڑھ دیتا ہے۔ ایک تحقیق نے بتایا کہ جب انڈوں کو 45 فارن ہائیٹ پر رکھیں تو میوزلومز اور اس سے بھی زیادہ نقصان دہ جینس نہیں رہتے، لیکن پچیس فارن ہائیٹ پر انڈوں کو رکھنا ایسی بات ہے کہ ایک بار وہ خراب ہوگئے تو اس سے نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ایک نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی ایک تحقیق کے مطابق انڈے کو درجہ حرارت میں زیادہ رکھنا چاہیے یا ٹھنڈے انڈوں کو اس سے بھی کم درجہ حرارت پر رکھنا، کیونکہ اگر انڈے کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے ہوئے ٹھنڈے نہیں رہتے تو ان میں نمی پیدا ہوسکتا ہے اور سالمونیلا کے نقصان دہ جینس کی بڑھتی ہوئی سطح کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ پچیس فارن ہائیٹ پر رکھے گئے انڈوں میں چھوہوں کی بیماری نہیں رہتی، لیکن پانچ فارن ہائیٹ پر انڈوں کو رکھتے ہوئے وہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔
امریکہ کے محکمہ زراعت اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بھی یہ بات بتائی ہے کہ انڈوں کو چالیس فارن ہائیٹ کی سطح سے کم درجہ حرارت پر رکھنا، ایسا اچھا ہے۔
فریج میں رکھنے سے انڈوں کا معیار پوری طرح نہیں برقرار رہتا، بہت سی نئی چیزوں کی بو انڈوں کو خراب کر دیتی ہے۔ اس لیے اگر آپ فریج میں انڈے رکھنا چاہتے ہیں تو ان کے ڈبے سے باہر نکل کر انھیں ان کی اصلی جگہ پر رکھ دیں۔
اس سے پہلے ایسا بات کا خیال رکھیں کہ انڈوں کو ان کے ڈبے میں ہی رکھیں، اور ان کے دروازے میں نہیں رکھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلی انڈوں کو خراب کر دیتی ہے، جس سے ان کا معیار اور تازگی برقرار نہ رہتی۔
آپ کا پلیٹ کی چھت پر پہلے فریج میں رکھے گئے انڈوں کو نکلائیں، اور جب وہ دیر سے باہر آئے تو انھیں کمرے کے درجہ حرارت پر رکھ دیں۔
فریج میں رکھنے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ انڈوں کی تاریخ واضح ہو، جبکہ فریج کے درجہ حرارت کا حوالہ دئیں تاکہ وہ کس درجہ حرارت پر رکھے گئے تھے۔
فریج سے نکالے گئے انڈوں کو زیادہ دیر نہ رکھیں اور دو گھنٹے کے اندر استعمال کریں۔ اگر موسم گرم ہو تو ایک گھنٹے میں اسے استعمال کریں، اور زیادہ دن تک رکھنا نہیں۔
فریج سے نکالے انڈے کو دیر سے باہر نہ رکھیں کیونکہ وہ فریج میں ہمیشہ زبردست درجہ حرارت میں رہتے ہیں، اور اس کا اثر انڈوں کو خراب کر دیتا ہے۔
انڈے کو باہر نہ رکھیں کیونکہ وہ بھاپ میں رہتے ہوئے ڈسٹکٹفائی کرتے ہوئے پھیل جاتے ہیں اور ان میں جمن یا نم کی پیداواری میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے انڈوں کو سالمونیلا جیسے نقصان دہ جینس کے خطرے میں ڈال دیا جاتا ہے۔
فریج سے نکالے انڈے کو فریز کرکے رکھیں اور اس کے استعمال سے پہلے 30 منٹ تک باہر رکھیں، لیکن ان کا پہلا استعمال ایسی بات ہے کہ اسے جلد استعمال کرنی چاہیے یا واپس فریج میں لے جائیں۔
بیکنگ سے پہلے انڈوں کو دو گھنٹے کے اندر باہر رکھنا چاہیے، اور اگر وہ بدبو لگتی ہے یا زردی اور سفید حصہ بدل جاتا ہے تو فوراً اسے فریک کر دیں۔
دوسری جانب انڈے فریج میں رکھنے سے زیادہ بھلے کی بات کا مطالعہ کرنا بھی ضروری ہے۔ ایک تحقیق نے یہ جائزہ لیا کہ انڈوں کو فریج میں رکھتے ہوئے ان کی تازگی اور غذائیت کس طرح برقرار رہتی ہے۔ نتائج سے پتا چلا کہ انڈوں کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھنا معیار اور تازگی کے حوالے سے کمزور ہوتا ہے، جبکہ فریج میں رکھنے سے ان کی غذائی تازگی کو برقرار رکھنے کا ماحول ملتا ہے۔
اس طرح کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر انڈوں کو زیادہ درجہ حرارت پر رکھا جائے تو ان میں نمی پیدا ہوسکتا ہے، جو اس سے بڑھ کر سالمونیلا اور دوسرے نقصان دہ جینس کے امکانات کو بڑھ دیتا ہے۔ ایک تحقیق نے بتایا کہ جب انڈوں کو 45 فارن ہائیٹ پر رکھیں تو میوزلومز اور اس سے بھی زیادہ نقصان دہ جینس نہیں رہتے، لیکن پچیس فارن ہائیٹ پر انڈوں کو رکھنا ایسی بات ہے کہ ایک بار وہ خراب ہوگئے تو اس سے نکلنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ایک نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی ایک تحقیق کے مطابق انڈے کو درجہ حرارت میں زیادہ رکھنا چاہیے یا ٹھنڈے انڈوں کو اس سے بھی کم درجہ حرارت پر رکھنا، کیونکہ اگر انڈے کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے ہوئے ٹھنڈے نہیں رہتے تو ان میں نمی پیدا ہوسکتا ہے اور سالمونیلا کے نقصان دہ جینس کی بڑھتی ہوئی سطح کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ پچیس فارن ہائیٹ پر رکھے گئے انڈوں میں چھوہوں کی بیماری نہیں رہتی، لیکن پانچ فارن ہائیٹ پر انڈوں کو رکھتے ہوئے وہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔
امریکہ کے محکمہ زراعت اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بھی یہ بات بتائی ہے کہ انڈوں کو چالیس فارن ہائیٹ کی سطح سے کم درجہ حرارت پر رکھنا، ایسا اچھا ہے۔
فریج میں رکھنے سے انڈوں کا معیار پوری طرح نہیں برقرار رہتا، بہت سی نئی چیزوں کی بو انڈوں کو خراب کر دیتی ہے۔ اس لیے اگر آپ فریج میں انڈے رکھنا چاہتے ہیں تو ان کے ڈبے سے باہر نکل کر انھیں ان کی اصلی جگہ پر رکھ دیں۔
اس سے پہلے ایسا بات کا خیال رکھیں کہ انڈوں کو ان کے ڈبے میں ہی رکھیں، اور ان کے دروازے میں نہیں رکھیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ درجہ حرارت میں تبدیلی انڈوں کو خراب کر دیتی ہے، جس سے ان کا معیار اور تازگی برقرار نہ رہتی۔
آپ کا پلیٹ کی چھت پر پہلے فریج میں رکھے گئے انڈوں کو نکلائیں، اور جب وہ دیر سے باہر آئے تو انھیں کمرے کے درجہ حرارت پر رکھ دیں۔
فریج میں رکھنے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ انڈوں کی تاریخ واضح ہو، جبکہ فریج کے درجہ حرارت کا حوالہ دئیں تاکہ وہ کس درجہ حرارت پر رکھے گئے تھے۔
فریج سے نکالے گئے انڈوں کو زیادہ دیر نہ رکھیں اور دو گھنٹے کے اندر استعمال کریں۔ اگر موسم گرم ہو تو ایک گھنٹے میں اسے استعمال کریں، اور زیادہ دن تک رکھنا نہیں۔
فریج سے نکالے انڈے کو دیر سے باہر نہ رکھیں کیونکہ وہ فریج میں ہمیشہ زبردست درجہ حرارت میں رہتے ہیں، اور اس کا اثر انڈوں کو خراب کر دیتا ہے۔
انڈے کو باہر نہ رکھیں کیونکہ وہ بھاپ میں رہتے ہوئے ڈسٹکٹفائی کرتے ہوئے پھیل جاتے ہیں اور ان میں جمن یا نم کی پیداواری میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے انڈوں کو سالمونیلا جیسے نقصان دہ جینس کے خطرے میں ڈال دیا جاتا ہے۔
فریج سے نکالے انڈے کو فریز کرکے رکھیں اور اس کے استعمال سے پہلے 30 منٹ تک باہر رکھیں، لیکن ان کا پہلا استعمال ایسی بات ہے کہ اسے جلد استعمال کرنی چاہیے یا واپس فریج میں لے جائیں۔
بیکنگ سے پہلے انڈوں کو دو گھنٹے کے اندر باہر رکھنا چاہیے، اور اگر وہ بدبو لگتی ہے یا زردی اور سفید حصہ بدل جاتا ہے تو فوراً اسے فریک کر دیں۔