بچوں کیلئے اسکرین کا محدود استعمال صحت مند قرار

بچوں کی صحت کے لیے یقیناً یہ بات کہ نہیں کہ اسکرین کا استعمال ان کے جسم کو نقصان پہنچاتا ہے، چاہے وہ 10 منٹ سے لے کر سیرے تک بیٹھتے ہیں۔ یونیورسٹی کے محققین نے 133,000 سے زیادہ بچوں اور نوجوانوں کا ڈیٹا تجزیہ کیا ہے اور اس کے مطابق جیسے ہیلتھ ایپس، فٹنس ٹریکرز، یا آن لائن پروگرامز کی مدد سے ان کے جسم میں بہتری آتی ہے۔

بچوں کو اس وقت اور وہیں سیرے کا استعمال کرنا نہیں چاہئیے۔ ان کے جسم کو روزانہ 10 سے لے کر 20 منٹ اضافی جسمانی سرگرمی میں مدد ملتی ہے جو ان کی صحت اور وزن میں بھی بہتری لاتی ہے۔

اسکرین کا استعمال جب تک سائنسدانوں کے مطابق بچوں کو ایسے ٹولز کا استعمال کرنا چاہئے جو ان کی صحت میں مدد دیتے ہیں اور ان کے مستقبل کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
 
اسکرین کا استعمال بچوں کو تو نقصان نہیں پہنچاتا بلکہ ان کی جسمانی صحت کے لیے ایسی ٹولز ہیں جو انہیں بہتر بناتے ہیں۔ میں نے اپنی کوڈنگ سیشنوں کا سیرہ بھی ایسا دیکھا ہے جیسا کہ اچھے پروگرامز سے آپ کے جسم کی صحت میں بہتری آتی ہے۔ اس لیے نہیں کہیں کہ بچوں کو سیرے کا استعمال کروائیں، بلکہ انہیں ایسی سرگرمیوں کی مدد ملنی چاہئیے جو ان کی صحت اور وزن میں بھی بہتری لاتی ہے۔ 🤖
 
اسکروں پر بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے ایک مشکل بات نہیں، لہٰذا 10 منٹ سے لے کر سیرے تک یہ استعمال ان کے جسم کو نقصان پہنچاتا ہے؟ میں سोचتا ہوں کہ اسکروں سے بچوں کی صحت کے لیے بھی کوئی حقیقی علاج نہیں، بلکہ یہ ایک ذیلی معیار ہے جسے وہ اپنی زندگی میں اپناتے ہیں۔ لہٰذا، جب تک کچھ بھی نہیں سائنسدانوں کے مطابق، اسے ایک بھرپور معیار اور روزانہ ضروری سرگرمی کی بجائے ایک ذیلی معیار سمجھنا چاہئے۔
 
ہلکی تو ہو گیا ہے یہ بات کو یہ ریکارڈ 133 ہزار کا ہے۔ اس میں سے 80 فیصد لڑکے اور لڑکیوں نے اپنے فون پر 2 گھنٹے سے زائد وقت گزار رکھا ہے۔ ہمارے چھوٹے بچوں کو ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بھی بات کرنا چاہئے۔
 
اس مضمون پر توجہ دینے والا یہ بات یقینی طور پر نہیں کہ اسک्रین استعمال کا اہم نقصان ان کی صحت کے لیے ہے یا نہیں؟ میرا خیال ہے کہ اس میں کوئی بات معقول نہیں، جبکہ اس میں معقولیت پر مبنی نقطہ نظر کچھ بھی نہیں دیکھ سکتا۔

اس وقت ہمیں انٹرنیٹ کی پابندی کرنے کی بات کرتے ہوئے نہیں، بلکہ انٹرنیٹ کو ایک وسائل کے طور پر استعمال کرنا چاہئیے جس سے بچوں کی صحت اور فطرت کے مطابق بھلائی حاصل ہوسکے۔

اس لیے جب اسکروں کو اسکرین پر سٹرچنگ اور ایکسیرسائزرز کا استعمال کرنا چاہئیے، لہٰذا اس کا استعمال زیادہ ہونا چاہیے اور بہت کم ہونا چاہیے۔
 
اسکرین کا استعمال بچوں کی صحت کے لیے ایک منفی اثر ہوسکتا ہے، لہٰذا وہ اسے سیرے میں نہیں بیٹھتے چاہئیں۔ میرے خیال میں ان کے لیے روزانہ 10 منٹ سے لے کر 20 منٹ جسمانی سرگرمی بہت ضروری ہو گی اور یہ ان کی صحت اور وزن میں بھی بہتری لائے گا۔ اس لیے بچوں کو ایسی ٹولز کا استعمال کرنا چاہئیے جو ان کی صحت میں مدد دیتے ہیں اور ان کے مستقبل کے لیے مفید ثابت ہو سکیں۔
 
اسکرین کا استعمال ہمارے نوجوانوں کی صحت کے لیے ایک گھنٹے میں بھی نقصان پہنچاتا ہے! یہ بات بلاشبہ سچ ہے جو محققین نے تجزیہ کیا ہے، اس کی مدد سے ان کی صحت اور وزن میں بہتری آتی ہے۔ لاکھوں سے زیادہ بچوں کو اسکول سے باہر جسمانی سرگرمی کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے تاکہ وہ اپنی صحت پر کامیاب رہ سکیں
 
[screen with a sad face 😔]
[صبح کی کھاہش پر ایک ڈھول پڑی ہوئی تصویر 🍞️]
[اسکرین کے ساتھ بچوں کا تعلق اور صحت کے بارے میں ایک جھٹلے چitra 🔴]
 
ایسے کمپیوٹر گیمز جو بچوں کو فٹنس اورHealthy living کے بارے میں سکھاتے ہیں، وہی تو ہونا چاہیے، جیسا کہ میرے چھوٹے بھائی نے ایسا ہی کمپیوٹر گیم کھلا اور اب وہ ٹینسیور میں پہلے نمبر پر ہے! 🤩

اس لیے یہ بات ضرور دیکھنی چاہئیے کہ بچوں کو کمپیوٹر سے بھی محفوظ رہنے کی کوشش کرنا چاہئیے، ایسی سیریز جیسے میگا منڈی یا اینڈروئڈ کے لیے گیمز کو ڈاؤن لوڈ کرنا نہیں چاہیے، کیونکہ وہ بچوں کے ٹھیک سیزن پر اثر انداز ہوسکتے ہیں! 😅
 
اس سے پتہ چلتا ہے کہ لگتا ہے مگر بچوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے اسکرین کی مدد زیادہ نہیں ہوسکی اور وہ ان میں سیرے کا استعمال کرنا جاری رکھ سکتے ہیں تاکہ وہ اپنے جسم کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔
 
اس سے پہلے تو یہ بات بھی بات ہوئی تھی کہ اسکرین کا استعمال صحت کے لیے اچھا نہیں، اور اب یہ محققین نے ایسا ڈیٹا تجزیہ کر کے بتایا ہے کہ اسکرین کا استعمال بھی صحت کے لیے جال ہو رہا ہے؟ 🤔

لیکن یہ بات تو واضح ہے کہ بچوں کو اسکرین سے دور رکھنا چاہئیے، اور ان کی جسمانی سرگرمی میں اضافی وقت لگایا جائے تاکہ وہ صحت مند ہو جائیں اور وزن بھی نہیں بڑھائے۔

جب تک یہ ٹولز ہوتے ہیں جو ان کی صحت میں مدد دیتے ہیں تو سائنسدانوں کا ایسا ڈیٹا تجزیہ لگانا کوئی بات نہیں ہے، لیکن اس سے یہ بات بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ ٹولز بھی ایسے ہوتے ہیں جو ان کی صحت کو بہتر بنانے سے بھی بڑھاتی ہیں۔
 
منہ بکھرتی ہوئی بیٹیاںScreen time کے بارے میں تو تو بھی اچھا نہیں ہوگا، انھیں 10 منٹ سے لے کر 20 منٹ تک Screen time کا استعمال کروانا چاہئیے اور اس میں بھی کچھ restrictions رکھنا پڑے گا، اس لیے کہ جب 10منٹ سے زائد Screen time کرتے ہیں تو وہ اپنے جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور انھیں 20 منٹ کاScreen time کروانا ضروری نہیں ہے، اگر انھیں کچھ healthy activities کھیلنا سیکھا جائے تو یہ ٹولز بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں جیسے کہ fitness trackers اور Health apps۔
 
اسکرین کا استعمال تو نہیں وہ جسمانی سرگرمی کی بجائے ان کو گھنٹوں بیٹھتے دیتا ہے، ایسا ہی تو میرا بھی خوف ہے کہ بچوں کی صحت میں نقصان پڑ رہا ہے۔ لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسکرین استعمال کرنے سے ہی نہیں ٹوٹ جاتا، اگر کوئی بچہ اپنی صحت پر پورا دقت رکھتا ہے تو اس سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
 
اسScrین ٹیمپٹیٹس پر بیٹھتے ہوئے بچوں کی صحت کیا پٹتی ہے? 🤔 نہیں، یہ بات کہیں بھی نہیں کہ ان کا استعمال ان کے جسم کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ مگر اُس کی سجائش کو 10 منٹ سے لے کر 20 منٹ تک اضافی سرگرمی میں مدد ملنی چاہئیے۔ اس کھیلوں یا فٹنس ٹریکرز کو بچوں نے کیسے بنائے؟ 🤓 https://www.dawn.com/news/2274755/how-to-make-your-own-fitness-app
 
اسکرین کا استعمال نہیں وہی پریشانی ہے جو اسے کم کرنا چاہئیے، مگر اس کی جگہ ایک سہی عادت بنائی جا سکتی ہے۔ بچوں کے لیے روزمرہ میں لازمی سرگرمی رکھنا نہیں تو اس سے ان کا جسم اپنی ہی اور اس کی صحت کی بھی کامیابی ایسے میزانیہ پر آ جاتا ہے، جو چہل میں پہنچنا مشکل ہوتا ہے۔
 
اس्क्रین پر بیٹھتے ہوئے Kids ko bhi fitness dekhna chahiye 🏋️‍♀️💻, ab toh kisi ke doston ne iskaafi baat ki hai, lekin yeh sach hai ki screen time se kids ki health ko negative affect nahi ho sakta. Unki sabakshaan mein bhi bethkar kuch fitness apps ka istemal karke unki health aur weight mein badi difference a sakti hai. Toh mere pasand idhi yeh baat, kids ko har din 10-20 minutes additi physical activity me madad milti hai, to usse their health aur health mein bada positive change a sakta hai 🌟
 
اسکرین کا استعمال تو ایسی بات ہے جس پر کہ لوگ کافی Discussions کرتے ہیں، مگر یہ بات تو صاف ہے کہ بچوں کے لیے 10 منٹ سیرے کرنا کافی نہیں ہے، اور اگر وہ اس لئے سیرے کر رہے ہیں کہ ان کی ماموں نے انھیں کہا تو وہ فٹنش ٹریکرز یا ایپز پر ڈال دیتے ہیں، مگر انھیں پتہ نہیں چلا کہ یہ ٹریکرز اور ایپس ان کی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں یا نہیں؟
 
ایسا کیا کہیں، اسکرین کا استعمال ہمیں نئی دنیا کی طرف لے جاتا ہے اور ان بچوں کو ایک جدید دنیا کی طرف بھی لے جاتا ہے جو ابھر رہی ہے۔ بچوں کے جسم کو روزانہ سیرے کا استعمال کرنا بہت مشکل ہے، ان کے لیے اسکرین کا استعمال ایک ضروری بات بن گیا ہے جو انہیں دنیا کی طرف لے جاتا ہے۔
اسے نہیں چاہئیے کہ بچوں کو اسکرین سے دور رکھا جائے، اس پر ان کے مستقبل کی نظر نہیں اندرziں جا سکتی۔
 
میں اپنے بیٹے کی عمر تین سال تھی، وہ گیمز اور وڈیو کلاسز میں بہت دلچسپی رکھتا تھا، میرے اس کے جسم پر تو نہیں پڑا แตہاتھ ڈانٹس کی ایک ویڈیو دیکھتا ہوا اس کے ساتھ چلنا شرو ع کیا اور میں تو تھوڑی ڈیرے لئے انھیں دیکھا تو وہ ایسا دیکھتے ہوئے گیمز کھیلنے چاہتے تھے مگر میں اس پر زور نہیں دیا ان کے جسم کو ایسا بھی ضروری نہیں ہوتا۔
 
मैं تو اسکول کی پچاسٹنگ کرتا ہوں تو یہ بات میں نہیں آتی کہ آج کل ٹیلیفون کے ایپز کا استعمال بچوں کو بدہلوں سے باہر لاتا ہے، مگر اب میں کھیلاوا دیکھتا ہوں کہ وہ اپنے مائیکڑز اور ایٹمی پر ان کے جسم کو سہارہ دیتے ہیں۔ لاکھ لاکھ یوٹیوب ویڈئوز دیکھتے ہیں، تو کیوں نہیں ہوتا کہ وہ اپنے جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں؟

میں تو چاہتا کہ بچوں کو ٹیلیفون کی ایک پیمٹ ہو سکتी ہے اور انہیں جسمانی سرگرمی کرنے کی ترغیب دی جائے، جیسا کہ وہ اپنے مائیکڑز پر دو گولف کھیلتے ہیں۔ اور یہ بتایا گیا ہے کہ بچوں کو 10 منٹ سے لے کر 20 منٹ سرگرمی میں مدد ملتی ہے، تو یہی بات ایسے ٹولز کی مدد سے نہیں ہوتی جس کے لیے وہ اپنے جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں؟
 
واپس
Top