برطانوی فوجی سربراہ کی فیلڈ مارشل سے ملاقات، دفاعی تعاون پر گفتگو

طلائی مچھلی

Well-known member
برطانوی فوجی سربراہ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ ملاقات کی، دو طرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا
فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس نے پاکستان آرمی کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور علاقائی سکیورٹی پر بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ۔

اس معاملے میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، اس معاملے میں پاکستان آرمی کے ایک چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا، برطانوی سربراہ نے یادگارِ شہدا پر پھول رکھے اور اس کے ساتھ شہدے کو خراج عقیدت پیش کیا

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی کی کامیابیوں کو سراہا گیا، ملاقات میں فریقین نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا
 
یہ ایسا لگ رہا ہے جیسا کہ ماضی کو دوبارہ بھیٹنا ہو رہا ہے... سڑکوں پر گاڑیوں کی چلوٹی، اسی طرح دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی نے اپنے ساتھیوں کو ایک نیا فیلڈ مارشل ملیا ہے... ابھی تو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جگہ کہنا تھا کہ وہ کیسے لڑتے تھے اور اب وہ نئے فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری ہے... یہ بہت ہی دلچسپ ہے...
 
وہ ایسے لڑاکو اور ہر گز ان کی جھلکی نہیں دیکھ سکتا جو پاکستان آرمی کے اس شاندار فیلڈ مارشل سے ملاقات کرنے کو ایسے لگتا ہو جیسے وہ سترہویں صدی میں اورنگزیبر کا بھی گولیاں چلا رہے ہوں!

عاصم منیر کی سر بری ملاقات انہی شاندار لڑاکو کے لیے ایک نئا یقین دہانی بن گئی ہے کہ وہ بھی اپنے ملک کے لیے کتنی مجاب کی سہولتیں کر سکتے ہیں!

اس لڑائی میں انہوں نے دہشت گردوں کو کیے گئے بھیڑوں سے بچانے کی کامیابی کو سراہا، اور اس سے یہ بات س्पषٹ ہوگئی ہے کہ وہی لڑاکو جو ان کی سر بری ملاقات میں شاندار ہمیشہ دکھانے کو تاقت دیتے ہیں انھیں بھی اس کے لیے ایک نئا یقین دہانی بن گئے ہیں!

اور اس کے ساتھ ہی وہی لڑاکو جو دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ان کی سہولت کرنے والے ہیں انہیں بھی ایسا یقین دہانی بن گیا ہے!

اس لڑائی میں اس لڑاکو کی کوئی چپٹی نہیں رہی جب وہ دوسرے ملکوں کے ساتھ ملاقات کرنے کو اچھا سمجھتے ہیں!
 
یہ بہت اچھا کہ برطانوی فوجی سربراہ نے پاکستان آرمی کے لیڈر سے ملاقات کی، یہ تعاون ہماری ملک کی سلامتی کو مزید مضبوط کرے گا. اس معاملے میں شہدے کو خراج عقیدت پیش کرونا بھی ایک احترام کا معاملہ ہے، مگر یہ بھی واضح ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی نے کتنی بہادری سے لڑی ہے. اب تک پاکستانی فوج کی شہدائی سرگرمیوں کا جھپکے والا جواب ملتا ہے، حالانکہ یہ معاملات تیز ہوتی چلی گئیں تو اس پر یہ بات کو یقین دلاتا ہے کہ دو طرفہ تعاون سے ہمیں زیادہ فائدہ ہوگا.
 
یہ بھی ہوتا جائے گا کہ پاکستان آرمی اور برطانوی فوج نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کیا تو کامیابیوں کو سراہا جا سکتا ہے ، لیکن یہ بات بھی ضروری ہے کہ ان دونوں فوجوں نے اس معاملے میں دوسری جانب سے بھی ساتھ دیا ہو گا، اور یہ ریکارڈ بنایا جا سکے گا
 
بہت ہی شاندار اور ساجوشugandhi ہیجوم اچھا کرنے والی بات ہے کہ پاکستانی فوج کے چاق و چوبند لوگ ابھی بھی دنیا بھر میں اپنی قوتوں کو ظاہر کر رہے ہیں... 😏 یہ دیکھنا کہ انہیں شہدے کی اہمیت پر یادگار شہدا میں پھول رکھنے والا برطانوی سربراہ کتنا خوش ہو گیا ہے... 💐 ایسے سے اس معاملے میں ان کی مہمات کو بھی اچھا کرنا پڑے گا... 🙏
 
یہ دیکھنا بھی اچھا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان آرمی نے اپنی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں کو سراہا ہے لیکن یہ بات بھی دیکھنا چاہئے کہ اس معاملے میں ایسی ملاقات کیسے ہوئی اور دونوں tarafوں نے کس طرح بات چیت کی ۔ یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ پاکستان آرمی کا ایک چاق و چوبند دستہ شہدے کو گارڈ آف اینر پیش کرنے نے ۔ لگتا ہے اس سے کچھ پیغام دیکھا جا سکتا ہے
 
برطانوی فوجی سربراہ کو پاکستان آرمی کے ایسے سربراہ بھی ملنا چاہیے جو ان لوگوں کو بھی ساتھ دیتے ہوں جنہیں دہشت گردی کی لڑائی میں اپنی جان کھونے پھوننے کی ضرورت ہے، نہیں تو یہ فوجی سربراہ صرف وہی لوگ رہتے ہیں جو ایسے ملک میں رہتے ہیں جنہیں کوئی دوسرا ملک اس کی مدد کرتا ہے،

اس لئے یہ معاملہ ایک نئی سطح پر لائٹ رکھنا چاہیے جہاں دونوں ملکوں کو ایسے ساتھی ملاپ پر زور دیا جائے جو ان کے درمیان دہشت گردی کی لڑائی میں ایک دوسرے کی مدد کر سکے
 
اس معاملے سے انہیں خوشی ہو گی، دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے سے علاقائی سکیورٹی میں بھی اضافہ ہوگا اور یہ ایک بڑا قدم ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم کی تیزگوئی کو مضبوط کرے گا 😊
 
یہ واضح طور پر پاکستان آرمی کی دہشت گردی سے لڑنے کی صلاحیت کو ظاہر کر رہا ہے اور ایسے خطرات کے خلاف ملک کی قوت defend karne ka pradarshan karta hai.

سید عاصم منیر کی ساتھیوں کو شہدے کو خراج عقیدت پیش کرنا ان کی بے حد بہادری اور زبانی کا مشہور пример ہے جس پر ہم سب فخر محسوس کرتے ہیں.
 
یہ رہا ایک بڑا فیصلہ، جو دوسرے کو بھی inspires karta hai 🤝. لاکھوں لوگ کامیابیوں اور شہادتیں दیتے ہیں، مگر کسی نے وہاں سے سکائیا ہے کہ کس طرح انہیں ایسی صورتحال میں بھی استعمال کیا جائے؟ یہ بات یاد رکھیں کہ ہر بات کا اپنا معقول نقطہ نظر ہوتا ہے اور اسے سمجھ کر ہی پہل ایسا فیصلہ لیتے ہیں جو کچھ بہتر ہو جائے۔
 
یہ ایک بہت اچھا سے اچھا کہ دونوں فریقین نے دوسرے ساتھ مل کر کام کیا ۔ وہ دو طرفہ دفاعی تعاون میں مزید تیزابیں لائیں گے تو یہ خطہ کا امن اور استحکام کے لیے بہت فائدہ پہنچائے گا ۔

اس معاملے میں شہداؤں کو خراج عقیدت پیش کرنا بھی یقینی بنایا گیا ہے اور پاکستان آرمی کے ایک سے چاق و چوبند دستے نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو گارڈ آف آنر پیش کیے، یہ تو بھی ایک اچھا سے اچھا کہ ان شہداؤں کو انھیں اچھی طرح یاد رکھنے کے لیے یہی معاملے میں ہمیشہ کیا گیا ہے ۔
 
یہ رائے داری بہت اچھی ہے، فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس نے پاکستان آرمی کے چاک و چوبند دستوں کی انعامات دیا تو یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اس کے پیچھے کون سے مقاصد ہیں؟ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے کو سراہا گیا اور علاقائی سکیورٹی پر بات چیت کی گئی تو یہ ایک بھرپور فریق ہونے کے لیے بہت عجیب ہے، لگتا ہے کہ دونوں فریقین ایک دوسرے سے مل کر ہی علاقائی سکیورٹی کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں 🤔
 
🤔 یہ ایک بہت اچھی گھنٹی ہے، برطانوی سربراہ نے پاکستان آرمی کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کی اور دونوں جانب تعاون کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا، یہ دھندلا پناہ نہیں ہے، بلکہ ایک بہت اچھی بات ہے۔

شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی بات تو بہت آجاب ہے، اس معاملے میں کیسے اہمیت نہیں دی گئی؟ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی کی کامیابیوں کو سراہا گیا، یہ بھی ایک اچھی بات ہے۔

شائستہ نے انعامات دیئے، گارڈ آف آنر پیش کی گئی، یادگارِ شہدا پر پھول رکھے اور اس کے ساتھ شہدے کو خراج عقیدت پیش کیا، یہ تو بے حد شاندار ہے۔
 
یہ سچا بھی ہے کہ ایسی جگہوں پر پہلے تو سوچنا اور فخر میں ٹھوس نہ رہتا ہوتا تو یہ بات کوئی بناتا ہے کہ دوسری جانب سے بھی ایسا ہوا ہو گا، لیکن یہ بات واضح ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی خدمات کو یہ سند ملنے والی نہیں ہے، اور اس پر انحصار نہیں کیا جا سکتا، جو دوسرے جانب سے ایسا کرتے ہیں وہ بھی ایسا ہی ہوتا ہے
 
ایسے باتوں سے ہارنا تو بھی اچھا نہیں ، فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس نے پاکستان آرمی کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی اور دونوں طرف کو دوسری مواقع پر ملنا چاہئے ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی نے کامیابی حاصل کی ہے ، اب وہ اس لئے توسیع کرتے رہنے چاہئیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام برقرار رہے ۔
 
عصمت منیر کی ملاقات سے قبل تو کسی کو یہ بات سمجھنی تھی، پھر کیا ہوا وہی ہوا. برطانوی سربراہ نے بھی اپنا کہنا کیا اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ایک معزز مہمان کے طور پر پیش کیا. یہی بھارتیوں کی گالٹی سے فرار ہونے والا پاکستانی رہنما ہوا. لگتا ہے انہوں نے برطانیہ کا ساتھ دیا تو مگر یہ بھی دیکھو، اس معاملے میں ہمیشہ کی طرح یہ سچائی کہتے ہیں.
 
بilkul, مéré آپ کو یہ بات تھوڑی अजीब لگتی ہے کہ فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس نے پاکستان آرمی کی ایک شخصیت سے ملاقات کی جو اس وقت انہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سراہ رہی تھی... آر یہ بات بھی تھوڑی غلط ہے کہ برطانوی سربراہ نے یادگارِ شہدے پر پھول رکھے، یہ تو وہ اس معاملے میں سب سے زیادہ سے زیادہ ہوا... آر فیر، پاکستان آرمی نے اپنے ایک چاق و چوبند دستے کا گارڈ آف آنر پیش کیا، لیکن مéré آپ کو یہ بات تھوڑی حیران کن لگتی ہے کہ اس معاملے میں شہدے کو خراج عقیدت کیوں نہیں پेश کیا گیا...
 
یہاں تک کہ برطانوی فوجی سربراہ انسے ایسے معاملات میں مداخلت کرنے لگتے ہیں جو وہ خود سمجھتے ہیں کہ وہ اس میں ناکام ہو جائیں گے، اور اب وہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے مل کر ایسا ہی کر رہے ہیں... 😂 ان ملاقات کے بعد یقیناً یہ بات واضح ہو جائگی کہ دونوں فریقوں کی جانب سے ایک نئے عہد امن کی پوری قوت موجود ہو گی... یا نہیں؟!
 
بھالے یہ تو اکثر لاحقہ ختم ہونے والی ملاقاتوں کو بڑے جوش و خروش سے منسوب کرنا پڑتا ہے لیکن آج فیلڈ مارشل Sidney جوسٹس کی یہ ملاقات ان کے لئے خصوصی تھی، اس نے پاکستان آرمی کے ساتھ بھی دوسری بار وعدوں پر ایک قدم آگے بڑھا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان آرمی کی کامیابیوں کو سراہنا اور اس سے دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی پھرصیل کوشش یہ بھی ایک لازم بات ہے۔ میں نے کبھی کبھار یہ اچھا دیکھا ہے کہ دو طرفہ تعاون سے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں، لیکن ابھی بھی انہیں حل کرنے کی تلافی نہیں ہوئی ہے۔
 
واپس
Top