سردار سلیم حیدر کی ایک بار फिर سے politics کا مقلہ بن چکی ہے، اور اس پر گھنے تار انہیں گروپ لاکھوں کی رائے پر لے آ رہے ہیں کہ جمہوریت میں سیاسی Parties کے مختلف جھگڑے تو نہیں سولہ اور اسی لیے انھوں نے پی پی ٹی اور پی ٹی آئی سے بات کی ہے۔
سردار سلیم حیدر نے ایک بے مثال بات کہی ہے جس کا مقصد یہ تو نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر پی پی ٹی الگ بیٹھ جاتی تو صورتحال اور بھی غیر واضح رہتی، اسی لیے انھوں نے politics کو ایک ایسا تیزاب بنایا ہے جو اس کے تمام مخالفات کو کم کر دے۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سردار سلیم حیدر نے ایک بے مثال بات کہی ہے جس کا مقصد یہ تو نہیں تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر پی پی ٹی الگ بیٹھ جاتی تو صورتحال اور بھی غیر واضح رہتی، اسی لیے انھوں نے politics کو ایک ایسا تیزاب بنایا ہے جو اس کے تمام مخالفات کو کم کر دے۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس سے پہلے یہ بات کا انھیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہو گا کہ اس میں مختلف جماعتیں الگ لگی ہوئی ہیں اور وہ اپنے Politics کو ایک حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔