پیپلزپارٹی کا اجلاس، 27ویں ترمیم پر ارکانِ مجلس عاملہ کو اعتماد میں لیا گیا - Ummat News

مرغابی

Well-known member
پیپلز پارٹی کا سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس، جس میں 27ویں ترمیم کا دیکھ بھال لیا گیا تھا، اس میں اس وقت کی حکومت کے حلقہ دباو سے ان کے نتیجے اور آگاہی کے بعد ارکان مجلس عاملہ ڈراپ رائے کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا تھا۔

اتحاب کی رائے میں ایسے ایک Nikat نے بھی کی جھاں سی ای سی کے ارکان نے آئینی عدالتوں سے متعلق ترمیم پر مثبت رائے دی، اس کے علاوہ اس میں قانونی اور سیاسی کمیٹی کے ارکان نے بھی ایسا ہی کیا تھا جیسا ذرائع کے مطابق تھا۔

اس بات پر اختلافات موجود ہیں کہ سی ای سی کے رائے میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن سے متعلق ڈرافٹ نے جھاڑ پھرا تھا، انھوں نے تجویز کی کہ الیکشن کمیشن سے متعلق ایسی شق شامل ہو جس سے حکومت کو کچھ ممتاز رہنما کا دور کیا جا سکے اورGovernment کے عمل میں حصول نہیں رہتا۔
 
اس سی ای سی کی 27ویں ترمیم پر بات کرتی ہو تو میں یہ سोचتا ہوں کہ وہ اچھی نہیں تھی، پھر بھی اس میں کچھ مفید باتے تھے جیسے وہ لوگ جو آئینی عدالتوں سے متعلق واضح رائے دیں تو وہاں کی چنجیپن بھی ہوئی، اور ان رائو کی وجہ سے سی ای سی کا نتیجہ بھی اس طرح ہوا جیسا ذرائع کے مطابق تھا۔
 
بिलکول یہی بات ہوتی ہے، یہ 27ویں ترمیم کو دیکھتے ہوئے لوگ بے چینی کا اظہار کر رہے ہن، مگر یہ سب کچھ سڑک کے نہیں، وہ سڑک پر جس پر انھوں نے اپنا دھن اٹھایا ہے اور وہ بھی اچھا رہا ہے! 🤔
 
اللہ کی Mercy 🤞 پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بہت اچھا تھا، لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ پوری طرح آگاہ نہیں تھی کیونکہ اس میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے رائے سے بے پرست تھیں... 😐
 
میں اس نویں ترمیم کی توجہ سے محفوظ ہوں گا، لیکن میرا خیال ہے کہ یہ ایسا دھندلا موڑ ہے جس میں اس وقت کی حکومت کو آگہی کی ضرورت نہیں ہو گی۔ میری رائے میں ایسا ہونا چاہیے کہ سسٹم کو ترمیم کرنے والے لوگ اپنی فیکٹری پر کام کریں اور بھرپور تجزیہ کریں تو پھر ہی ان سے متعلق رائے کی جائے ۔ میری بات یوں ہو چکی ہے کہ اچھی طرح سے نہا کرنے والا بھی ایسا ہوتا ہے جس سے پانی میں اچھائی پیدا ہو سکتی ہے ۔
 
یہ واضح ہے کہ پیپلز پارٹی کی اس تحریک سے ملک کو ایک نئی راہ دिखाई دی جا سکتی ہے، لگتا ہے لوگوں میں ایسا جذبہ ہو رہا ہے کہ وہ ملک کے لیے اپنی زندگی سونپ دیتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے رائے میں سب کی ایک آواز تھی، اب یہ بات کوئی نہ کوئی دیکھ رہا ہے کہ ملک کے لیے کسی اور گروہ یا پارٹی کے اس رائے میں کیا جاتا ہے۔
 
اس بات پر غور کرتے ہیں تو یہ واضح ہوتا ہے کہ سی ای سی کے ارکان کو حکومت سے باہم رہنے کی ضرورت نہیں، انھوں نے جس شق کی پیشکش کی تھی وہ حقیقی طور پر پیداوار کے لیے ہونی چاہیے نہ کہ حکومت کو ساتھ لینے کے لیے۔ اور یہ بات بھی صاف ہوتی ہے کہ انھوں نے جس طرح قانونی اور سیاسی کمیٹی کے ارکان کی طرح اپنی رائے دی تھی وہ معقول نہیں تھی۔
 
اس دیکھ بھال میں ایک چیلنج ہے جو سی ای سی کے ارکان نے اپنی رائے میں کیا تھا، یہ وہ بات ہے جس پر حکومت کی جانب سے بہت اچھی رائے دی گئی ہوں گے کیونکہ اگر انہوں نے اپنی نظر میں یہ رائے دی تو وہ اس وقت کی حکومت کے حلقہ دباؤ سے بچ سکتی تھیں 😊
 
اس نئی ترمیم کا دیکھ بھال کیا گيا ہے؟ ایسے میں یہ government اپنی ممتاز رہنما کی چوڑی کپری نہیں چلا سکتی، اب government کو الیکشن کمیشن سے متعلق شق ڈالنا پڑے گا تو وہ کس طرح کام کر سکتی؟ اور یہ Nikat کی رائے میں سی ای سی کے ارکان نے مثبت رائے دی، لیکن یہ بات یقینی بنانے کے لئے کیسے ڈراپ رائے کا استعمال کیا گیا؟ ہمارے politics میں ایسا بھی ہوتا ہے جسے آپ کو پتہ نہیں چلا۔
 
میں یہ دیکھنا جگہ کرہ تھا کہ سی ای سی کی 27ویں ترمیم پر پوری مہلت دی گئی تھی، لیکن اس میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران الیکشن کمیشن نے رائے دی جس سے یہ بات سامنے آئی کہ حکومت کو الیکشن کمیشن سے ہٹنا پڑے گا! 🤯

اس کی وجہ کے کہ اس میں ایک چھوٹے وزرا کو ہی انورنترن شپ کی قیمتی جگہ دی جائے گی جو حکومت کو نہیں ملے گا! 🤔 یہ تو بالکل غیر معقول ہے، میں یہ سोच رہا تھا کہ اس کی وجہ سے آگاہی اور درپیش جانتے کے باوجود Council Members کو بھی اتحاب کی طرح ایسا ہی رائے دی گئی ہو گی!

لیکن وہ بات جو میرا دہراہ ہے کہ اس میں سے پتہ چلتا ہے کہ پیٹرن کیا گیا ہے اور یہ رائے اتحاب کی نہیں تھی بلکہ Council Members نے اپنی طرف سے ایسا ہی کیا تھا!
 
🤔 ایسے میں، میرے لئے یہ بات یقینی ہو گئی ہے کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے نئی رائے کا انہماط کر دیا ہے اور وہ بھی آگاہی سے اچھی طرح سمجھ لی ہے کہ حکومت کی طرف سے اس میں کیا ایمٹ ڈھونڈنے کو چاہتے ہیں؟ میرے لئے وہ رائے جس میں تمام کمیٹیوں نے آگاہی سے موافق ہوئی اس کی بھرپور نوائی ہی چاہیے، نہ کہ صرف ایک ہی رائے نہیں بلکہ تمام رائےوں کو آگاہی سے سمجھنے کی जरور ہے۔
 
واپس
Top