کینیڈا نے امریکا کیساتھ دھوکا کیا اور پکڑا گیا ٹرمپ کا دعویٰ

چمپینزی

Active member
امریکہ کے صدر نے انکار کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے دھوکا کیا ہے، مگر اس بات پر طاقت کی واضح حقیقت یہ ہے کہ کینیڈا نے امریکہ کو دھوکا دیا اور اب اس نے اپنے دعویٰ پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔

امریکہ کے صدر نے کہا کہ کینیڈا کے رہنماؤں میں سے ایک رونالڈ ریگن ٹیرف کے حامی تھے اور وہ اس نے ملکی مفاد اور قومی سلامتی کیلئے ضروری سمجھتے تھے، لیکن امریکہ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ رونالڈ ریگن ٹیرف کے مخالف تھے اور اس نے اپنی طرف سے دھوکا دیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ کینیڈا نے ٹیرف کو ملکی مفاد اور قومی سلامتی کیلئے ضروری سمجھتے ہوئے امریکہ کی سپریم کورٹ میں غیر قانونی طور پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے، اور اب اس نے اپنے اس دعویٰ کو عملی جانب بڑھایا ہے۔

امریکہ کے صدر نے مزید کہا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ کئی سالوں سے تعلقات ناکام رہتے ہیں اور امریکہ کو اس سے بڑھ کر فائدہ نہیں اٹھاسکتا، یہ بات واضح ہے کہ کینیڈا کے پاس اب تک अमریکہ سے کئی فیصد فائدہ حاصل ہوا ہے، لیکن اب اس نے اپنے تجارتی تعلقات کو ختم کر دیا ہے اور امریکہ کو دھوکے کی طرف لے گیا ہے۔
 
امریکہ کے صدر کی بات سے یہ نکلتا ہے کہ وہ تو چیلنج کر رہے ہیں، لیکن اگر انھوں نے یہ دعویٰ کیا تھا اور اب بھی اس پر عمل کرنا شروع کیا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ سچ مچ دھوکہ ڈال رہے ہیں، اور اب تک کی ساری باتوں میں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ امریکا تو ایسے حالات پر بڑھ نہیں کر سکتا جو اس کو نقصان پہنچائیں گے، انھوں نے کہا تھا کہ کینیڈا کی طرف سے دھوکہ دیا گیا اور اب وہی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ امریکا کو ان ساتھیوں کی ضرورت ہے جو اس کی طرف سے دھوکہ دینے کی کوشش نہیں کریں گے।

🤔
 
یہ تینویں صدی کے دور میں ہو رہا ہے، جب لوگ ایسے باتیں دھونتی ہیں جو پورے تاریخ سے ساتھ نہیں آتیں۔ امریکہ اور کینیڈا کے مابین یہ دعویٰ اتنا ہی جتنے واضح محسوس ہوتے ہیں، جتنی ناکام ہوتی ہیں ان کی اقدامات۔ دھوکا دینا یہی ہے جو امریکہ نے کیا، حالانکہ وہ کہتی ہے کہ کینیڈا نے اس پر عمل کرنا شروع کیا ہے۔

میں یہ سوچتا ہوں کہ اگر کوئی لڑائی دھونتی ہے تو وہ صرف ایک طرف ہی چلتا جاتا ہے اور بعد میں دوسری طرف کی طرف بھاگتا جاتا ہے۔ اس سے پوری طرح کھلاسا ہوتا ہے۔
 
اس کے بعد یہ کیا چلے گا?

امریکہ نے ایسا کیا تو اس کی واضح وجہ پتہ چلی جائےگی، اور اب کینیڈا کی طرف سے یہ دھوکہ کیسے دیا گیا؟

رونالڈ ریگن ٹیرف کو دوسری taraf سے تو اس پر انحصار کرنا نہیں چاہیے، اور اب انہوں نے اپنی طرف سے یہ دھوکہ کیسے دیا؟

امریکہ کے صدر کو خود کو اس حقیقت میں جلاسنا چاہیے کہ وہ کینیڈا پر کنٹرول نہیں رکھ سکتے، اور اب انہوں نے اپنے تجارتی تعلقات کو کم کر دیا تو کیا؟

اس کے بعد یہ کیسے چلے گا، میں اس کا انتظار کر رہا ہوں
 
ایسا کیسے سائنس دانوں نے اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ امریکہ کا یہ دعویٰ پورے عالمی معاشرے پر دباؤ پڑھاتا ہے؟ اور کسی بھی ملک کی جانب سے ایسا کیا جائے گا کہ وہ اپنے تعلقات کو ختم کر دیں اور اس طرح اس کی معیشت کو تباہ کر ڈالے؟
 
امریکہ کے صدر نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ کینیڈا نے اس پر دھوکا دیا، لیکن وہ اٹھارہ ہزار کلومیٹر لائن کے بعد بھی تو اس نے اس پر کب ناکام رہا؟

اب جس کہتے ہیں کہ امریکہ نے دھوکا دیا ہے، وہیں کینیڈا نے بھی اس پر دھوکا دیا تھا اور اب وہ اپنے دعویٰ پر عمل کر رہا ہے۔

ایسے میں کیسے کہتے ہیں کہ ایک شخص نے دوسرے کا دھوکا دیا تھا اور اب دوسرا شخص اپنے دعویٰ پر عمل کر رہا ہے؟ یوں تو وہ دوسرے کی طرف سے بھی دھوکا ہوا ہے۔
 
امریکہ کا ایسا جواب تو بھی لگتا ہے جیسا یوں تھا کہ جب تک نہیں چلا اس سے کہ اس کی گالی میں کچھ نہ رہا। وہ کہتے ہن بھلے کہ کینیڈا نے دھوکا دیا اور اب انہیں اپنی جگہ سے باہر ہو گئے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ کenyا کو بھی انھوں نے دھوکا دیا تھا اور اب ان کی جگہ سے باہر ہونے والا انھیں تو بھگتا ہی ہو گا
 
یہ بات واضح ہے کہ پوری گڑبیاری کے پیچھے کچھ بھی نہیں ہوتا، امریکہ کو اس بات پر افسوس ہوگا کہ انہوں نے دھوکہ دیا اور اب وہ اپنی زبانیں بدلنا پائیں گی۔ یہ گروپ مند رہنما کینیڈا کی سٹریجی ہی تھی کہ وہ امریکہ کو دھوکا دیا اور اب وہ اپنی پوزیشن پر stands کر رہی ہے۔
 
اس بات پر یہ بات واضح ہے کہ ایسے معاملات میں دھوکہ دیا جانا تو بہت آسان ہو سکتا ہے، لہٰذا پوری سچائی اور انصاف کی طرف متحرک رہنا چاہئے۔
 
امریکہ کے صدر نے کینیڈا پر دھوکا کیا ہو سکتا ہے، لیکن وہ اس بات کو مانتے ہیں کہ اُس نے بھی کچھ دھوکہ دیا تھا؟ یہ ایک دو طرفہ گیم ہے جہاں دونوں فریقوں کو اپنی طرف سے دھوکہ دینا پڑتا ہے اور اب اس نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا سے بڑی جیت حاصل کرنے والا ہے، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اُسے اپنی طرف سے دھوکہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی؟ 😏
 
یہ تو کچھ بھی نہیں ہو سکتا، کینیڈا نے ایسی بات کیسے کہا؟ ان لوگوں کو جو امریکہ کی طرف سے دھوکہ دیا گیا ہے وہ تو بالکل واقف نہیں ہیں، اب یہ وہی چیز ہے جس کے لیے انھوں نے سب سے پہلے کینیڈا سے دھوکہ دیا تھا...
 
یہ بات واضح ہے کہ کینیڈا نے اس میں ایک مہانمہ جال بنانا ہے، امریکہ کو یہ کہا کہ وہ ٹیرف کے مخالف تھے؟ یہ کس کی ریکارڈ نہیں، میں اس سے پوچھنا چاہتا ہoon کہ جو کھل کر کہا گا وہ ایک طاقت کا حامل شخص ہوگا یا ایسا نہیں ہوگا۔

ایک چیز یقین میں ہے کہ امریکہ کو بھی اس پر عمل کرنا پڑے گا، اب تو وہ ٹیرف کی طرف بھی نہیں رہ سکتے، یہ ایک طاقت کا کہیں تک جانا نہیں پائے گا، اور اس پر کئی ایسی باتوں کا تعلق ہوگا جو کہیں تک دھنڈیا ہو گی۔
 
امریکہ کے صدر کی کہانی سچ پوٹہ نہیں ، وہ کہتے ہیں کینیڈا نے دھوکہ دیا اور اب اس نے اپنا دعویٰ شروع کر دیا ہے، لیکن یہ بات بھی پوٹہ ہے کہ کینیڈا کے رہنماؤں میں سے ایک رونالڈ ریگن ٹیرف کی طرف سے ملکی مفاد اور قومی سلامتی کیلئے ضروری سمجھتے تھے ، اب وہ کہتے ہیں کہ انھوں نے دھوکہ دیا اور اب اس نے اپنا دعویٰ شروع کر دیا ہے۔

میری رای میں یہ بات بھی پوٹہ ہے کہ یہ سچ نہیں کہ امریکہ کے صدر نے اس دعویٰ پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے، لیکن وہ صرف جو کہہ رہے ہیں اس پر عمل کرنے والے ہیں۔
 
اس کینیڈائی دھوکے کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تھوڑا سا تو بوجھ ہو گا، مگر یہ سچ ہے کہ अमریکہ نے اس کے بعد تو بڑا گیند پھینکتا ہے۔

امریکہ کی انہی گہرائیوں میں اترنا کتنا مشکل ہوتا ہے، رونالڈ ریگن ٹیرف کی بات کر رہے ہیں، لیکن یہ حقیقت یہ ہے کہ وہ کبھی بھی سچ کی طرف نہیں چلے گئے۔

جیسا کہ امریکہ کے صدر نے کہا ہے، کینیڈا کو اب ٹیرف کی بات ہر جگہ سنا پھنکا دیا ہو گا اور وہ اس پر قیام قائم کر رہے ہیں۔
 
اب یہ بات تو طے ہوگئی ہے کہ کینیڈا نے ہر کثیف گلی پر اپنا ہاتھ رکھیہ ہے اور اب وہ امریکہ کو دھوکا دینے کی کوشش کر رہی ہے تو یہ بہت خطرناک ہوگا اور میں اس بات پر ہمیشہ کہتا تھا کہ کینیڈا کے ساتھ تعلقات ناکام رہتے ہیں تو اچھا، اب یہ بھی واضح ہوگیا ہے کہ کینیڈا کی یہ رواداری نہیں ہے، وہ اپنی جگہ پر باقی رہنا چاہتا ہے اور اب اس نے اپنے دھوکے کے لئے امریکہ کو پہچانا ہوا ہے، میرے خیال میں یہ کافی خطرناک ہوگا اور اس کی نتیجے کے بارے میں وہ کیا جانتا ہے؟
 
توڈی ہے کیا یہ بہت سچ ہے کہ کینیڈا نے امریکہ کو دھوکا دیا ہے؟ اور یہ بات تو واضح ہے کہ اس کی وجہ سے اب تجارتی تعلقات ختم ہو گئے ہیں... مگر تو اپنے دعویٰ پر کام کرنا شروع کرنا بھی ایسا اچھا نہیں دکھتا? کیونکہ یہ تو کبھی بھی ٹیرف کو ملکی مفاد اور قومی سلامتی کیلئے ضروری سمجھتے تھے... لہٰذا یہ بات تو اب بھی واضح ہے کہ کینیڈا کی جانب سے اس پر کیا استحکام ہو گيا ہے?
 
امریکہ کے صدر نے انکار کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے دھوکا کیا ہے، لیکن واضح طور پر یہ بات نہیں کہ کینیڈا اس کے خلاف دھوکا کھیل رہا ہے۔ اس بات پر بات چیت کی ضرورت ہے، کیونکہ کئی بار یہ نتیجہ نیک نہیں آتا کہ ایک ملک دوسرے کے خلاف دھوکا کھیلta ہے۔

اس بات پر توجہ دینا چاہیے کہ یہ سارے معاملات ٹیرف کے بارے میں ہی نہیں، بلکہ یہ ان تعلقات کو دیکھنا جس کی وجہ سے امریکہ اور کینیڈا کے درمیان اختلافات آ رہے ہیں۔
 
امریکہ سے ایسے لڑائی میں شامل ہونا بہت غیر مقبول نہیں اور اس طرح کے لڑائیوں سے ان کا معاشیات بھی متاثر ہوتا ہے
 
ایسا کہنا تو کافی ہی زبردست ہے کہ امریکہ نے کینیڈا سے دھوکا دیا اور اب وہ اپنے دعویٰ پر عمل کر رہا ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ ایسے معاملوں میں بھی ان کی دلاپ کو تیز ہوتی ہے جب وہ اپنی نافذ کردہ صلاحیت پر عمل کر رہے ہوتے ہیں، اس سے تو یہ بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ وہ کسی کی جانب سے دھوکا دیا گیا تھا۔
 
یہ بات واضح ہے کہ کینیڈا نے امریکہ کو بڑا دھوکہ دیا ہوگا 🤷‍♂️ اور اب وہ اپنے اس دعویٰ پر عمل کر رہی ہے جو کہ واضح طور پر غیر معقول ہے، امریکہ نے یہ بات تو صاف بتا دی ہوگئی کہ ٹیرف کی طرف سے ایسی کوشش نہیں کی جا سکتی 🙅‍♂️ اور اب وہ کینڈا کو اس کی تردید پر عمل کرنے پر مجبور کر رہے ہیں، یہ بات بھی واضح ہے کہ کینیڈا اور امریکہ میں تعلقات ناکام ہوگئے ہیں اور اب اس سے فائدہ نہیں ہوسکتا، یہ بات تو واضح ہے کہ امریکہ کو دھوکے کی طرف لے جانا بہت مشکل ہوگا 🤔
 
واپس
Top