یورپ کے جنوبی حصے میں ایک تاریک غار میں دنیا کا سب سے بڑا مکڑی جال پایا گیا ہے، جو یونان اور البانیا کی سرحد پر واقع ہے۔ اس انوکھے جال کو ‘’کیو آف سلفر‘‘ نامی غار میں پائا گیا ہے، جو 106 مربع میٹر کے علاقے میں پھیلا ہوا ہے اور ہزاروں قیف نما جالوں پر مشتمل ہے۔ اس جال کو دو مختلف اقسام کی مکڑیوں نے مل کر بنایا ہے، جنہیں عام طور پر گھریلو مکڑی کہا جاتا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ دونوں اقسام کی مکڑی دوسرے کو شکار نہیں سمجھتیں، لیکن غار میں ان کی ایک دوسری طرح سے بہت سے تعلقات ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ غار میں روشنی کی مکمل کمی مکڑیوں کی نظر کو متاثر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دشمن یا شکار نہیں سمجھتیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غار میں موجود مکڑیاں ایسی چھوٹی مکھیوں کو کھاتے ہیں جو سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی سفید تہہ پر پلتی ہیں۔ اس discovering نے معتبر سائنس دانوں کو ثابت کیا ہے کہ زمین کے اندرونی حصے اب بھی قدرت کے پوشیدہ کرشموں سے بھرپور ہیں، جنہیں انسان ابھی مکمل طور پر دریافت نہیں کر سکا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ دونوں اقسام کی مکڑی دوسرے کو شکار نہیں سمجھتیں، لیکن غار میں ان کی ایک دوسری طرح سے بہت سے تعلقات ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ غار میں روشنی کی مکمل کمی مکڑیوں کی نظر کو متاثر کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو دشمن یا شکار نہیں سمجھتیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غار میں موجود مکڑیاں ایسی چھوٹی مکھیوں کو کھاتے ہیں جو سلفر پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی سفید تہہ پر پلتی ہیں۔ اس discovering نے معتبر سائنس دانوں کو ثابت کیا ہے کہ زمین کے اندرونی حصے اب بھی قدرت کے پوشیدہ کرشموں سے بھرپور ہیں، جنہیں انسان ابھی مکمل طور پر دریافت نہیں کر سکا ہے۔